Skip to main content

Full text of "Anbiya Karam ( Alaihis Salam) Gunahon Say Pak Hain ، انبیاء کرام (علیہ السلام ) گناہوں سے پاک ہیں"

See other formats


ایی حضرت امام ال سخت امام ات رضا نخان قا در رکا عليه الرحمة 
اک :ا نکی 
ا 
کک یں 20 یں 


02 


وت ۱ 
ا ام ال سنتیدددین وت رت علا رونا کڈ ای 
الات ضاخانقادی ری فیامیلوی 
کت 


۱ ولف لؤیرث 


وھ مہ و 
پا پھر ری ناو ٌ 


اعلی حرتامام ال سخت امام امدرضا مان ادرک ءکالٰعليه الرحمة 


کاایک ایا نز یا 
احناف پ خی رمقلد بین کے بیبودواغتزاضاتکامکت مل جواب 
( فی 'فادی رضو یم لکش ے) 


0 
امام ائل سشتمیردد بن وعات تعفر تعلاء مہم ول نا مضقیقاری 
حعافطظدامامارضانمان قادرگ ہکات ضف بی 
۱ ارول ہنتف وورٹ 6 لو 1 


نف یم وت رحیب وف زم وش 


اض ہلل حضرت مل مخت یذ والفا ما ننشمیگگرالوی مدظلہ العالی 
( شی پپراٹرکھنءانڑیا) 


گوای پر ہر ےی نوہ .تج اج ٌ ْ 


انمیاءکرا گناو سے اک ہیں 2 


لات 
02 ڈ . ایام گرا مگنادسے پاک ہیں 


ملف ۓں ٠پ‏ 8 ۂُمام اعت اما ماد رضاغمان وادری بی 
ملت یھ ذوالتا انچ یک رالوئی 


ین ایی خا ںکاشی پودانڈیا 

رای ڈ٭ -مٹئھیتاالصا ب مدظلہ النورانی- 
سلیداشاعت ۲٢۰‏ 

اتقام ‏ . مت با ادری رضدی 

ص ات ٤۹‏ """9ھیو("۳۷۳) 

اشاعت ٠.‏ تب ۷7م ۔ مم مال را م۴۳۴۰ اھ 

نار .٭ ادار ٥ظ‏ عقا ئل سنت ٠‏ پاکتان 

ثمہتٹ . ردپ 

"٥‏ ڈوو م لب ضس مسس 
واگی یوش ۸ کی در لگ داتادر ارکٹ :لا مو 
مل مکھا وی (دا تاور ہا مارکیٹہلاہور) 

ای تتفثرمت(دامادرپار مارگیٹ,آا ہور) 
دارالٹور(نزدستاہول :راتا ورپار بارگیٹ لا ہور) 
کترضوے 

(ر زار اڈ کات الظا تالآ رام بارن فزدائماے جن ارد کرات ) 
تہ ہکات الم یش لاسرا رش نیت با پا وکر بی ) 


سسویسسہہیے: ۱ 4 


7 وا 


۔ 


جات ا معتو ل واح تو لعاد ای اور والاصول 
سیف ال رامسلو لی اعداءالرسول 


۴ 


قادری راہ لیٰعليه الرحمة 
ےم 


امیروڑھے گرم 


معمد والفقارغان نمیمی لک مالوی 


امیا کرام لناو-ے پا ک یں 4 


٭ٴ جٍ ٴٍ جٍ جٴٍ ٭ ‏ ہج" ”جو 9 وو 9 99و وو" ہہ 


تبرت 

5 7 

حصمریں انا تنلاادرقئر دہاببدلابندی 9 

ا تام 11 
اواب 12 
منحیہی مرن یں 12 
خی رمقلدرص رگ بھو پاپ یکافاردق نشم ٹپ کو کی وک را وکنا 13 
اٹ یاکپائرومفائز توم ہیں سقول ۸ا انم 14 
خی رمقلدی نکاایاء سب دحتم 16 
اختافڑز پان اد رد سے معن بل جاتے ہیں 17 
خی رمقلدی کا ضغیہپراعت راخ جح افزاے 18 
نو للا 18 
اشمریادد مات یدب کے نز دک نامیا کے نزک اد نے 19 
الا سلاممکبدال زی جن این ہار یکاق٘ول 19 
امام اون ای کاقول 20 
خلا میشی الد بن تار ی کال 20 
انا مغضو ل ٹل صہ لین سے اپل زاأفل ےکی لے 20 
اٹمیاکرام مطاتقامتاصی سے پاک ؤں 21 
-علامہمتن عاا کاۃٍِل 21 
امام بفاریکاول 21 
-ساغہبنانی علی الحسامیکاقول 21 
می رمقلد بن ے چٹدسوالا ت 22 
کاو یا 24 


انمیا گرا مگناود سے ماک یں 5 
نامرا ملادےباني__ .....۔ہہمسششج گے 


ناشن 


”ال تما یکااک مبول بثرہ اوروول اگ کاسچانا و یم 1 جل غا ال 
ار کااس وحن معقولات میں بک مار تقولا تں یس در یاۓ تا پیراکنار ءال سفت 
امام ءواجب الا رام اوزال صدئی (چود ہو یں )کا مانب وھ ممپرد تقد یقن 
میں ربق 1ککا تہ ا لکو ہراس می فاروق اش مکامظب ررقم وکرم میں ڈوالنو بن کا 
تق ر, اق فکنی میس ھیدریشمشیر دوات ذقہ وردایت ٹیس امی اشن او رسلطن تت رن 
ود یٹ کامسلم الڈبوت دز یا ؟ رن زی نت ملی الا طلاقی امام ال سنت ل الآفاتی 
مہررما حاضر ہم یرت طاہرداعلم العلما عندالعلما وقطب الارشادعلی لسان 
الاولیاء ومولاناوفی جمیع الکمالات اولانافائی فی الله والباقی باللهاشٴنّ 
کل رسول انڈیم مولا ا شاہ ات رشا رحمة الله عليه ورضی الله تعالیٰ عده 
وار ضا“ (اعلی حفر تکا.ی جائح ماع تارف تضورمیرٹ اعم بند علیہ الر مدان ا گپورمی نی کاننس کے 
خطرصدارت یچ قرایا) 

٭ارٹوال اکم ی٢س‏ ماق ار جون| ۱۸۵۷ء پروز ہفنراں ما ادا نگںق دم 
یم ہد اپ والرکرائی علا مہ فی عی نماں اورجن الشا ابوائسین امفورگ٠‏ 
مات برای صاحب را مور اورمرڑاغلا قادر جیک سےعلوم دی کی انیل فراتی۔ 

نود سا لی کی عم علوم مریج ہک لین سے فراغ پایااوراگا سال منداقاء 
برفائزہدے ۹۵ھ یں والرگرام گا مبیت مل ماذہرہ مطبرم واضرہوۓ اور 
ناچرار مار ہرەشطپ الا تاب سید شاہآل رسول اجکی عليه الر حمدےشرف معت 
اص لکیااورسلہل ہا درب شل سنراجازت وغلافت ےداز سے گیئج۔ 

پ کاسلسلة سنرے والدگرا می پر اورپ وم شرسیدشاہ آل ول اور 


۳ 


امرڑ دا نگغلیھم الو 0 س70 وی 2 عراش مورث دبوگیء 


اشیاءکرا گناو سے ماک یں 7 
ولانا نظام الد بن( با در نا ی) اوران کے علاوہ اکب فلا ء ومشا عرب و کے 
ںہ ۱ 

201 بیٹارعلوم بثُون پٹنگلڑو ںکتاہی ںتزیف ف یں جورع بھی و سے 
اع 8.0 وضو لکرری یں ااتفا جن دابطال اظل آآ پکا مقصمدرحیات تھا۔ 
زندگی چھاد اکم اور چہادہاللمان مدکی ۔اسلام باہال الام کے خلا فکوئی بات 
یل و طیعت بے پان ہو چالی اورز ان وم مرکت یس ؟ جا کو یل ہو یلد اورال 
۵ پیادولں لو یر تد دشمنان اسلام کی خنردراورخوب خوب مرکا لم ائے۔اک 
ھتہ بداو شرلیف یں ڈت اڈ ء شںاعریس ادرک کے وی پر ”'لانجد قومایؤمنون باللہ 
والیرم الآمحریؤادون من حادالله و رسولہ“ پآ پ نے اڑھائی کن تقررذ کی 
اور اس بم سممتاخمان رسالت د رشمزان اسلائم کے خلاف اپآا ان مہارک سے چہاد 
پا ما ن کا تن اداکردیا۔ 

اخبارائل فا۳ نژھژاء ٢کاانتا‏ لاجظہ×و 

”ناب مولا ناامعظم | مم لت طاہرہ صاحب ّ قاہرہ وتصائیف زاہرہ 
جطرت مولا ن الج الظاری امراری اتد دضاخال بر یلڑکی نے آی کر بمہ ”لاجد قوما 
یؤمنون باللہ والیوم الآخر یزادون من حاد الله و رسولہ“ ڑم کرقریبڈعائی 
نٹ ہما تتفھیل ٹیل ایی بیالن گیا اب تکیا اکہائیمالن محبت رب الحزت 
ونخرت رسالت الما کانام ہے اودائ ں کا ال ایی زان الام کے مال نے 
ران ر ٹیوؤرے یل ز 7 جوشمنانر نا یں۔ا موئح ہت( ددرت شا بت 
ایاگ معز بین خمردریات ان وکتاخمان ذدبار نت سیرالا لان فَطمِأعْارن اژدامٌ) 
سکین ہیں و یادلیلوں ے با نکیا انان فرقو لککاردضرورت نشرعیہز مانہ کے ظا سے 
تصاریٰ اورارے, کے ررے 7 حصہ زائرشروری ے کہ شاذونادراضلران ان تصاریٰ 
وادر یر کے پھنروشش پنےا زائل ف٭۳رجون دو ڑا ر ض۷٠ ٠‏ 

زان کے ساتھ ساتمشم کے ذد بی گیا آپ اعداء دن ین کے خلاف چہاد 
مر مات اورشرپپندعناص کی تام بییشہ دوائیو ںکواپنے نو کفلم سے سیل کی کن سی 


اخمیاءکرا مگناہتے باک ہیں 7 
فرہاے۔ یقن آپ کلم میس ذوالفظارعیدری کے ج ہنشظرآتے تھے ادراس با تکاانداز و 
ای بات سے ہف لی لیا جا سکم ےک جب لاالاء ‏ شآپ نے دنہ دہاہی ےلم 
۱ لشُوت پپیڈوااشر ٦ی‏ تھا وی اک ومرادآباد یں م نظ رہ٥کرن‏ ےکا پ06ات‪. رت میں 
آپ دہاں پت مد رالا ڈاصل علیہ الر مدکی معیت می ال سطت کےایک جرففرنے 
آ پکا استقپا لکیااوراہۓ ک مرعوں پرہتھا ا /آپ کوشرکادور ہکرایااو جب آپ مضہ 
قام العلوم شاعی کے سا نے پیچ ئل سنت نے بلنعدآ داز سے و ہیں پرکنڑے ہوک رای 
وہ رضاے یزرےکی ماد ےکہ عدو کے سیر میں ڈار ے 
کے ارہ جو کا وارے کہ پ وار وارے پار ے 

زہنظرنقی متام ”نمیا ءکرا مگمناہ سے پاک ہیں (یادر ےک بر نام رام نے 
موضو کی مناسبت سے درکھا ہے )جگیآپ کے چہاد پا مک ایک حصہ ہے جس می ں/آپ 
نے ال سن ت تصموصا] تنفیہ پر مقلد بین دہاہ کی افزابردازیاد نان تر اش یکا دنا ینان 
جوا بک رک فرمایاہے۔ نی رمقلمد بین نیہ پرانمیا ےکرا مکتصوم نہ ماثۓ اورا نک گار 
مات ۓکاجھوٹا رام لگا تے ہیں ءائی عحضرت نے انف ی میں ان کے ال ںمچھوٹے الا مکی 
7 بے ام انلم ااوعیفہ اوراکابراحا ف اگ رروں اور نکی ِْ دلال 
وشواہ ری رن ٹیس نیہ کے امیا ےک را مک تم ومن الا عو اٹ ۓکوٹا ب تفر مایا اورثابت 
کیا ےک نیہ اللحمدد ال ال ارام سے پرکی یں ہاں الہ نم رین خوداس کے م تب 
ںکردوخودا رکرام جہائل تھا یک بارگا ہی لبج متا خیا ںکرتے ہیں- 

ال خزيٰ کل اغاعت۲۳اد باومفریل ہتروتان کے شوررسال* مخزن تین 
مقب بببقف یہ پینرٹش ہوگی ارت مضاشن کے مانے مم اس ففبی سےمتحلقی رر 
ترما جودے: ِ 
”دبامیان بدانجام کے ا لگڑ ھ ہو اعترائ شکاجواب لا جوا بک نیہ انیا 
علیھم الصلاۃ والسلام کوم رب ٥ل‏ تام جاتۓے یگ کان کے نزو 8 حضرتے 
ے ٹل رام ہوتا تھا۔ واللہ ھذابھتان عظیم اعاذنااللّه الکریم من افتراء 


ایا ءکرا گناو سے پاک ہیں 8 
الفخیم والفھم السقیم“۔ 

میمون ڈگا رکا ام پچھداس طرع در ہے بر دماً اض رو صاحب جج ت قاہرہ :اضر 
دن وعلت اتل نہر یت وہابیت نطرت اض و یدام فیضہ الصوری والمعنویٴ 

فقیرکی نع کے مطاانن دی رفسو بیقر مود یداورا لی خر کے دلو ررتل 
یس فی موجو دی ے۔ 

فو ی انرک پر اغلا ‏ یمحتزم جناب ھٹا قب رضا تا دری صاحب کے فو سط ے 
پچگبراغخلائس دا خلاقی چنا بابرا رعطا رگی صاحب سے حاصل ہوا۔ انڈرانع دوفو ل تقرات 
گوزار نکی سادا وڑتوں سے ببردورفرمائۓے۔ 

ام ری یشک رکز ارہوں پپ مم ول صاحب اخلائ واخلاقی حضرت علامہموڑا نا “فی 
بیت اشرصاحب ثلہ-دامت ب رکاتھم الققدسیہ- کا جنپوں نے چیہ مصروفیات کے 
پاوجودز نظ رحاش رزف زج نظ انی فر اک رمی رےجوسلو ںکوقواناکی عطافرباگی۔ 

الانسان مرکب من الخطاء والنسیان ٹیک یکپوڈنگ یا حاشیہ وف زج 
ڈلعی کا صدنی صدامکان ے۔ار با میم عحطرات سے عو ےک نر اا٣‏ آگا: 
7 ا 

لیے اورآ پکوغدمت دب نک نذ فی عطافْر با تے۔آمین بجاہ النبی الامین 

ا رالپاد 
محر ذوالففا انیج یىگگرالویغفر له 
هر می ہا ںکا 0 


اخماءکرام ناہ سے ماک ہیں 9 
گعسرے انی نا اورجتقا دو بابببد لو ندب 
) نم عم رگ رضرل) 


حلمت نیا ,ٹلا کےمتفلقی مدکی اسائیل دلو صاح بکی مت کے عوتا مرش را 
لاحظک یں کان کے ایل علقا کا رین پر دا ہو جانمیں۔ 
8٭9ٛ- موی اسم ناپوی دی بندی صاحب انمیاء نا کوص رع مجھوٹ ہو ل ےکا 
نب ھراردیے ہو ۓے کل ہی ںکہ 

دروغ ص رع (صا فججھوٹ )بھ یکئی ط رپ ہوتا ہے یکن میں سے رای ٹک اعم 
کیکما یں اور ہڑشم ( کےیچھوٹ )سے ن یکوحصوم ہوناض وی '' 
(تفی: دق ص۱ نطو ےکن زان رمممی دب بن شع سہار نیو ایا صفی۵ ا مطہدء دارال شانعت ارددپاڑ ارات ) 

اس کے بعدع بدرکھت ؤ ںکہ 
”نپ ٹم لی الو مکذزب ( جھوٹ )کو منائی شان وت (شان خبوت کے 
خلاف) بائسل صعی (ائس طرع) بجھنا کہ ہہ محصیت (گنا١)‏ سے اور انا شا معاضصی 
(عناہوں) وم میں خالیلٹی ۓیں ۔'' 
( تفہ دق رص فی مطو کن مان رید بزضلع سہار ورای صفیمطبوب دارالا شیاسعت اردد با ادگ راہگی ) 

یی نا وی صاخب کے نز دی کمحجھو فک زا ہیکت ہوۓ شمان ٥ت‏ کے منائی 
کجھنااور پکہناکراخمیاء لا گنا دس پاک ہیں غلط ے_( تو پان ) 

ان عپارا تکی ہنا یر اسم نا لوق کی صاحب پر مفتیان دلو بندکی طرف سے وٹ جاری 
ہو کا ےکن ان عپارق ںکا مصن فکافرگراہ ہے اورائ کا اجار ہوا۔' 

(ماہنام تی دنز ہنی گ۱۹۵۷ء۳۴4) 

۵ ہی مین اج کی دیو بندکی صاحب کےا اگ رداورمولوگیٴ شی عثاکی دای نری 
صاحب کے کیجےمولوبی عام رثا ی نا ضل رب بنرکەسے انیا ام کے علق ہٍں کلت ہ ںکہ 
انی کی مع تکامطلب ریس ہ ےکرانیانگا ےی یا مکاگناواو سورس زددی 


اما رکرا گناو سے ماک ہیں ۱ 10 
نیس وتاء ہوا ہے اور یقن ہوتا ے'' 
( فیلات تھا ۳ ۹۴ کت داز پاکتان ا ۲۹ بلک میا ادرک شال تا مآ ہاوکرا رق ) 

لا ممائختاسا گیا کے ای ابوالا سی مودودگی صا ح بب تمعقرم لو س من فصوروار 
رات ہو ےکھت ہی ںکہ ای بات ماف معلوم ہوثی ےک ہتخت لیس سے فرب 
را تک اداٗی یش تا بیاں موی کے 

: (ت فی اقآ نی سورہ سآ یت :۸ ئک شی رانسا می تگج رگم ری درواز ولا ہو) 

تیم الظرآن کےموجودوایرلیشن سے بیعبارت لکل دا ائیٛے۔ 
ت امام الدھابی مھ جن معبدالد ہاب تھبدکیا نے اپٹیکتاب ”کاب التوحی “شش 
عفر تآرم فپفڈ کک لکو رک قرار دتۓے ہو غ لگا ہک ےک آدم و ھا نے شیطا نکا 
صر فھا مان فا ا کیا عباد تی سکیبی مکی ا نکا یرک رک لی ااطاو“ۂ وا کرک 
البارة') کتاب التوحیدیف ۱۹۸ مطہوی دارالسلام ۴۹ ءلوئر مال رٹ بیثہسٹاپءلا ہور ) 

لتوذ پارڈ حطر تآرم ول بھی ن ریغو اشرک سےتوظادرے۔ 
موو کین خان (غیرمقلدد پاپ انے اپ کاب لیج سککھا ےج س کا 
ملووم ىا ےکا فیا ء ٹا سے احکا مد ٹیش بھول چوک ہو چاتی ے_““ 
( ۱۲تاب ری باب الجیدمطو نٹ فاروتی دطی مدق مولوی نین وش رم ین وی ہا گا 
خی رمقلد بیئ: حوالہ جائمع الشوابرصفیہ٭ا:مطہوی ادارہ معارف ماخ شاد با لا ہورو جامخ الشواہر مو لن - 
ص۲ ۴ مع مم ف کپ خاشہآ رام با کرای ) 
٠‏ مولوکی الوکبدانڈ ورک مرف خلام (خرمقلددپاٹی ) گے ہی ںک سب افوال 
.. اوراقوا لآ حضررت لق سےنٹ ری اورکوڈکیس ہیں اورمصمت مطلقہآپ کے واسلے ٹا ہت 
یں ون ھا بآ پک ین خطائؤل پراغتز اش نکر تے۔انتھت خلاصة کلام 
) شقن انام پی نل لی ۃ الا لیا مس یمم ۵۰ مطومر انی جن پر امس مو رن ۱۲۹۸ح ہکوالہجا مع الشواہر 
صف۹ ۲ مطہ وی ادارہ مار ف نخماشی شاد ار ا ہورہ چائم اٹوابرشمول ُغّٗ یں ص۲۵۲ مط یم رجح رکب ان 
آدام جا کرای ) : 


اخمیامکرا گناو سے پاک ہیں 1 


منل.:۔از چھا وی جن ریش نہر ۲۵ا مر سی خنابیت اللرصا ہب اوساطت جناب 
مو( ح مولوگ فی ءالد بن صاح ب٣‏ ہر الأ زظلضٰ٣٣زام‏ 

کیا فر مات ہیں علاۓ دین اس غیرمقللد کے اعتزائش کے جواب میں جورسالہ 
امتند امذقد (ا)کو یکپ نفیوں پر یوں اعت ائ سکرناے: 

(اعیترائ )خی جات ہی ںک ری اہی تقیقت یں مہ بن ایاے 
کہانمیاء لیھم الصلاۃ والسلدنمکی قد ران کےنزدیک ریس ہے دم و'فقہ اکب ر“ 
٣‏ ۱" 

'والانبیاء علیهم الصَّلاۃ والسّلام كلُھم میژڑھون عن 

المٰغائروالکبائر وکائت منھم زلات وخطیات ومحمّدصلی 

الله تعالی عليه وسلم حبیبه وعبدہ ورسوله ونبیه وصفیه ونقیہ 

لم یعبدالاصنام ولم یرتکب صغیرۃ ولاکبیرۃ قط“[٢]‏ 

ال عبارت کن زان ہو ےک ان ہوں نے خطا می سکیس اور لع ان مرن 
اورزَلّتگانہوں نعل تراھمکرا ےا کو اک حنفیہ کے ند یک نڑیوں ےل ل زاس ہورۓ 
ؤں۔(نورالانوار) 

افعال ابی سوی الّلة اربعة اقسام مباح ومستحب و واجب و 

فرض و انما استٹنی الْرَلٰة لان الباب لبیان اقتداء الامۂ والرّلة 
0( کاب کور یہ حر تض رت ملا مل رسول راہ لی علیہ الرحمة والرضوا نک نیف ےل مکام 

عم ہاور لا جوا بکتاب ہے۔مربید کال کاب پرمبدد مان اربعت مش ایل مخرت علیہ الرحمه 

نے ”المستندالمعتمدبناء نجاؤ الابد“ کے نام سے عاشی دب یت رمیفرمایاے جوای مال آپ 

ہے ۔ کاب مرکو جاشیہ کے ساتھ جا م نی مہم راد بادو خی ویداری اہنت مل دان٠ل‏ نصاب ے۔ 
(۴) ترجھہ:۔قمام امیا ۓکرام شج چو نے بڑ ےگزاہوں سے پاک ہیں اوران سے زلات( ک١‏ 

داختیار فاضل ) اوزنحلیاتے( اجتادگی افرٹیں ) واٹع ہوٗیس اورمح ریگ اس کے حجیب: اس کے 


ند ےۓ؛ اس کے دحل :اس کے نیا اس ےم ف ی ادراں ےی یں انہوں نے نہ تو لکاج جا نی 
چون بڑ ‏ ۓےگنا+کا ارتا بکیا۔ ف کرش ۸جط ئع ملس دان ا نحارف النظا می الکا تیر پاددن۔ 


اما ءکرا گناو سے پاک ہیں ۱ 2 


لیست مما یقندی بہ وھی اسم فعل حرام وقع فیہ بسہب 

القصد لفعل مباح فلم یکن قصدہ للحرام“ (۴ك۱١٢()١٦]‏ 

آل ےا م ے کہ نخخرت ےگ ول تام ہوانھا اکر چراغیرتصدکے ہو( ٹر( 
ہا یک کے ال ںکاجواب عطافرمانیں۔ 

المواب 

یو زبودود ےن ا ھتران جن کا شاصر جال ونحصب وبدد انی وشوخ ہش [+) 
و دریرہ دُل(۳] سے اس ای را جوا بکومطو لکتاب درکار۔ یہاں بن رکغایمت 
چن مل جلوں پراتقرار۔ 

اولا: ما نک لعقیدہ ےن ےکوبھونہ تعالی سیق رکاٹی کہ بیاعتزاض 
ان ئے نا پاکو کا نا یپاڈیس بکلہ پان تجسوں مین رافضنوں نے نہ فط ضخیہ تام 
اللیسنت پر می اعت ا کیا ملا ال سنت نے ان اوندعو ںکوتاز یت( ۴ جواب ے 
یرعا اگردیا۔ 


ان شی رمقلرصا نہوں فضل خواران ران ش1 ۵ نے حرف أں ش١‏ تی نازگی 1 الہ ا 


اخترائ یں خائ یکا نام لا تا ہکوام جائیں ےکوی مقیرہ زائ منخوں کاہے دمگر 
ای ام ےکی اۓے اور لوں أُن کے رل بی طفی یک طرف سے شکایت پیدا بوء 
مالا _ضنیے رڑانب تباانا ف سال فرح مازوروز دو شرا(٦‏ اش ئک معاذ 
اللہ عق تکداظہیات ووات ومعاد(ے )ں _ 

3/"ەو( کے ماد جک افعا لکی چا یں ہیں ماع سب :وجب اورذزض زات 


نواس لے ھی کیاکہ ام کی اق اکے مان کا ہاب ہے اورزات انی اق نیس ءاورزات بقل “ 


۷/۶ )ہے نس می کوئ یگ جائزکام کے ارادہ کے سب دامع وکیا ا کا ارادہترا مکا نت" 
ندرالاٹو ار عاشقرالا تار للکھنو یم۰۰ ۱۸ہطلئ علو ینز _ 

(۲ بے ععا ید بے ہاکی۔ 

(۳) جہالی:ذبان درازی۔ 

(۳)لوڑا۔ 

(۵)راففیی لککا جو ٹ اکا نے وا نے ٦(_‏ خر روئروخشت(ڑے )ارت 


-.._ 


انہر نام ے ا اک ہیں 13 
عنقارٹش پچپاروں مرجب کے ال سن ت یک جان ویک دی ہیں دھرم دع مکی بای 
کر سب ال سنت براعھتز ا ليکیاہونا کال سط تکانمہب اییاہے جس ٹل انیاعلیھم 
الصلاة والسلام کی کھ ریس اس یش ہمدا یٹ تھا ہعوام ال سذ کوبھ یکل 
جاتاک ”تشخ صاحب اب سفنت سے خمار ن گمراہبددبین ہیں اورقہارا ایک فو یلع تھاکہ 
ٹھوٹ اور خیات اورفر یپ دا یکیآآفت سے نے دوسا کقہارے بڑے بھائی رانھشی 
صاہ بکہیں ری ٹاہ سے د یت کہ شاباش شاگرددہم سے سیک ھکرائل سن کی مسلمالی 
ونّت پر من مارا آگیاامیرے ہک ہآ گے اور بڑے ہو بھی ول چلرچے ٹیرمقلدوں ے 
بڑ ےگ روواب صدبتی صن بھ پالی نان ساف ساف ہزم 7را زار 
امیرال ین زاروق امشمم ٹڈ کو معاذ اللہ ناوک ےکرا نی قب وجش کے لئ بے اسامان 
طیار[۴ )کر کے لے نے -[۳) خمربہرعالی محمد الله تعالی یہ غیل وشاد ہی ںکہ 
الحمد لد ہم ال سنت ہیں اور ہم پراعترائ کر نے وا نے ران یں ۲٢[_‏ 
اب ال کابیان سل کہ ىہ اختزائ خی رمقلدک یڑ ھ نیش رافید ںککا ٹپ خوردہ 
(۵] ہے اورفۃا نخیہ پش قام ال سنت پرہوااورلاۓ ائل سنت نے جواب ذیاے 
مولانا شاو عبدالحزیزصاحب دبلوئی ”تفہ اا شی یش رافضبووں کےکمروں کے بیان 
ٹیش فمرماتے ہیں: 
کین چھارم آنست کە می گویند کہ اھل سنٹت در اعتقاد 
عصمت انبیاقصورمی کنندوصدور گناہ ازائبیاء تجویزمی نمایند و 
شیعه درحق انبیااعتقادکمال نزاھمت و طھارت دارند صغیرہ و نە 
کبیرہ نە قبل ازنبوت نە بعد ازاں نه سهواً نه عمداً ازیشاں تجویز 
(۱)را)/۔ 
(٢)پار۔‏ 
(۳)د یھو مولوی دب خسن مماں بج پا یک یتین 'الانتقادالرجیح فی شرح الاعنقاد الصحیح'' 
صفر۱۸۹۰۸۸۸۰۱۸ءندار ابن حزم بیروت 
( رت ۱ 
(۵۱) اہ وا: جوتھا۔ 


امیا گرا گناہ سے پاک ہیں 14 


0 


می کنند پس مذھب شیعه اقرب بادب است ازمذھب اھل 
سنت"[۱] 

پچ رجواب میں فر مات ہیں: 

”این ھمە افتراوبھتان وتحریف ومسخ ست زیراکه اھل سنت 
کبائر را عمداًو سھوا بعد النبوة تجویز نمی گند و صغائر را سھواً 
تجویز می کنند بشرطیکه اصرار براں تشود و کذب را اصلا لا 
عمداو لا سھوا لا قبل النبوۃ ولا بعدھا تجویز نمی کنند“[۲] 

رف ماتے ہیں: 

”دریں جا دقیقه بایددائسٹت که شیعه دراگٹرفسائل غلومی کنند 
و اعلیٰ درجات هر چیز را مذھب خود می گیرند و نظر بواقع و 
نفس الامر نمی نمایند پس مذھب ایشاں موھوم و غیر واقع می 
شود بخلاف اھل سنت که دیدہ و سنجیدہ قدم می نھند و واقع و 
نفس الامر مکذب ایشاں ئمی شود ایںعقیدہ هم از جمله آں 


نشار یوار بی ۸م لع ام نشی فکٹو نو اذا صلےاسامطہو ےک نما را شاعم اسلام ٹیا 


کل دب خر ج :''چو ٹاک ىہ ےکددہ سے ہی ںکہ ال سطت امیا ےرام ہز ک ےگمناہوں سےمعوم 
ہونے کے سکطلے می سک یکر تے ہیں ادرا نمیا ۓےکرام خلا گناہ کے صبدورکو جا مز ما ہو اورشییعر 
انمیایےضن مل اکن رگا وطہمار کا خقیرہ زنک ‌ارران 0 ین 
ورام گرا و لک یا ان او کرجا ئزئیل مان تق مہب شیع مہب ال مت کے بقائل ادب سے ذیادہ 
سے قریب ہے۔'' (تحفہ انا ریہ باب دد فی ۸ے اردومت جم مولو ینیل الین منلاہرکی دج بندی 
دارالا شا قت اررو پازارممظہو کرای ء الیطا باب دوم ”فی ۵۸ اردوم ر ہم ممولوئ يکہرا لیران موب ٹورٹر 
کارمازیتھار تکت بآ رام با اہی ) 

زمرتی سالق | تمہ ' یس بتمت :ارام ردوبدلل اورغ ہے اس جک ائل سطنت بعدموت 
کہا کوتصدااور نول کر ایی مان اورصغا نرک اچائز ماۓ ہیں اس شرط پرکہ ال پراضرارنہ 
ہوا رچھو کو ہلل جا شس ماتے ان بو کر نبھو لکر وت سے پھ ناس کے بد( حراش 2 
شرب باب ددم اردومت رکم مولوی یل ارشن ما ہرک داراا شا عحت اردۂ پا کرای :ایض باب دز 2 
۸ اردوم تم مولوکی عہدا لچید ان نو ھکار انار کن ب؟ رام ہا کر ارت ) 


 .-: 0‏ ے>ے' 


مسائل ست زیرا کە آیات و احاذیث بیشمار ناطق و مصرح اند 

شارت زایا او وت خر میا اکر مت 

مطلق جائز نە گوئیم در تاویل ایں نصوص غیر از کلمات باردہ 

بدست مانخواھد مائد پس از ابٹدا معنی عصمت را بنوعے باپد 

فھمیدکە دریں‌ورطه حیران نشویم“ھ ملخصا۔[١]‏ 

ماخا: یہ جراغ بٹی(٣)‏ اورروال‌ کی شدی(۳ طاحظہ ہوکہ ''فقہ اکر" 
شرلیف [۴) کی عبارت خوش لکی جس می امام لئ مرا الا مہکاشف الفمہ سینا ایام 
الم نے صاف ارشادظر ا اک قامانیاعلیھم الصلاۃ والسلام بل ہگناپا نکبرہ 
جرد سب سے پاک دمنزہ ہیں مور پڈرفورسید عال پگ کے لئ بالیس رما ماس 
دواد کے عیب دہند٤و‏ نی ورسول د مگ یرود ارہ ہیں جنہوں ن ےب یکوئ یکن سیر بھی 
ریا راس عبار تکواس اف ای سن ہنا تا ہ ےک نیہ کے یہاں ائیاعلیھم الصلاةۃ 

واللسلام کی برگزنررٹیں۔ , 
سبحان اللہ انیاعلیھم الصلاة والسلا مکوتا مک پا ئروعفائر ہنم کےگناہ ے 

پاک دہنزہجانۓ یل ا نکی فدرکیاہوئی قد جب ہو نی کیتہارے بڑے پھائی رافضوں 

گی رع زبالی دجو دہ لیے چوڑے ہوکر ما نا جا اکہانیانے معاظ ال ٥گ‏ روگنا دٹھی 

سحبھى ہے یں و رٹ و 

(۱) ت تمہ اس کہ ایک کت جانا چا نےکر شیع اک ماگل می ملوکر تے ہیں اور ہچ کے بلنددد جا کوانا 
رہپ بنا لیے یں اورواقھ یقت پرناہ نیس رک بس ان کا مھ ہب دجی اوریتے کے غلاف 
ہو ہے ائلاسشت د اور جا کرن دم رک ہیں کرد ا راو زتخیقت بھی ا نکو جا ے' کس یں ا نکی 
یریگ اش تام مال یس سے ہے اس مل ےک ویٹارحتيں اورحدیٹیں ایا الام سےاات 
کے صاددہونے پرگو یا در راح کر نے والی ہیں اگرائمیا کی ععمت می اتا لوکس اورمطلقا جا ن 
ہیں تو ان سر1 آ ات داعاد یٹ )ک یترتا درگ یس سوا ۓل وکورمات کے لاد ہارے 
پاتھ مل کیارہ جا گالہذا چیہ ہی کہ کےسعنیکواس طور رھ ینا چا کہ ال ںپھنور میں ہم 
تران نہ ہوں۔ے' اج ملفھا۔ ( تہ اما شرب اردو اج- 22 0 اشن ما ری 


دارالا شا عحت اردہ پا ارکرارئی ءالیش اب دنم ۵۸ ارووم ' جم مول وی فپرا ید ان نو رشھکار مانقبارت 


گھٹپآرام پا اک ربق ) 
(۴)سیتزدرگی+دیدودلیری۔ (۳)شاگر دی سعاوشندی ( )نس مصدر 


انا ءکرام گناہ سے پاک ہیں 16 . 


کے یں 
غاوصاح'ب'' تج یش بعدعہارت کور وفرماتے ہیں : 
”عجب العجائب آئسث کہ شیعه باوصف ایں اعتقاد دور و در 
از درکتب خود از ائمه معصومین روایت کی کنند اخبارے که 
دلالت ہر صدور گناھان کہیرہ از انبیاء ہی کند بعد از نبوة روی 
الکلینی باسنادصحیح عن ابی یعقوب ]٦[‏ عن ابی عبدالله عليه 
السلام ان یونس عليه السلام قداتی ذنباً کان الموت عليه 
ھلاک“١۲)‏ 
ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم کیل کی حنخیہ بل ہتمام ال سنت 
کے نز دک ا یاعلیھم الصلاۃ والسلا مک کیاقدرہونی ا نکی تر رڈ خرمقلدصاجوں 
کے یہاں ہ کہ جات جات میس انی ' نا کار سے لوگ ہیں )٣٣(‏ ” جوڑ ھھ ھا 
ا میں[ )”رک نی میس بن ' یل( نماز یش ا نکی طرف خیال لے جا غکواپے 
)١(‏ ای تقو ب کاب تکاس ےئ ر ےت 
)٣(‏ تا افش زار فی ۹ مج نشی ڈککٹو نز ابینا ص١ف‏ یح اتب نا زراشاععت اسلام یگل د لی 
ا پالا رر یہ ےک ہشیعہ اس بلندکی انقاد کے پاوہچوداپتیکمابوں یں ائم ممەرمین سے الگا 
رو ںکوروایی کرت ہیں جو بحعدرخو ۃ انمیا ۓکرام جم سے بڑ ےگا ہوں کے صمادرہونے پرلاالے 
کرلی ہیں (چن تچ )ان نے جع سند سےالیپعطور سے روای تکیادوال یک بداللہفڈی لا ےکہ لپ ا ے 
گناو زدہوالموت اع پ ہلا ککر نے والی ہوکئی دمعاذے اللہ( تھڈرا اریہ اردومت تم باب دوم 
لے مولو یل الین منظاہرکی دارالاشانحت ارد پا کرای ایض باب ددم م٥‏ ۵۸ اردوم ریم 
”ولوئی مد اید مان نو رج ھکار نما نجار کت بآ رام ہا گرا ) 
(۳) د اللہ دہاہیہ کے امام وپڈیوانے اپٹ یکنا بتقیی الا یماان میں کھا”'جے ابڈر کے مقمرب بند ے ہیں خواہ 
ایا ہہوں یااولیاہوں دوسب کے سب الد کے ب ے٢ل‏ بنلد ے ہیں ص٥ف‏ ےے فی درالکتاب دلو بندہ 
(٢)‏ ایق یۃ الا ان یں ہے لقن ما کہ برٹل خواودہ بے سے پڑاانسائن ہو یا مقر بترم فرش ا کی 
و ان الابیت کے مقاٹلے پرایک مار عیثیت سےکھی زیادہ زیل ہے صف ہے مطؿع 
دارا بل گر۔ 
(۵)ی مھا ای بھی 1 رن عک ری میس لے والا ہوںٴ“ سم ملع نشی لا ہوں داراتاپ 
دلو بن ےشائع ہوک یتوه ال یمان عبارت بدل و کن ہے اس می کھھاہے ایک دن م۲ بھی فو ت 
کر وش لیریس جاسوؤو لگا علیہ ے ٥ع‏ دا الاب دلو بند۔ 


امیا گرا گناو پاک ہیں 17 
”دص کےتفسوریش ڈوب جانے سے بدد جہاہدت'تانمیں ۔[ا] 

الا لعنة الله علی الّالمین الذین یؤذون الله و رسولە ولھم عذاب 
مھین. ]٢[‏ 

اس مب کی ذرر ےےفصیل کے لے رہال' الک وکبة الشھابیە فی کفریات 
ابی اموابیۂہ ۳٣“‏ ملا <ظہہو سرت مماجبوں نے بیہاں شاگروی رون بقاعت 
دک بر اإن پا در ول دئ" أ ر1 کافرو ںک یھ یتفلیدکی و ہکذارمعاذ اہن الیم 
اخترائ لکرۓ ہی سک أس می غمداکو عیاذا بالل(خاک برجن ملوونان ) ”مار تایا 
ہے تال تعالد مکروا و مکر الله والله حیر الما کرین [۳] ا نکافروں نے تہ 
جا کلف کےمجی اختلاف زباان ھاورہ سےحطلف ہوجاتے یںکرصعنی فریب ددم د 
ایسال ضرغ نا اخ می موم ہے اوراردو میں ای مق پر شائع او رن نرہ خخی اضر رتشن 
زا ہرک می مو میں اورعرب ای معن پراس سےتمد کر تے ہیں غالمدبن ولید نے 
کفاد ےڈ ایک اگ رت مکھر چا ہون ولرک ہم بن ہیں رکا '۔(۵] 


(0)م صرا یتم فاری مت اتیل دولوی بٹئع اکصہ فی ہور کے ۸۸ ے:”و صرف ہمت بسوی 
شیخ وامثال آن ازمعظمین گوجناب رسالت مآب ہن باشندبچندیں‌مرتبه بد تر از استغراق در 
صورت گائو خر خود ات“ صرامشعلیم میم جودارالکتاب دب بند سے شال ہوئی سے انل کے علیہ 
۸ء راس عہار ت کات جمہ ال مر عکیاگیا ہے اور ا کی یسے اود ہز رو کی طرف خواہ جناب رساات 
کب تیاہول انی ہم تکولگادینااپنے بل او رد ہیک صورت یں تر ہونے سے براے 

(۴) اش انت لا موں پ جوایذ اد نے ہی اللداوراس کے رس اوران کے لئے ا تککاعذاب ہے 

(۴) رسال مز امصنف علیہ الرحمہ کےےل مکا ہت رب شامکار ہے بیدسالہآپ نے انام ش رآھنیف ہر ایا 
اورال ٹل؟آپ نے پیا وباب دۂ اہی “مل دبلوگی ک ےکفریات اورا لک تصانیف میں موجود 
خرافات کے بطلان برسی حاصس ل نگ وف بای ے۔ ۱ 

(۴) (اورکافروں نگ رکیااودراللہ نے ان کے ہلا ککی خفی بت یرف ماگی کر جمہک الا مان ٠پار٣۳سورہآل‏ 
عمران:آمت۵۳] 

(۵) توع الغام۱۰/ك۵؛ داراکتی الم جروت :' لٰ بارت اںطرب ہے "'پریدبه حیلة ار 
مکیدة فنحن واللله جرثومة اللخدداع'ا کا اردوت جم د لچ بندگی عال برا دادما ری نے ال ظرح 
کیائے وردان کے دل ہش جو بات ہے اور( سک خرن سے تھے یچاہ ےراس کے اند کی کاجلہ 
اورگروفریب' ضیمرہ ا ھی سے بات ا اد جناجاچے یکر ملین واللد وارے ل 


امیا ءکرا مگناہ سے باک ہیں 
رصرور اورے ےاوراطلائی' پ6 اید سنفمیامادت مز گت 
اسیا ےکی کام یں پھول ہوچائۓ زا ےھ ہیں کے زانقاقی لغش 
پ>خطاکا رز پان اردویش ال کا اطلا تی جاخب محصیت تاد (ا] رکتا ے اورت فاُردہ 
نہر لی بھی اسم فائل من ی تد ٣٣‏ خوگرىی ۴ گیا رف کشر( وہنا ہےر وہ 
عبارت :یس بل ضرا تھ رت ہوک انیاعلیھم الصلاۃ واللسلام ہر سے و گناہ 
سے ماق پاک وم یں انس سے میھت اش ناکد تنفیہ جا نے ہی کہ نی خطا کار یں ودی 
ید پادر یگ لخاد ی(۵]جکرمسسلمانون کے نزک ال کارے غ 
: شندشدة اعرفھامن امحزم(٦]‏ ۱ 
از یہ پیل افتزا کان کے نز دک معاذ الی ٹیکاکوڈفنل محصیت 
ومرام و زارد ےم پایلھیل وف وبھائی د تالک ہنی نی اہی عبارت میٹ صاف 
ارشار ہوا ےککدفمام امیا ہ مو نے پڈ ےگناہ سے مطلظۃپاک ومنزہ ہیں پچ ارب وہکون 
اترام ہہ ےکہ الا گنا یں ؟ 
تام بھی اگ گناہ نہ ہوان کیا گناہ ہلگ ؟ بہ ائمی“ حنخیہ وغلماۓ ال سشت کے 
نزدیک لیت ایا چا کےمعی صرف اس تر رہ ںکہ الکو ڑکر اض لکوافقی ر ریا 
اے اصلا گزاہ سے پکتھعلا ہیں ۔ بی دوضرئی بات ہ ےکہ ا نکی رت شمان و چلال 
تردرے ا فنشاگ اک 2 پرآن کا مو یکمال لطفف درشت کے سا جح خقاب محبت 
سس وش ر ٹج 
با میں ات ھکاکھیی ہزوح الغام م ی۹۰ا ہن کات دل بندہ)عریدبرا ںکہجعرت شرارنے 
اپے ال شھمرٹس ا ںکاصاف اظہارنر با یا ےا پثرباتے یں 'باویل من صنع الارصاد یخدعنا و 
نحن جرثومة الامکار والخحدع“ یا رص پہا نہیں ہے شس نے میس دعھوکادینے کے لئے 
کی نگاوہائی ہے ھا لاک کرد کی جڑہیں۔( فو الشام ٠١۸۳/1‏ 
() سبقت )٣(‏ اد ہوا (۳)عادمی ( ")روہ دالا (۵)جوٹھکھاا۔ : 
0( کوٹ پا تا ہوں ۔این از مکاے۔ درا ابواخزم طائی کشم رکامم رع انی ہے جۂ با نعرب 
می طول مشجور ہے ہی عام طور یس ینخٹھس ا اکا کیا بر عادت مین مشاہ ہو ےکوجنانے کے لے 
ہے ای جشرت نے اسے بہاں ای نل سے با نکیاہے اور انا چا ہا کہ ان لوگوں میں 
انھیاۓ کرام ۴ کی انت نوک مار تآر ںافپاددوں اھر ے دو لو ککھی اٹیاۓے کرام می 
گیا ہاگ وں مم خو بہگمتاخیا ںکرتے ہیں۔ 


انمیاءکرا مکنا سے پاک ؤں 19 
فرماےکہ حسنات الابرارسیاٹ المقربین[ا]زا''سح الروض الازھر“ش 
عبارت مذکور؟”فقہ اکب ر “شر یشرع ین ل فر مایا: 
(خطیات) ای عثرات بالكسبة الی مالھم من علی المقامات 
و سنی الحالات“ [۲] 
ای میں ے: ۱ 
اما قوله تعالٰی عفا الله عنگ لم اذنت لھم. الأیم۴) و کذا : 
قوله تعالی ما کان لنبی ان یکون لە اسری. الأیم(٥)‏ فمحمول 
علی ترک الاولی بالنسبة الی مقامہ الاعلئٰ“ (۵]:--- 
ای سنتد بماعع تک دوشیم ائتیں ہیں اش یرتا بن امام ال ابون اشری 
رحمہ اللہ تعامیٰ اوراکٹشافعیہاسی مسلک پہ ہیں اور ناتر یہہ پیردان اما علم الید ی 
او او رماتید‌قدس سرہ اورضز ایشطرب پ یں ان دوڈدل امام ہمام نے تصرح 
فر مکی کہ وت ایا کا عاصل صرف نرک انل وافتیافاضل امام علیل الغان 
کی رالقدرش الا لام عبدالھزی؛ نا اج مکنا بنارکی علیہ رم الپاری کشف الاسرار 
لشرح اصول امام فخرالاسلام بزدوی قدس سرہ الموی“ مر مات ہیں: 
''قالِ إلشُیخ ابوالحسن الاشعری رحم الله تعالیٰ فی عصمة 
الانبیاء ولیس معنی الزلة انھم زلواعن الحقٌ الی الباطل وعن 
الطاعة الی المعصیة ولکن معناھاالزلل عن الافضل الی الفاضل 
والاصوب الی الصواب وکانوایعاتبون لجلال قدرھم و 
() مو ںکی ضیکیاں مرب ہندوں تن می سکم دج کھت ہیں۔ 
(۲) منح الروض الازھرششرح الفقه الاکبرلملاعلی قاریمطبع دارالبشائرالاسلانیہ 
بیرو تب 12۱۱ء( ععلیات سیل یں ا نکی بلنع کی مقامات دمالا تک مناسبت سے ) 
)۳( 'الل یں معا فکز ےت نے ا لکیوں ان دےدیا تج ہکنڑالا یمان پاد و * ای ت۳۳ وریپ 
(م) می ولاو سکیکافرد ںکوز مد وقیدکر ےت جم ہکنزالا یمان پار ٣٭ا‏ یت ے۹ سوروانقال ) 
(۵) نجرکودہ دوڈوں؟ یی نی لن سے بلنلدمقا مکی مزا بہت سے 7رک اولی پگول لد (میح الروض 
الازھر شرح الفقه الاکبر؛ ص۱۸۱] 


انا را گناہ سے پاک ہیی 20 

منزلتھم و مکانتھم من الله تعالیٰ“[٦۱]‏ 

یی امام ابوائسن اشعری نے مععمت انمیایش فرمایازلّت کے بیمعفنکن لک معاذ 
اللہ تق سے پاضل جاطاعت سے محصی تکی طط رف اغخزش ہوئی نہ یھی 

ہیں ٹفل ے فافضل اوزیادوعواب ےصوا بک طرف نول دا ہوااورن 
گی جلاات نر رومنزات وگزت دد جا ہت کے بب زوأ نیش بارگا(زت شش سےا 
ر7 تک اوکی بھی خا بب عحبت واطف درق تکیاچاتا ہے۔ ۱ 

مق علامرشس الد ین مج بن مہ بن ئرفتاری علیہ رحمة الباری ”فصول 
البدائع فی اصول الشرائع مم فر مات ہیں: 

”'قال علم الھدی ھی ترک الافضل ای من الانبیاء علیھم 

الصلاةۃ والسلام ۲۲ 

سس وج ٴ٣‏ ل۷:م 


0 ےی مراددہ ے وا یاعلیھم الصلاةۃ والٹناء یف متغشان 
کے ان ن کے لئ ال تاور زرا نک خضو لا ھی یقن سے ال ازاض ل پل 
ع ہے تاب برگراں چرسد۔(٣]‏ 

لخیدالل تعالی ںگقیرے ہیں ضف ہکرام دعام ائلسنت نصرهم الله 
تعالٰی 87 

و اقرل ض کہ بلاصدصادرہو ہرگ تام پامحصیت بلاقامضنہے لم 
سکنزاکہ ہم افوال مکلف من حیث ھومکلف(۵ ]کی ےن کل ما یصدر عن 
)١(‏ کشف الاسرارعن اصول فخرالاسلام البزدوی لعلاء الدین البخاری [٣/٢۲۰ء‏ باب 

افعال الیبی لن ] 
(فصول البدائع فی اصول الشرائع٢/۲۴۳٘؛ذارالکبَ‏ العلمیه ببروت] 

(۳) ہا ںمککوئی در ایا یےگا۔ 
(۴)الداا نکی مدطراۓ۔ 
(۵) مکلف اس حیثیت کرد وطلف ے۔ 


وسستسوں ژسوسومیژسویوس ‏ سی وژوژےےےے ہے دە۔ەے وف ,ساسا مم 


امیا ءنرا مکناو سے پا گک یں 21 
المکلف (ا) گیا۔ ترکات ٹل ورعشہ بنا سی واثال ڈال کفکضل واجی نت 
مندوب مہا حر دوترام ئوک سکہہ سک لیف افھالل ا ار ہیی ےاورپعملل احقیاری 
کوقصد لا زم جھ بل قصد ہ جم خی سے خمارع ہے ا سکاترام ومحصیت ہون ہرگز تصور 
یں اں نظ تا سور یجس اعو ربا زجھی اطلا یآ ا ہے نس کےمعنی یک ہ گرا نل 
ک او ن وارادوکر ےلو) 2 میں ترام ومحصبی تہ وگا_ 

امیا ۓکرام مطلقامحاصی سے پاک دمنزہ ہین خو دای خلا ۓکرام نے چاہاال 
کی تفم اکی۔ 

علام ون علا لی ”افاضة الانوارعلی متن الانوار“ ش۲ش فر مات ہیں: 

”افعال النبی تن الصادرۃ عن قصدو لذا قال رسوی الزلق 

لانھا اسم لفعل غیرمقصودفی نفسه ولیست بمعصیة و 

تسمیتھا بھا فی و عصی ادم ربە مجاز“(٢]‏ 

امام بغار ے ”کشف“ ا کہ ذلتکی دن تفیرشٹل نورالانوار دک رکی 
صافر ایا”ولکن لاہصح وقوع ماھومعصیة منە عن الانبیاء علیھم الصلاةۃ 
والسلام فانھم عصمواعن الکبائرعندعامة المسلمین وعن الصغائر عند 
اصحابنا“ (۳] ول تی ”بنانی علی الحسامی “ٹس باوصف نشی مرکو رصع تر کی: 

”اما الحرام والمکروہ فلا یوجد فی افعال الائبیاء صلی الله 


]١‏ روہ تو ملف ےساررہو 

(۴) کن یٹک کے افعال جوارادئڈ صادر ہو ۓ ہو ای وہ سے مان نے سوگی افرل کہا ال جک ہزات ال 
طع لکوککچے ہی ںکہ اص نس کےکرنےکاارادہن:بواورآیت''وععلی اد رہ“ یش ول تحصیت 
ےکی رکر لو راز ے۔الفءافاضة الانوارعلی متن الانوار:ٴش۵۷ءمخطوطة محفوظة 
فی مکتبہ جامعہ ریاض سعودیہ. بء افاضة الانوارعلی متن الانوارلحصکفی مع 
نسمات الاسحارلابن عابدین الشامی؛ش۱۰۵ء؛مٔؿخادار ة الفرآن راچا 

(۴) ”یکن نیا ۓگرام فا ےنا ءکاوقولکرنانٹس ہے اس لۓےکردوعاممسلمائوں کےنز دی ککپائز سے 
اارہمارے اصحیاب کے زدکیک مفائر سے فو ر کے گئۓ ہیں ' کشف الاسرار لعلاء الدین 
البخاری [۱۹۹/۳ءباب افعال النسی طَك] 


انم ءکرا گناہ سے پاک ہین 22 

تعالٰی علیھم وسلم لانھم معصبومون عن الکبائرعندعامة المسلمین 

وعن الصغائر عند اصحابنا خلافا لبعض الاشغریة“ ]١(‏ 

”نسمات الاسحار “ملف رمایا: 

”و ھٰذا الاختلاف انما هو فی جواز الوقوع و عدمہ لافی 

الوقوع نفسہ کمانبہ غليه اللقانی فی اتحاف المرید“ )]٢[‏ 

رالعا: ہے سے ںی عادٹ ن ےک ہدیا وداج یکو عو لمظمب اک راب ل جن 
پباىک بات سے اعزائ کرتے ہیں بس سے خود ان بھی مف نیس بکلہان برا ںکا ورود 
اشدو عم ہو رمقلد بین اتا خواہرکانام لے ہی ہم یو چھے ہی ںآىہ و عصیہہارے 
نز دی کلام ال کے یں ؟اریںزمرح کاڈ ہواوراگمرہے تمہ رے دک و 
ے اگنل؟ اگ ہیں قکھلے کافرہواوراگ ہے ناس مل کاصدورسید رم ماقم ے 
تصدأ جا ہو با داب رن یراول صافے مھ ت ران ےم رہو_ 

قال تعالیٰ ولقد عھدنا الی آدم من قبل فنسی ولم نجدلە عزما. 

اس 

اور ےڑک مم ن ےآ د کو پل ایک :اید یحم فرماد یا تھا ند بول 

گیا ددم نے ا سکاعز من پایا۔'' 

رقزیبال بی وِرَلّت سے ہم ۓےم اگل سطت بمنرل سے اور* قرآن 
نا اراس کے و شرف ہے فافھم ان کنت تفھم ]٢(‏ 

ماما یہ بات بھی یاد رک ےکی ہ ےکہ ىہ انعدائے اولیاء اللہ براہتقیہ اکٹراٹی 
() ”ایا ۓکرام کے افعال میں ترام اورکردوکیں پایا جا ناہے اس لجےکہ دہ عام مسلمافوں کے نز دک 

کمپائر سے اورہمارے اص٢حاب‏ کے نز دکیک مفا نر ےتفوظا رر کے گیئے ہو ں نخس اشاعرہ کے برخطافی 

حاشيہ بنانی علی الحسامی کل چک چرتھائڈڈ ھگھہ شز اد ل عغی, /7ت مکل زور ام کی دو 
(٢)ہ‏ اخلاف الہ دقو کے جواز ددم وجواز کے لے میس ہے ما وقوغ می ننس جلی اک انی نے اتوا ف “لن 

لیٹس اس نشکیا ۔(مسمات الا حارش رح افاض الانو ار ]٦۰٢‏ 


(۳)یارہ ۷٦ا‏ سورد طآمت۱۵٦]‏ 


(۴)اگ رکھرار ہو کھو_ 


3 


ایا ءکرا مکنا ے ا اک ہیں 23 
تردق ریش ادعامرتے ہی ںکہ ہمت حفرت امام انلم جٹکے مضنقروبراح ہیں نہیں 
ام ئجد جات ہیں ہمارے اعتزا فآ کل کے حنذیہ پہ ہیں اور ہے ان کےکوب 
موادان التیو ب(ا] می خودضحخرت امامانانم وسا ناخ اسلام چی ےن سک اگ دی ے 
اب دیج نا اک نام لیا ضط کااوراختڑا اش کیا دامام الا امام امعمم ٹک ی کاب مقا مد 
”فلقہ اکبز“ شریف پراودرکتاب ستطاب ”معتقد الممنتقد' سے اس اعتزاش داد یکو 
7 ائجب اہو بہ[۴] بے ال لک تاب مبارک میں تو اس مضمون کاکہیں ید گی 
یں ون ےازمفت کال برآمر۔-(۳) 

ولا حول ولا قوۃ الا الله العلی العظیم. ضا 

وصلی الله تعالٰی علٰی انبیائہ و رسلە و سیدھم و اله اجمعین 

آمین: 

1 الله تعالیٰ اعلم 

کتبہ عبدہ المُنْيْ 
احمد رضا البریلوی 

عفی عنه بمحمد زالمصطفیٰ ابی الامی بَأَكّ 


:[ا]میبو کی کاانں۔ 
)٣(‏ بہت (یاد ہب خر 
)۳٣(‏ اورال رام لانے دالا شی ین نال سکم ۔ 


(" نیس کوئی طافت دو تسواے ان تھاٹی ے۔ 


الرآن گرم 

کال ان کی تحمۃ الترآن 
خق اکرلا مام اعم ال حعید 
نورالاٹوارٹ حاشیٹرال تار 
الا شھادالر ہی شر الاخقادا 
تذنراشمانٹر(اری) 

تی الا مان 

فی الا مان ۔ 

صرا یئم (زاری ٤‏ 

نز ح‌الغام 

گی الر وش الا ز ہر شرب فقہا اہر 


کشف الا ران اصو ل تج الاسلا م الب دوگی 


فسول البرائح نی اصول الشرائح 
افاضیت الاو ارگ ین الاو ار 
ر0- ت الا اش افای االْوار 


سّہ 


یڑ پدٹی 
را +معارفظايحزرآپا رن 
راو معارف ظا حر رآپاد رن 
داراہ نع 7غ وردت 
مع نابینٹی فو لکشورکھٹو 
مل دارالکاب ‏ دلو بند 
مع ھی ٭ا ور 
اکپ الٹاقیلا ور 
رارگتپ الام ؛روت . 
رارالیغا ءٌالا ہاب یردت 
داراککتاب الع ری بیردتء لزان 
داراککتپ العلمی, ءبیروت 
ادارۃ ارآ نر ابق 

ادارڈالترآ ن / ابق پاکتان 


لیر یی عففرت ما لت می رخذیف ماں رضموئی(ی کی شریف )کے تا ثرات 

عصت ا نمیا ۓکرا دنہ ہم القیۃ والسلام ک ےعلق سے مبدواپنضحم امام اد رضا محرث بر یلوگ یل 
رک دہ مپارک لی ہے ج یح ت گرا می حفرت موا ار ز والفقارصا حب نی یکین رعاش کے اظہار 
سے فا وگی رضوب بی یں یتین محت نز جنا ب مرا رارصاحب عطا ریا لا ہورگ یک ےء؛اورانہوں 
نے بی ریفقئی موا نا موصو فکوکھیا۔ اس طرع کے چندفناوکی اورجھی میں جوعطاری صاحب نے ودرا 
لو لوکھی ارسسال سیے ہیں ادرف ماك کی ےکا سکوفاویی زوپ یس شا لکردمیں۔اما ماد رضااکیڑی 
بر شرف کے ز را ہام شائح ہو وا نے فا وکی روب میں بی قمام فو شال اشاعت ہوں کے الع 
شا را موی تال ی کب انگ یکہوزنگ, روف ر برک سک اورثاری کے تخطوطلا ری ںکوسا و اور گر 
0 نظ ای کا کا پر اے۔ 

وی امام ات رضا ق سرہ کے دوسرے ناو کی ر مہای شی اوردپاہ ےکی طرف سے 
نیہ پر لگائۓے لئے بے جیا دالٹرا مکا ونران کان جواب ے۔ ولا نا وا فقارصا کت نے اس نکی کی 
ہیل کے پٹ نظ رع لی وذاری عہارا کات جم اورنشکل الا کی نت کے سات نف بھ یکردبی ےء اور 
بقمامکا سن دش بی انجام دیے ہیں ء رب فی برا نکوال غدمت پرمہشرجنزاعطافرماۓ ۔ خدمت دجن 
مت نکی زیادہ سے زیادو یی نٹ ۔اورامام امررضا کافیضان ام سب پرعام وتامفر ماےء 
آمیسن بج اءالنبي الکریم عليه التحیة والنسلیم 


صدزال رن ام ور یرضوےء ریف