16ھ میں ایران کی فتح کے بعد ایران کے مجوسیوں کو جنگ میں شکست ہوئی تو انہوں نے فرضی حدیث گھڑنے کے لیے اسلامی عقیدہ میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنایا۔ ہزاروں مجوسی مسلمان ہو گئے اور جعلی حدیثیں گھڑنا شروع کر دیں۔
اس پروگرام کی مالی معاونت ایرانی مجوس نے کی تھی۔ جو اب بھی جاری ہے..
من گھڑت اور جعلی احادیث کی بنیادی بدعنوانی اسلامی طرز زندگی کا جعلی تصور، جعلی مذہبی افکار اور قرآن کریم ' حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا ہے۔