وڈ ہے
5
ج2ی 72۸۴ ا ا
. ہر کوٹ روڈ .
یا نہیں 2
نا مکماب
( توق جن اش تقوب جس )
جج -ے ےم ا لاک سال کے ممنوں کے اعمال وفضائل
ہہ ۔ےے۔ہہ٭ پرسیل می می اہ بای
سے سناب ٹرورگی ۳۰۰۸ء
٭ ٭ - ۔ ۔ سے ھ ھ ٭٥+ا
اس ...ب7 کی دارالاشاععت عو رضو نی لآ ما
مسوم 90ر ے
ےک
احمد پیلی کیشنز
ین اردو باز ار لا ور
عنوانات
عمیس نا
میریی عضٴل
رم ارام
مزمز
رق الاڈل
23)
بمادی الاڈل
مال اث
رجب الم رجب
شان امظم
رمفمان ا مارک
شوال ام زم
والفُحرہ
زی اہ
ص مر
“-11
27
34
44
53
57
61
76
90
119
124
130
اس سلائی سال کےےممینوں کے
اعمال و ٠ ال
عت نار
اعوذ باللّه من الشیطن الرجیم
بسم الله الرحمن الرحیم
عمز یہی تما ری کرام !
لصا ی پاظر رآ آپ 2 ایک مع رین اور معیارکی کاب
تا رکرنے میں کامیاب ہو گے ہیں ج کہ اس وفت آپ کے ہاکھوں یں سے بے
دراصل شر انداز یل ال عمادات > تم شقمل سے جکرلفلی عبادات آای)۔ _.
7 ا پیش ہم نے گن مال اود پر ینانیوں کا ذک رکیا سے جوکہ کٹ
زمانہ ہر بنا ٥کو دریمیں سے تک لوگ ا ے ا سعقادہ عائص ل کر کے اتی ریٹاغوں
دوک رییں۔
_ کی الد تھا ٹی سے ۷ور پور أمید ےک ہقا ری نکو ہھادیا ب ہکاوش ضرور
ند آ ۓےکی نیز ُن تقارین کے لے بھی ایک برین تحنہ خابت ہوگی جو بت بی
زیادہمصروف زندگ یگمزارتے ہیں۔
ا تھالی عم زویچل سے ھا ےکلہ ہمادی اس کاو کو ابی بارگاو عالیہ ٹش
مبول وشنون شرماۓے اور ب مکوبھی ای تل اورنواغوں سے نف انز ماج ۔
ین یا رب الما ین
مر طیب علوی
دماچ
٠ْ
اعوذ باللّمن الأشیطن ال رجیم
٠ بسم الله الرحمن الرحیم
اش حرف اورصرف ال کر بی کی ذات افدس تی وہ ذات ہے
کہ چو سب سے مم ے اور شوہ آعدر تک رج وا ی ذات الاں ہے جیما
کہ یکر می ال علیہ ول عم نے ارشادفرمایا گی
سب سے پل بھی اول تھا اور اس سے بل ہکوٹی تہ تھا
بللہ جو یھ ہوا اس کے بعد بی ہواوہ ا کا عرل ای تھا۔'
(بخاری شریف)
]ھی اللد مارک و تما ی ہی وہ ذات افدس ےکہ جو اس وقت بھی
موجودگھی جب پل نج ی نہ تھا اور ال وقنت تھی وی زذات ارک مو تود ہی
جب جو جھی موجود ایم سیا اش ال زت کا ارخار عالیخان ہج آنہ
”وی اولی ون ی خر وہی نظاہروپی باعطن اور وی سب بٹھ جاۓ والا ے۔
(انر بر )
جب الل دکرمم نے کاتا تکی لی فرمانے کا ارادہ فر مایا تو سب سے
لے ال رب اظزت نے ہہمارےآ تا ومولی صض ی ند علیہ وآلیہ عم کا اور پرا
رمیا جیما کہ سیدنا جخرت چاب ری اللہ ععنہ سے مروئی الیک عدیت مہارکہ
مواجب الدینہ م مروم ہےکہ ٹس نے عت کیا یا رسول الل(صلی ایلہ عل
لہ عم ! میرے ماں باپ آپ پرقربان ہوں گے می فر ماس ےک سب سے
پیل الد تھا ی ن ےکس چچ کوفقلیق فراا۔
بپ یکریح صلی اللد علیہ وآلہ یلم نے ارشادفر مایا کہ نے شک اللہ تعالٰ
نے خا مخلوقات سے پیل تیرے نی کا فور این ور سے پیا فرمایا وو ور
×۳ ٰی سے جال الد نے ابا دیج کرتا رہ اس وقت لوں ونم نے و
دوز عفر شے' زین وآ سان سورع و حاند اور جن وانمان گی نہ تے۔
اتارک دو تھا ی نے کلام پاک شی سال کے مہو ںک یک بار جتلائی
سے بای بات ےگا لاخ کے شمد بل رین کن بھی اس جات ےکی بھی
رح اکا ری کر ھت بھلے جج یکیوں تہکر لیا جاۓ او رکش یکیی تج ہیر سی
احقیار نک پا جا میں دنا یش سال کے چودہ پنددہ یا مات آنٹھ مینے نے نی
:بنا جاگے۔ تھا ملق عیوں میس میپینہ بارہ بی ہیں اس سے بی کر کلام اللہ
شری فکی صداوت اور بھلا کیا ہوسلتی ے۔
اللہ باک نے سور ف9 بہ یل ارشادفر مایا ےک
بے شک گہینو ںکیکفی اللد توالی کے نز دیک بارہ مین
ہیں۔ اللہ تھا یگ یکتاب مل جب سے اس نے سان اور
زین بٹاۓ ان می سے جار شی ”مت داۓے یں ے
سیدھا دین ہے و ان گزیٹوں میں آپنی جاوں نحلم نکرنا۔''
جن حمت وانے چا رگپوں کا ذکر اللد تعا لی نے فرمایا سے وہ ہیں
والقَرہٗ زگی رم تھرام اور رجب الم رجب۔ ان میں جن و چْ٘ ک
دھرے؟آ تے ہیں ججنہ ایک دہ ےنم ا نکی مت دعمزت بساں ابی تکی
عاٹل ے۔
ان پینو ںکی مت وعزت یکا ںکہظبور اسلام کے بعد پی ہوئگی۔
لہ ان مہینو ں کی عرمت ز ما خل از الام میس ائل عرب مس حد در تی اور
ان بین وں کا ایل عحرب بے عحد ا را مکیا کر تے تے۔وہ لوک زمان عاہلیت میل
بھی ان /ہتوں میں گےیک و متقال کی سکرتے جے اور ان گی ری پو ری ریم
کیا رت تھے۔
اعلام نے ان عپیتو ںکی فعد رومنزات أجاگ کی اور اس میں عمادا تکو
2 رگوں ےم كَ اور اعادےِث نو ہی صلی الد علیہ لہ وع مکی
ری یش ٹیں ایا کہ ا نگنینوں مش لکٴس طرح عبادت و ریا ض کر کے افنی
دنا اورآ خر کو ؟م سنوار گے ہیں _
مم ےے ای لاب س ہ رآ نکر اعادےث مہارکہ اور ران وآ
کے ارشادات کے مطااقی عبادات او رحلیات کے طر لت رم کے ہیں امیر ے
گی میحوام الڑاس کے لئے مہ رگن اور وددگارطابت ہہوں گے۔
نقیب ا یتما بک بدوات عوام النا کو ان ابہامات سے بھی خجات
عال ہو جائۓ گی کہ لوکویں نے سادہ لوج لوگوں یں پھیلا دی ہیں۔
بلاشبہ ان مپئیٹوں بی میں اللہ نتھا ی کے ذک کی بہت زمادہ فضلت او رعظرے _
ہے۔ ی کی کہ وس عممت والنے چا رکہمچوں می یعاد یکر ی جاۓ اور
ا ی ہٹوں ٹس آرا مک لیا جائے۔ جامۓ ےب ےک تما میٹوں میس بی اللہ تعالیٰ
کی عبادت خلویش دل اورصدرق دی سےا جاۓ اور پچ ر اش کر مکی رحمت اور
یس کےنل وکر مکی امیدکی جائۓ۔
الد تارک دنا ٹی بھم سب کےمنا ہو ںکو انی شا نکر بھی کے صدتے
محاف فرماۓ اورٛییں سید ھھ رات پر مین کی فی عطا فرماے ۔آین
ار
پیرسی رئیم می شاہ ہار
مم اترام
بشم الله الرُحُمٰن الرُحیٔم٠ الْحَمْد لِله الّذِیْ جَعَل فی
اغْیلافِ الیل وَالسهَرَ تَبْصِرَاََاوُلی الا لباب وَذِکوّا
لمتَِیْنَ وَجَعُلَ لہ الڈارَ مَزرعًا لِنحسَتَاتِ وَالسَیآتِ وَقَال
أُزلقتِ الْجَنهلِلَمقیْن وَبُرزتِ الْجَحِیْم لِلعاوِیْنَ ا
بھ سے انل الندع زوچل شا رکوس نے شب وروز ے اخلاف اور
ان کے کے بعد وجرےک نے میں ال مل کے لے تصرہ(نعانی)
اور +یزگاروں کے لے تحت رکھی اور ال مکالن دنا کوئیوں اور
برائوں ککاکشت زار متایا اور ان کے اخحا مکی نبست فر مایا کہ جنت
مضعفبیوں کے لج آراستہ سے اور دوز رخ سرکیشوں اورگھراہہوں کے لے
د کا کی ہے امااعد-۔ ٰ
امڑائی لو مم ٠۰ اوحرم انحرا مکو بہت سی بلنر درج اور شضیلت جاک ہے الل
ارک وتا ی نے قرمت کے جھ مار مپیےه ارشادف ماۓ ہیں ان یں عحرم انھرا بھی شائل
ہے۔ مہ ینہ نا صرف ائل اسلام کے لے باع ث گرم سے بل ٹل از اسلا مبھی ا کی
ریم عیسائی وی اورمش می نکیاکرتا تھے
یی الما با گت ید 200 روف ارجم صلی اللہ علیہ وآلہ وم ے
ازشادف ما ہپس نے محرم ک ےکا بھی د ن کا روزہ رکھا قے ا کو چرروزہ کے عو پورے
ٹیس دلوں کے روزوںل کے پرابرٹو اب عطا ہوگا_
0111190 111 7 + 17
میمون بن عبرانع نے ححقرت این عباس رش ال عضہ سے دوای تکیا س ےکہ رو لکر مم صلی
ال علیہ دآلہ وملم نے ارشادفرمایاکہجشس نے رم الحرام کے حاشورہ کے دن کا روز رکھا تو
ا ںکو یں ہنرارفشتقوں کا٠ ول برارشمدا کیا اود دو بزرار ری اورعم کر نے والوں کے پراہر
اب عطا ہوگا۔
عاشورہ کا و نکیا با رت داع ےک ہ بکرم 77 الہ علے وآلہ 7
نے ارشمادث مایا کہ جو عاشورہ کے روزکی یم کےص برشفقت یج باتحھ چچگیہر ےکا لو الد
ریم نصیہم ویر اس شھم کے سر پہ ہر بالی کے بدلے مم جنت الفردوں میں اس کے
درعات یں بلتری شمرمائۓ کا اور یں نے یاشورہ یز زنسی کپ 77 اظا رکروایا تو گیا
ا نے یرف سے تما مسل راو ں کا روزہ افظا رکروایا اور ہب کا ہی کھرا۔ ( ہت قام
ملمائوں کے روزہ افظا رککر نے کے برای اور رز قکھانے یا کھاا نے کا ٹو اب اس اخطار
کرواے وا کو حا مل ہوگا)-_
یک نک رسحا کرام رضموان ان ہم این نے عرت کیا کہ نیا رسول ایشرسکی ال
تاٹی علیہ الہ وعلم !کیا اللدتھالی نے لیم عاشور ہکوقھام ایام بر فضیلت عطا فرماکی ے۔ نی
کر روف رت مکی اللد تی علیہ وآلہ وم نے ارشادفر مایا کہ ہاں۔اول کر مم نے٠
عماشورہ کے د نآ سمانوں اور زیمتو ںکو پیدافر مایا-
عاشورہ کے دنع پہاوں اور منرروںل کو پر / مایا۔
عاشورہ کے ون لوج اور مکو پیا ٹرمایا۔
واشورہ کے ون حضر توم علیہ السلا مکوقلیق فرمایا۔
ماشورہ کے وع محضر تکآوم علیہ السلا مکو جنت می داق لکیا۔
ماشورہ کے ون مر ت ادرک سم لزام کو سمان اتھایا۔
عاشورہ کے ون ححضرت راوٗر علیہ السلام 1 کو معاف فر مایا۔
عاشورہ کے ون حضرت سمل مان علیہ السلا مکو جن وا رعلومت عطا ہوی_
عاشورہ کے ون حضرت ابرا ڈیم علیہ السلا مکو پییرا فرمایا-
ماشورہ کے ون فر عون عو یکو نر میں خرق فرمایا۔
رہ و ۰ہ و ان و2 زيڑ٘ 7ا رر مم سے کا ٗ ١
عاشورہ کے دن ححضرت الوب علیہ السلا مکی ف2 بر قجول فر مالی-
ماشورہ کے دنع تحضر شی علیہ السلا مکو پیا فرمایا-
عاشورہ کے دن بی قرا مص تکو یا رما ۓگا۔
صخرت این عباس ری اللہ تعاٹی عنہفر مات ہی ںک ہحقور نب یکرمم روف ال ریم
می اللہ تما یٰ علیہ دآلہ وسم نے ایک خر وں بھی ارشاد ف مایا ۴جس نے لوم یاشورہ کیا
روزہ رکھا ال کے لے آ7 ساتھ رسکی عیادت صاع یام وی لے وت سے اور ال یکو
نرارشمہیروں کے باب اب دیا جا جا ے۔ اللہ تارک تما ٹی اس کے لے سائذ ںساتوں
بش می والوں کے برابرثوا بلک دا سے اور جس نے اس روزری ملمان کا روزہ افظار
کروایاگویا اس نے قمام مسلرافوں کے روز ے افظا رک روا ۓ_
خر تعمرجین خطاب ری اشنا ی عضہ روایت شرماے ہی سک رسو لکریم روف
رت مکی الل تی علیہ ول لم نے اررشمادشر مایا کہ جس نے عاشورہ کے روز اٹ ھکیا سرع لگایا
ںکی آنکھیں سمالی بج ریس شی سکیا ء بس نے اس دو زی بنا رکا عیاد تک یگویا اس نے
تام اولاد آرم ٤ باروں کی عیاد ت گا ء بن نے عاشورہ کے ون جار رکعت نماز اں
ریف تچ گیا کہ ہر رکعت ین ایک بادر سر8 فاتہ سے بعد اس مرح سور اخلاک
اذ ای کے پچاس بر نل اور پیا جر ںآ تحدہ ک ےکنا محاف ہو جانیں گے۔
بضرت الد ہریرہ ری اللہ تھالی عن ہکا ایک اور عد بیٹ مارک یش موں ارشادنوبی
٥ی الل تھی علیہ دہ ویلم ہونا ہےکہ پررکعت می سورۃ تمہ کے بعدسورہ اڑا ات
سور الکاشرون اور سورة اخا لکومی پڑ ھ اور جاروں رگعتییں دی کر کے درودشج ریف سز
مرج پ ھے۔
عاشورہ کے روزہ یی اضلت
سیسمویئوت ہے کے
معرت اب پہررہ سی اللہ نما ی ج.غ ایک مر ےث رں روایت فر مال ی ےگ
رسو ل ریم روف الرتیم صلی الد تما ی علیہ وآلہ سم ےج اریشمادش ماما کہ کی اصرائحل بر سال
ٹش ایک روز مین یم عاشور کو روز و فی ضکیا مگ تھا ۔ تم بھی اس دن روز ہ رکھو اور ات ۓ حم
والوں ہے یو ئوک پوت سورے ا سے و وو کے کی لے رہ قرے
ہمیں وحت رتا سے الد تھا ی رےسال یس ا سک وکشرائش عنایت فر ما ۔ ۳
رت الو ہریرہ رشی الد تی عنہددایت فر مات ہی ںکہفر مایا رسول الڈم٥ ی اللہ
- علیہ وہ عم ن ےک ہ ماہ رمضانع ایارک کے حر روزول کا سب ہے فان می بر
سے جن سکو لوک عحرم کے ہیں اور فر نماز اور وسط ش بک کفل نماز کے علاوہ ال زاز
عواشورہ کے وا نکی نماز ہے۔
عفر تی ر ض .2 نے روایت قرمالی ے کہ رسو لکر رٗؤف
الرتی صلی اللہ تھالی علیہ لہ سلم نے ارشادفر مایا کہ ال تھالی کے ینیشن رم کےہہینہ مس
ال رکریم ن کئی لوگو ںکی تو قبول فر مائی او پتھکی فقو فرما ۓےگا۔
حضرت امن عباس ری انل تا یٰ عنہ نے روای تگیا ےک رو یکر صلی الله
تعا ی علیہ دآلہ عم نے ارسشمادش مایا کہ مس نے ذگی اھ کے1 خ ری دن 72 کے کے دن
روز رکھا گویا ای ۓ روزہ سر سال کو ٹم کی اور نے وا نے سا لکوروزہ بر رو کیا القد
تا لی نے پا بیس کےمناہہو ںکاکغارہ اس کے ےکر دیا۔
سیر ماکڈ صر رڈ رگ اللہ تما ی خنیا کی روا مت ےک دور عاللیت 2 ال
ری ٹماشورہ کا روزڑہ رھت جے او رب کتحرمہ ٹیل رسل نگل ال تا ٰٰ علیہ وآلہ عم بھی
روز رکھا گمرتے تے۔ جب ھ یع طیبہ یں تریف نے ا تو پھر رمضان السپارک کے
نے کے روزے فریض ہہو یئ ۔ پھرنس نے چابا عاشورہ کا روزہ رکھا اود نے چاہا نہ
رکھا_
حت این عماس رش اللہ تعاٹی عنہ ردایت فرماتے ہی ںکہ جب تضور بکرم
٥ی اللہ تی علیہ وآلہ وملم ور ین طیبہ یش تشریف لا تو دبیکھا کہ ہد عاشورہ کا روز ہ
رکھتے سے_ وج دریا پ تک و انہوں نے جتایاکہآں کے ون اللہ تھا یٰ نے حضرت موی علیہ
السلا مکو اور بی اسر اش لکو ائل فرتون پر غخلبہ عطا فرمایا تھا۔ اس وجہ سے چم اس د کو بڑا
6 وس رر
وآلہ مم ہے ارشاد مایا بت تمہارے موی علیہ السلام ےج 1ز راتعق بہت زیادہ ے۔
اں کے بعراں دن روڑہ رک ےکا ععم دی گیا ہے۔
کہ اپنے زمانہ می لکوفہمی بہت بلن درحخصیت ”لیم یئ جاتے تے جیا نکرتے ہی ںکہانہوں
نے فمما اک عد یٹ وگ ےک وم عاشوہکو جوشس ا ےگ روالوں ک جرب ٹیں وہحت
(ی 797 ےو اللہ تما یٰ اورے سال یش ااس کے رز یق اضاف ہکرت ہے۔ڈم
نے اس بر ے برای اکا گر کی ہے اس حد بیث مبا رک کو حظرت عبداید بن خحپاں
ری الد نتھالی نہ نے بھی فر مایا سال
خرت ابونھ رر اپٹی والدہ کے حوالہ سے بیائن فر مات می کہ امن امیہ بن غلف
بھی کا بیان ےک رسو لکرمم - ارح صلی اش تما یٰ علیہ وآلہ دعلم ایک روز مر ےگحم
نشیف فرما تےکہ ایک ولا آآن بیڑھا۔ ا سکو دج کر رسو لکرم ر1ٗف ا ری می ال تال
علیہ وآلہ سم ۰2 ارشمادخر ما اکن سب نج لے ای رس8 نے چاشورہ کا روڑہ رکھا ھا۔"
رگاس جن عیادہ رنی الد نتعا لی عنہ نے ان فرمایا ےک ہنی او ری بماشورہ کا 727
رھت 7ات
ماشو رہ کی ور ٰ
تضمو رححواٹ اک ری الد تتحا لی عنہ ارشادفراۓے ہی ںکہ ا کی وجر تح لف
علا ۓےکرام نے ملف بیان فر کی ہی گر اکٹ علما ۓکرا مکا خیالی ىہ ےکہ چوکلہ مگحرم
انھرا م کا سان دن ہت سے ال لے ا سکو اشور کہا 37 ہے_ نوس عا کا خال سی
کہ الد تبارک تھاٹی نے ج بذرگیاں ایام کے اظطا سے اس ام تکوعطا فرمائی ہیں ان یش
ی2 یں عز تکا دن ہے۔ اس لج ا کو عاشور ہکہا جانا ے۔ دی بذرگیاں درخ ذل
ریںا۔
1۔ ر جے:نے ال" کا کین ے۔ الد تما ی نے و گزت اس ام کو عطا فر مال کہ اں
بی کی فخیلت اٹ نبینوں پہ اڑی ہے ھی اس ام ت کی فقیلت باقی تام
۳۱( 7۔
3 شحمعبان: ا ںکی فضلے اکا ہج ےک ھی دوسرے اخیا مکرا مم ہم السلام پررسول
رم روف ال مکی الل تھالی علیہ ول وسل مکی۔
5 _ رمفمان:ا کی فضلت ماق ہیتوں رای ےک یھی ار تا فا ۔۔ھ
4۔
8
0۵-۔
ار و
۹-۔
ئے
0._۔
'چت۔
.2کک ۔۔۔ ٠٥ مع
جکجس ہے سعککكڑکعچت
لوت پر_
شب فکرر:ا لک فضیلت یہ ہ ےکہ اا کو اللہ تعالی نے ہنا رہینوں ے افقل
رارؤیا۔
عیدالفط کا دن :ا کی فخقیلت ہہ ے کسہاسل دنع روزہ دارو ںکو جزاءعّی ے_
زی ا :اس ینہ کے اول دو دفو ںکو اللہ تھا کی اد ےکی رکیا گیا ے_
وم عرلہ ا دںل رورُہ رکھۓے ے دوسال کے کناہہو ں کا کمارہ جات سے۔
ور :جن قربائی کا دن۔ ا د نک بی فقیلت بیا نگ ے۔
لیم گے: ا رن اکوسید الا یا مکہا گیا ہسے۔
یم عاشورہ:اس دن روزہ رنہ سے ایک سای کے متاہوں کا کغارہ ہو مات
سا
تضمورحورٹۓ پاک ری اللدتھالی عندفرماتے ہی ںک جع علا ۓےکرام نے اس دن
یی ود لروں ان فرما ی ےک اس رن ال کر میم ور نے دیں چہروں ک> یل
عنایات فر مال ی یں جک درح زل جں۔-
ات
2
3
4۔۔
5
0-۔
و
۹-۔
ئے
0۔-۔
خر تک وم علیہ السلا مکی تہ رکوقبول فرمایا۔
محضرت ادرری علیہ السلا مکو او ۓئے مرجبہ کے مقام پاٹ لیا
حضرت مو علیہ السلام ای اکووجودگی پہاڑ پتھبرایا۔
حضرت داد علیہ السلا مکی لغ لکومحاف فر مایا۔
حضرت سلمان علیہ السا مکو دو پار و سلطنت عطا فرمالی۔
حضرت الوب علیرالسلام سے مصاعب وآلا مکودورقرایا۔
ضرت مکی علیہ السا مکوسحندر می راستہ عطا فر مایا اور ئل فرکون كوغخر قکیا۔
صن اس علیہ السلا مکوچھلی کے پیٹ سے د بائی عطا فرالی۔
عفر جیی علیہ السا مک ما ول پ پراتھالیا۔
ححخرت مھ رسول اوڈص٥لی اللہ تی علیہ لہ یلم کے نو رکی لی فرماکی ۔
وم شبادت امام عا ی متام ریسی الد تھا ی عنہکی فضلت
ام عاشور کی بہت بڑی فضیلت بھی ےک اس روز أواےء سیر اڑا برارء مرن
امام مین بن دنا عی ال یکرم اللہ وچ انرم کی شہادت ہوئَی _ ام امن سیرہ ا سی
رشی اللہ تتھاکی عنما بیان فرما ی ہی ںک ”ایک روز ز رتو کی ضصلی اللہ تما یٰ علیہ وآللہ عم
میر ےگھر رولقی افروز ت ےک موا حضرت مین ین علی رشی اللہ تا ی عن بھی تشریف لے
آ ئئے۔ میں نے نے ورواژم گی اؤگف ہۓے جو و لھا و و حفرت مین ری اللہ نا یٰ گے ول
ری مصکی اللہ تا لی علیہ دآلہ ویم کےسیینہء افلس پر چڑ کیل رے تے۔
ال وشت رسو لک رن روف ارت صصی اللہ نا ی علے وآلہ لم کے وست ائدکل
میک ا کگڑا تھا اد مان مبارک سےآنسوروال تھے عفر تین ری الل تال
الام نے لک وش چھ زی ایی 1ر٣ تین شی ال تقالی عکزشی کی عاے
ک ۔ کپ نکر میں رور ما تھا
ال سلسلہ یس ایک روایت حفرت امام سن بھریی علیہ اللمنۃ سے لوں مروی
ےک رسو لکمرمم وف ال مل اتال علیہ ولیہ وع مکی زبارت ا رکات سے ا موی
خلیفہسلمان بن عبداللل کفکوخواب میں بہوٹی اور ال نے دییکھا کہ رسول رم صلی اللہ تھا یٰ
علیہ الہ نم۲ آ پکو بثارت دے رہے ے ہیں اور مہ ریا ی مر رے یں۔ جب ہوئی تو
ھی ا تن بصرکی علیہ ال جم نے ارشادفرمایاکہ شائرتم نے رسول او صلی
رف کر ا ور کل کر .خر ١2٠١ سل؛ قش ےل یل ٭ شخ سس
یز یل مکنا معاودیہ کے تزانہ میں بے ححضرت اما من سی اللہ تھا یٰ عن ہکا سرائوںں لا تھا۔
مس نے دیھا (نیک خہایت ہی میق کپڑرا) کے پا لفن پہنا ئک این سساتھیو ں کی اک
جماعت کے "را نماز جنازہ پڑہ ھکر ا کو دفنا دیا تھا_
عفرت امام تن بعر علیہ الم نے ادشادفر مایا ”ای وجہ سے رسو لکر صلی
ال تعالی علیہ دآلہ یم تم سے دای ہو گئ ےیک نمکرسلیمان نے حضرت امام ین بھری
علیہ ال حم سے بببت اچچھا سلو کیا او رآ تد ہ جج یکرتا رما
ححخرت ممزہ جن ذیات نے بیان فر مایا کہ انہوں نے رسو لکریح صلی اللہ تعالیٰ
علےہ وہ وع مکو اور حضرت ابرامیم علیہ السلا مکوخواب یں دریکھا کہ دونوں حعحضرات حعرے
امام جن ب۲ ال تا ٰ عن کی قب رممارک رماز پڑھ ردے ھھے۔ حنضرت اإوصر نے .
والر کے جوالہ سے رواب ت کی ےک حطر ت مقر مین شج ہکا مان ےک حضرت امام مین
سی اللہ تا یٰ نکی شمادت گے دن آ پ کی قر ی5 نرار ٹرش ازل گے ھ روز
قیامم تک ما7 روۓے ر یں اود
ایک لع یکا ازالہ
اورا قلزڈ کا "مم نے یم ماشو کو روڑ ہ رکے کے انل ان کأئے 7لے)۔-
تو رحوث باک دمی الد تعالی عنہ ارشادفر مات ہی ں کر ”مض لوگ عاشورہ کے وع روزہ
رکھنے والوں کر ال ون کی٢ فی مکی روایإ| ات پركکن چک یمر تے ڈںل اور وہ لو 5 یں کہ
اس روزکسی بھی رح روزہ درکنا چائزنیں ہے۔ ان کا تاو لی دہ یہ با نكرتے می ںکہ
کہ اس روز خعتترت امام جن ری ال تال نشی رکر دے گے ھھے۔_۔ چنا ران 7
آ پک شباد تکی نہ ے گی دک اور رج ہونا جا گے مک رتم لوگ ا کو خی درد رکا دن
بناتے بو اور بای بوں کے مصارف میں وسح تکرنے کا فقیروں وتاجوں اور جیمو ںکو
قحرات دہ کا عم دتے ہو"
ضورحوث پا ک کا ارشاد ہ ےکہ جمہور ائل اسلام بر ححفرت امام ین ری اللہ
تی عنکا جو ہے دہ سب پر دانع ےگر اس کے پذکورہ قائل شمد شی پہ ہیں اللہ
تتارک وتعالی نے اۓ یکر صلی ال تما یل علیہ دآلہ وعم کے نوا ےکی بادت کے کے
اسے دن 6 شاب فرمایا جو حرف ککعحمت جلالتء فور اور مرخ کل نمام ایام ے بڑھ
بے کر تھا جاک ا نکی خی بزرگی کے ساتھھ عز ید بز گی و رفعت عطا فرماۓ اورشجید ہونے
وانے خلفا ۓ رانشد بین کے راہب تک باٹچا درے۔
اگ رآ پکی شاو تکو مصییبت کا دن بنا لیا جا ئۓ فو پھر پت رکا ذان و ان کے ئے
اورٹی او ے کی ولا کس روز رول گرم مکی اللہ تمالی علیہ ولہ عم 1 ونات ہل ی سی اور
بقول سیدہ جا نکش صدبیقہ ریشی اللہ تا عنہا ای روز ححخرت صد لی اکررشی الد تھا لی عحنہکی
بی وفات جوگیگی۔
مر رق شام جن عروہ نے یا نکیا کے کم ممدہ ی ت ڑصر یدرگ اد تعا لی نیا
نے فر مایا کر حفرت ابوبگر دی شی اللہ تاٹی عنہ نے فر مایا کہ ٹ یکر صلی اللرتعا لی علیہ
07 الا تن روز و یل نے عر سکیا کہ پچر کے روز ہو یی حضرت
صمد لی اکبررشی اللہ تعاٹی عنہ نے فرمایاکہ مج امید ےکلہ ای روز مش۲ بھی مروں گا_
چنا رای رو زآ پک بھی ونات بلی۔
شی رسو کر مکی ایل تھی علیہ وآلہ ویلم اورحضرت صد لب اک ررشی ارڈ تھا
عنہکیا اموات و دوسروں سے ببت بی انل یںںے۔ ای لے قام ین رگوں کا اں بات >
اقال ےک یی رکا رورہ زرلک ہے اور ال ہل روزہ رکننا بھی بہت میا اض ے-۔اق روز
اور پروز جح رات کرول کے اعمال اش رب الزتیکی ارگاہ میں ہیں بے 21 چا کہ
اس رو زکویھی ای لے مصیبب تکا ون یں بنا جائے اور بیگگ لکہ اک یکو لوم سرت وفرحمت
ا نہ سے ہوم مصعیبت بنا ناس ی بھی طرع او نیس ہ ےکیوکہ ہم یما کہ پیل بیا نکر
گے ہی ںکہ ای روز الدتھالٹی نے انا ءکورشنوں سے مات دکی اوران کے بشھنو ںکو پلاک
یا
ای دن آساوں اور زمینو ںک وقلیق فر مایا او رز دگی ر کے وا یٰ چزو ںولیبق
ٹرمایا۔ ای روز محخر تآوم علیہ السا مکو پر 9 اور روز ہ رکھے والوں نے گے لا
و ب او رکٹ رعطاء او رگا ہو ں کا کذارہ اور پر١تّوں ےر ہالی یھی ضی ت فرمالی۔ چنا کرای
وجہ سے یم عاشورہ بھی عییرمینء بمعہ اور عم فہ جھے متبریل ایا مکی رح مبرس درم اور
اضیلت والا وزى ے_ بج ی۷۴۱۰ داز آز ےس ہے ا ع اض ۓ تا ہیں کر ہے ار
اام کین ری الل تما ی عنکوآپ کے چند چال ٹاروں کے چ"ھمراہ مس بے دددی کے سا جھ
شی کیا گیا ا کی مثا لننیں تی نہ بی جار اسلام یس اور نہ بی جار عا م ں بند؟
:اچ ال انروہنال واتے پر چنر مروف لکل نکی سداوت حاص لکرنا چاڑے۔
اش واق کی ابترا یں ححخرت امیر معاوبہ ریشی اللہ تھا لی عنہکی زنھگی یش ہی
عا لی دی ےکہ جب حضرت ام رمعاویہ ری الد تا ٹی عضہ نے اپنے بٹٹےے بیز یی دکو اپنا ولی
جب بنایا اور لوگوں سے بیج بھی لی تقر عم شکرا ہو ںکہ جب حفرت امیر معاویہ ری
اقتزارسخھا لج می جو خیال سب سے پ لہ اس کے ذ بین مم لآیا وہ بچی تھا کہ مجن بن رگکوں
نے اس کے وال دترم کے وو رعلوصت ا سکی بیعت ےت یبھی رع اکا کیا تھا ان
سے فی الفور بجعت لی جا ۓ۔
ان بزرگوں یں حفرت عبدالرحمان بن او کر الصد لی ری الد تما ٰیٰ عن ہکا نو
ی× ہو پچ تھا ججی ہر حضرت امام کبینء نطرت عبدارڈد بن عمر اور نحضرت عبرالقد بن ز پیر
اہین موجرد تھے۔ ان خُوں بذرگوں ہیں سے زی کو 7 خنطر ,میں
ہوتا میا و وہ وخ ا یں یی حضرت امام مین اور تخخرت گپرالڈر زی رخحوان ۴
ون ا کو پت لفن تھا کہ گر ان دونوں یں سےکوکی اب ککبھی خلاف ت کا دوک
7 ےل ھائم اسلا مکی اکثر یت الع ھی کا ساتھ در ےگی-
انی خیالات کے زی اش اس نے بدینیۃ الرسول صلی اللہ تال ی علیہ لہ ولم کے
عال یج( کور رکم دیا کہ ان جُوں بزرگوں سے الفور ہیوت ا جا معخرت ام
کین ری اللتحاٹی عحنہقھام صعا ہکرام رسوان انل شٹھم این ٹس جلساں پردازیز ےہ
کیوک ہآ پ کا کین رسو لکرمم صلی الد تاٹی علیہ وہ وعلم کے زس عاطفت وشفقت مس
1ا فی کر رس سے ان کے ولوں بھی موجوٹی بی بھی سی مزید نے مب سے
واوت یس یڑرے آپکی بین تکا کی دما-
جب امام عا لی مقا مک ومعلوم ہوا کہ اب زی رود زبردیی سے بجعت ۴
را ہے اود مع ینہ ک ےگونر کے ذمہ میہ بات لگائ یگئی ےک کی بھی طرع ببیعت حاص لکی
ی عایٰ اور وفادار وِکالیٰ دے رے یں چنا تیآ پ لوف 12 آۓے۔
دوسرکی طرف بی کو جب اطاٌ یں ےکوفہ ک ےگورک برل دا یا اود عبیرالقد مع زماد
کومقر رکر دیا۔
ائعئ زیاد نے ببت می جلد تام لوگو ںکو اہبنے ابو ج سک لیا۔ اسی امام ٹںش
حضرتت لم بی نع نی لک وگ رفا رک لا گا اور ا کو شہی کر کے کی ابنتقرا کر دگی۔ شماوت
سے پیے رت سم می نکیل نے ایک خاکسی طرح حضرت امام عالی مقا مکی طرف روانہ
کیاکہآپ چہاں تک آ جے ہیں ومیں ے وائیں لوٹ جا شیں-
اوھ جب حر ملم می نکیل کا پہلا خا حضرت امام عاٹی مقا مکو طا تق آپ
ن ےکوف دی بر فکو خرن ےی تیاریاں شرو کر ں دص | اکر چہ ڑےے بڑے لوگوں در
آپ کے ہھ ری ۶۱اء نے آ پک و کوفہ جانے سے وف ےکی مھ
آپ - ا٠ل وعال کے ہھراہ بککرمہ سےکوق کی طرف روا ہوے _ مقام صقاب) ۷پ 7
آ پکونشپورشاعرفرزوقی لا ترک ہکوفہ سے چلا آ ر ہا تھا۔ امام عالی مقام نے اس ایل
کے عالات پ یھ فو اس نے برجتہ جواب دیا کہ ”لوگوں کے دل اگ چ ہآپ ت۱ کے ساتھ
ہی ںگگر ا نکی موار ش بن امیہ کے ساتھ ہیں۔ راستہ میس نطرت عون اور حضرت مج بین
حاضمر خدممت ہو ۓ اورححقرت عیدارڈہ بن شمفظمر رشی اللہ تتعالی عنہکا خط جن یکیا۔ ننس میں
آ پک اکلہ دائیل ان ےکی درخواس تک یگئی ۔ خ اکو بڑ من کے بعد حخرت امام نین رصی
اللہ تا ی عنہ نے فرمایا نس نے خواب می رسول ادص ی اللہ تما لیٰ علیہ ولیہ وٗعم کی
زمار تک ےا سے جے ا٠ ک کا رن ےکا و سس می وہ کا م ضرور اتچام دو لگا
اض رب مر ارام ام 61 مجر یکو 681 ءکو وادئی مءکر لا می مخ معدورے چتد
صحا بک تداد جج کی ترما 2ی سے وارد ہو ال واوئی کی ا ایک جاب خر خرات
ہہ رج یی۔ اشقیاء نے آپ براو رآپ کے ال نماننہ >ہ بای بن رکر ڈالا۔ ا ب نھکم د بر بر بہت
کا بر تر نکھی لکھلا گیا کہ ارام مظلوم کے سام ان کے جوان سال اعزا مءکو کے بعد
دیکرے ناک وخون میں تہلایا گیا۔ انداز ٥ک نا بھی عحالی ےک ایک جز رگ تفصیت جب
سے غذ اک ۶ئ کو مان یکی عالت شی میران ہف سے لاٹھا گلا ے اورال کے مضہ میں
ای کے چن تطرےبھی نہ ڈال کے اس ہرگ ق پکیاگز ر ےگا۔ ہاں م بھی یادرکھنا
ہوگا کہ پچمردہعزبیزوں کے ہاکھوں بی میں دم نوڑ دے۔
ای رع ایک ایک کر کے خمام جوانو ںکوشجی دکر دیا گیا اور اشقیاء کا شید یہ
شال ہوک ہوسا 2ت ] سے مجبور ہکم شا یر امام عالی مقام ہت >>
آمادہ ہو جا ایر بی نہ ہون تھا اور نہ ہوا۔ ال خر لوم عاشو ہکوامام عالی مقام نے می جام
شبادت لو فر مایا اجچا کی شنقم الفاظ ٹیش جو بات آ پ کک ٹاک یک ے غدارا ا ور
ولک رکر مس اور ال دک او رکلی فکا ا ا سکرس رکہامام عالی مقام موا کپ :6
ٹا ادرخواجن سادات نے تنیھوں می اٹھاٹی۔ اس فقی کی آپ سے درخواست ےک
ام ا ک کا واسططہ د ےکر ال کر مم کیم وخیر سے اے لئے اور اس بر کے لئے ضرور دا
ہا ۓگا۔
کم را کی دعا
یعنا الا کی کی جلد اول صف مر 145 بر زیم ےک ہک رم اتا مکو دان یا رات
ا ات یں ا دہ تی
گرم اھرا مکی شب کے و ئل
راحت الوب اور چجواہ ری مم ہ ےکہ جب گرم احرام کا پاحھ دس نے 7
ای را تکو دو رکعت نعل نماز ال رح اد اکر کہ پر رکعت ٹیل سورہ ات کے بور سور
اخلال ارہ م2 ےہ جب سلام پیر نے پو ای طل پر ٹیٹھے ہو ۓکم زم لک ج
متخ وس رَیُنسا ور السممليکیسہ بڑھھ و بےاندازہقذاب بارگاہ خداوندی ے
عال ہوگا۔
ٰ ایک دوسریی روایت ٹل رکعتوں کی تاد رآ ے اور م کیب ال کی وں ان
7 ےکہ ہہ ررکحعت میں سورہ فاتہ کے بعر 10 مر سودہ اخلائ بڑ ھے۔ ای اع لکر نے
وا ےکو ال گرم مت الوردویں میں وو راد حلات عنایت ماۓ گا اور 7 2 جرار
رروار ہے باثوت ہے ہوں ے اور دردازہ 0ں بہ وکیا ا کے عزاوہ ال نھاز او
گج دا ےکی گی ہار پاش رور گی عا نمی گی اور کھ جرارخیلاں ا ںکودے وی ایی
تورم اھفرام کے دن کے نو انل
راحت القلوے اور جھاہ ری یس درں سے کہ یھی مد 7 حرام کے
دن وو رکتیں نقل نما زکی یت سے اس رب بڑ یکلہ سورہ فاتہ سے بعد ین مرح سورہ
اخلائش پڑہ کر دررج ذبیل دعاکوجھی پڑ ھھ فو ال رم اس کےکاروبا کی حفائظت کے لے دو
فرتو ںکو مامورکر د ےگا جھ پوراسال اس کے ساتھ رت ہیں۔ دعاۓ نرکور ہہ ے:
۱ ه2--21] الأے الاب القَدِیْمْ هِہ سة جَدِیْدَةً امٹلک
ِيْهَا الُعِصْمَة مِنَ الشیطنِ الرٗجیٔم وَالا َانَ مِنْ السُلطان
جار وم ْفَر کل وی رویز للا الات رَآئنلک
العَوْنَ وَالْعَدل عَلی هلذہ النفٰس الا مار بالسُوْء وَالاشْیَغَال
ما یُقرِبيِی الیک يَابريَارَوف يَارَحِیمْيَاذالْجَلالِ وَالاکرام
عواشور) محر مکی شب کے نو اشل
قب الطامجن اور جو ہرھی درںن ےکہ عاشودہ کی را کو جونخص ا اون
ار رکتنیں فقل نما زکی اس رع بپڑ ھھےکہ پہررکعت می سور ذاججہ کے بعد پیا پارسور؟
اخلائس پڑھھ نے اس کے پا بس کےمنا ہگمذشتہ اود پیش بمسں کے ندہ کے ماف
روم جات ہیں۔
دوسری روایت روں ےک اس رات میں دو رگعت٘یں نر زنفل کے قب کی جار گی کے
خاتمہ کے لج پڑھے ت کیب ا لک لوں ےکہ پر رکعت شی سودہ فاججہ کے بح تین مر
سورہ اعلاگش ھے۔ السا گر نے والے مردوز نکی قق رکم داوندی جا قیامت روکی ومنور
ا کے دن کےنواٹل
نید لاس میں شور تالی علیہ دآلہ وی مکی حد یث مبارک دق ےک
رسو لکریم مل ائلہ تواٹی علیہ دآلہ ویلم نے ارشاوفر ایا کہ جکوئی بھی عاشور؟ رم کے روز
چا ریس ال ت کیب سے پڑ ھھےکہ پررکعت ٹس سور فاتقہ کے بعد سور؟ اخلائ لگیارہ
مج پڑ ھے لو الل کر ال کے پپپاس بر کے با رگناہ محاف فر اکر ال کے لئے ورای
مر جیا ۓےگا۔
الد ارک و تما ی م س بکوعیادات ہی اخلاکش پل اک رن ےکی و شی یل عطا
رمائے اورکناہوں سے :پچ کی تق عطا فرمائے ۔
۷
بسشم الله الرَّحمٰنِ الرّٗجیٔم ٠ الْحَمْة لِله الدٰیٰ ھلٰدانا إلی
السَوٴحیٔدِ وَالاِسْلام وَاَنْقَدَنَ بِنْ طُلْمَاتِ الشَکُرْتِ وَالارعَام
رانا سَبیٔلٍ الموٗم باَبَاع مَولنَا مُحَمّدٍ سَيّدِ الا نام جَعَل لتا
سُنمَهُ طَرِیْقا وَاضِْحَامُوْصِلا ٢ إلی دَارالسُلام. وَذَادٌا لَمَنْ
آَرَاد السَفَرَالیٰ حَضرَة الْمَلِکِ الْعَریْر الْعلام
7 ر2 لئ لیریس نے فو حید اور اسلام کی طرف
رب ری فرالٰ اور ش ول و اوما مکی ظلمتوں ے کال اور یر الانام
70 اللہ تما یٰ علیہ وآلہ ول مکی پروی بھی یں رام محصور
دکھائی ۔آ پک یجس ہمارے لے روشن اورسیرھا راستہ خ٘یںء جڑے
ٹس پیچھانے وا نے اورٹوشہ اس مسافر کے لے جو بارگاہ داوندکی شیل
حاصر ہونے کا ارادہ رتا ےد
اسلائی تق می کا یہ دوسرا ینہ ہے ۔کہا جانا ہ ےکہ ال گا وج شحیبہ ىیہ ےک
بی ہی محرم الفثرام کے بعد جا سے اور ماہ رم اف رام میں عرب نبائل بتک و قا لکو
تام جا تنۓ سجے۔ چا 2 کے بی حرم ے2 ہوا و قرب ای ہل وثال ے
لئ نل پڑت اورگھرو ںکو خا لی یچھوڑ جاتے۔ اسی لے ا سکوصفریشنی خالی کا ید
کے ہیں۔
وت راہے لوگ رج تھی ا کو نا ی کا بیع می کے ہیں۔ عام طور پر
مم تخض سی سس جقےٰ نت رج ھ کے چ6 ۹چ کے کس ہے مع طخ لہ
گا باش ہیں۔
اکر چہ بی سب باقل ة ہم پت ہی کی ہیں گر جب یہ لڑگوں کے اذپان یں
پت ہو انی ہیں تو برا ن کا فق ن بھ یس محلم ہو جاجا ہے۔ اے میں پڑ ھھے کک ےی کا
رس ےک دہ اس 8 ہم پت کے خلاف چہادکرے اور لوگوں کے اذہان ٹں ان
الج سید حے خالا تکو درس تک ے اور ہہ جنلائ ۓے کہ جمارا نہب ان سب پا آں
سے اط و انل ہے ۔حض ىیکمہ دینا ہی کافی نمی ہوتا کہ گی ىہ بانتس جہال ت کی
یںا۔
اس ماہ مق کی آخریی بد ھکوھی ال سنت و ججاعت شی بی ثرر ومرلرت
ان ےش لوکوں کا ۔خال ےکہ ائیل سنت و مامتا دن کارویار بن اکر
کے یوتف ع کرت ہیں٠ پودیاں پلاتتے ہیں شس لکرتے ہیں٠ خوشیاں مناتے جس
اور ہہ کت ہی کہ سرور دو چہاں صلی اللہ تھا لی علیہ دلہ لم نے اس رز خی ںک تعن
کیا تھا اور یرون ھ ینہ طیبہ یر کے لے تخریف نے مگئے تھے ىہ سب باتیں ے اصکل
ہیں
گے داےت نہ جات ےکیا کیا کچ ہی ںگ یق رم ضکرتا ےک ہآخری چمارشز
کو بب ر کے لے جا کوک جار بچھ سا لک بات ذ نہیں ےک پھم یر خیا لک یی سک ا سکو اب
ایج دکیا کیا ہے۔ بیلو صدلولں ے روامت یآ ری سے۔ کین مین ہے 2 کل روز سور
و عال مکی ال تال علیہ دآلہویلم کے مرش می قدرے افاقہ ہون ےکی وجہ سے بر ینطو
چلئل فکری فرماڈی بداو رآ پکی اس سن تکوازاں بعد عشاقی نے ابنا لیا ہو۔ بات ا ںکو
لک نے سے ب گکیں جوکام ہم اپے برکوں سے د بے پچ ر ہے ہیں ا کو ہم سیک
نت ردجھ یلب ںکر سی _ ٦
اگ ہمارے اکا بر من آرخ کے دور یش بی خیال فرماتے ہی ںک ہآخری چہار شز
وا لے دن جھ تھ ہو ہے غلط ہوا سےلو ابیں ا طور رقوام المناس میں شعو رکو برا رکر
اور خ شگغتاری مج نر ہکبج سک . وىی بات ورشت ری اود ی ےج جا کل
ھا شرف مائی۔ہ ہاں سے وایل ہو پ ن تق رخلبہارشادفر لیک
”نل وو ش۳ ۓآ آ گے جات والا ول اورکہماریی شمادت دۓ وا
ہوں۔ ودایڈداییس جو کو کو بیہاں سے دکیھ رما ہوں, یج سلطنوں
کے خزانو ںکیکنیاں دے وگیگئی ہیں۔ سے 725 ے م
میرے بعدمضرک ہو خائٗ گے۔ اللت ا ں کا ا حر لیثہ ےکدناوکی مفاد
ک ینکش میں نہ یٹ جا اوداس کے لئے 1 لپں مم سکشت وو نکرواور
اس رع ملاک ہو جاؤَہ جس رح تم سے پیل گی قوج ہلاگ
ہو“
سی ینہ یش رو لکریم صلی اللہ تی علیہ دآلہ لم ایک شب نت اخ بھی
تخریں لے لے اود وہل ین ال ۴ ےُ گے یاے ہلت قرب ای فشک
سے | آے ھا ہو اور لپ کرے ھا ہگ او نکی خیتککقی ت کی ہرگا۔
کیا ا نکو ىہ دن صدایوں بعدبھی فراموش ہوسا سے.آ رج بھی اگ ئل اسلام اس د نکی یاد
جازوکرۓے میں و ای می سکولی رش ری 0-1 اورے سال میں اگ سوہ سوا سو
چٹیاں منائی جا تی ہیں نے کیا اپنے تا کی یادکوجاز مرنے کے لے صض چند ھن قربان
یں کے جا کت _
جوا خی اورراحت الپ داد درا رت کے خاتہ کے سے
ہر رگعت بعد از سورة فاتہ 11,11 مرحہ سورۃ اغلائ پڑھے۔ جب سلام
پیر نے فو اس درودمقد ںکو 70 مرج بڑھھے۔
انّهُمْ صَلِ عَلی مُحَمّدِ ن اي الايِي وَعَلی آِہ وَاَسَعَاب
وَبَارِک وَسَلُمْ
07 لیف کر مج 23 حر ےی دعما 2 کرے و ہدیا 7 ے۔
هُمْ صَرّت عَیَیْ سُوْءَ دا الیوْم وَاغْصِغٔییٰ مِنْ سُرْرٔےِ
يَادافع الشرٴور وَمَا لک النشُور ا ارّحَمالرٌاجمِیْنَ وَصَلَى
الله عَلٰی مُحَمُدٍ و آلِہ الا مَجَادِ وَبَارکٔ وَسَلَمْ ٰ
ال کے علاوہ اک اورنل بھی تام ری کل در ےکن چرے دع اور ری
رات شی بھی وت اک رد رکحت نماز اس ترکیب سے ہی جات ۓکہ ہر رت ہیل سور
فاتہ کے بعد بی رکعت شش من مرج سورة* اخلائص پڑ ھے اور دوسرکی رکعت می بھی بچیتمل
کرے جلہ دونوں رتو ںکوع لیر کے جب سلام پمیر نے ص02 الم رح سور) وین
اور سور) کوٹ کو 80 ؟ رب اکا کہ بی کر پڑت و اللد کےنل سےغربتہ امیریی میس
بدل جا ۓےگی۔
رت الو مد ہمدرگی سی الث تما یی عنہ روامیت شر ماے ہی ںکہ رسو ل کر صلی
اللہ تا لی علیہ ول سم نے ارشادف ما کہ ننس نے مجھے ماو عفر کےگمز در جان ےکا اطلار
دگیاء شش ا سکو ججنت میں داقل ہون ےکی بثارت رتا ہولں۔ وا رخ ہ کہ اس گی کو کسلے
سف کین س ات کیوکہ ای کین می ححخر تآوم علیہ السام نے ہششت سے دنم
کی رف سف کیا تھا ادرتحخر تآوم علیہ السلام کے فرزندوں پرطرب طر کی متس بازل
ہو یں ۔ خر جب شر زندانع خر تآوم علیہ السلام مصہاب ے ہت لان ہو ۓ لو
رسو لک ریم صلی شال علیہ وآ لہ یلم کا ارشا دگرائی ہےککہ جب تم عف کی
مھ 12 وج .٭ ً رز
کرو اور بی ش بکو جار رکحتییں بھی بڑھا کرو پررعت ہیں سور اہ کے بعد پا
عرت سورہ ٤ اخلاگ٢ک پڑھاکرو۔ رسو لکرمم٥لی ال تھالی علیہ دآلہدیلم نے ارشادفبا اک جھ
کوگی بھی ان جار رک تو ںکو پڑھھےکا ق اللدتھاٹی ا ںکومام پلائؤں سے تفو نا رک ےگا اور
ان تمام باادؤں کے باب جو ا چ اس ینہ یش نا زل ہوی یں ال ہررکنٹتیں نازل فرماح
ے۔
٤
کیک روز صا کرام ری الد تھا نتم این نے عس کیایا ول نشم الله
لی لی 1ال رم۱ ا اس مین می ںکتی بلانی نازل ہوئی ہیں ۔آپ نے ارشادٹ ایا اتھارہ
ار لا ئیں اتکی یں ان سے چھ پزار ایی ہی ںکہ جن کا نام بھی ہے اود ا کی دوا
یس ے اور گ شرار لی ہی ں کہ الع کا نام و قڑ ےر ا نکی دوا وگ ی یں ۔ اور جھ ہار انی
ںک تا نکا امم سے اور تہ ہ ال نکی دوا ہے الد یکو ا ن اعم ے۔
و بھی اآں بتک اول اور درا ی رات او ر 1ى را کو ہردعا پ ھ و میا مم
لاوں سے الد کےتل فو ر ےگا
ا للّهُمياخَدیْد القُوّیٰ يَاشَدِيُد الما یَاعَرِيز دَلَك بِمُرںک
امَُعمُفَامُكرمُيَا لا إِلٰة الا اَنْتَ يَادَالْجَلالِ وَالا کرام
رسول کر ض۹ الد تا یٰ علیہ وآلہ یم کا ارشاد ےک جو بھی ماو صفر کے خری
شر میں 1ھ رعتیں اں طرع بڑھھےکہ پر رکعت میں سوہ ذاتجہ کے بعد سورةٗ اغلائ
درو مرضہ بڑ ھے لو اس سے لے بہشت کے آٹھوں ورواز ےکھول دہیے جا یں گے اور
سکو مل صراط سےگژر آ سان ہو جا ۓ گا_ل(ان آ مھ رکحتو ںکو دوہ دو یا ار چچار ہر کے
پعاجاج ے۔)
براۓ اع مال صارٔ او رگناہو ںکی معاثٰ
اک روایت میں تج ی آ۲ ےکہ جب صفرالمظفر 1 جا ند دکھ نے لو نمازمخرب
۶ بعد پے دم تق فکرے اور پھر جار رکعات پو اش لکو دو دوکر کے اد اکر ے ظر لقہ لوں
درن ہکم ہررگعت یس سورءٗ فاتجہ کے لح رگا رہ گیارہ ربص سورة اعلال پڑھھ اور جب
پاروں رکعتو ںکوعم لکر کے سلام پھبر ہف ایا لہ بی کہ میک بہار مرح ددودش ریف
بڑھے۔ درود م١ لف ہے ے۔
الله صَلٍ لی مُحَمَدِ الٍَي اتی
ماپ وآلام ےج نچ کے 7
ٴ ا رکوی یہ جا ےکہ وہ مصاب وآلام سے تفوظط و مامون ر ہے ا کو جا ےک
ص المظف کی بی را ٹکو جب نماز عحشثاء ادا کر لے لو اں ے بعد چار رکوا تفُل تماڑ اوا
کرے اور کی رکعت مس سور فاتقہ کے بعد پنددہ رحب سور؟ کافرون دوسریی یں بعد اڑ
سر فائمہ اور سور٤ اخلائ' تھبری یں سورہ فاتقہ کے بعد پندرہ مرح سور) خلقی اور جڑھی
رعت سور؟ فائہ کے بعد پنددہ مرج سورة الڑاس پڑھے۔ جب سلام پچھیر یے و اس دعا
کو انی عاجات ساسمئے رت ہہوۓ بڑھے_
ا لهُمِاک نفد وَاک نَسُعحِیْن ٰ
اآں رما 1 ز مکی رہ مھ اورال کے اعد رم ورود شر یف ھی پر ے۔
دی دورکر نے کے لے
اگ رکوئی یھ چا ےکر ا لک حگدرتی دور ہو جاۓ و ا کو امہ بعد از فراز ٹر دو
رکعت نما زنفل اش مفصمد کے لے بڑھھے۔
انشاء الد ببت جلد اس کے رز کشادہ ہونے کے اسباب پیدا ہو جانمیں گے_
ریقہ جواہ ری یل یں رہ ہج
ہر رآعت مل سورۃ فاشہ کے بعد سور؟ خلا کو ین مر بے اور جب سلام
رج سودہ الم خش رح سور6 پھر اورسور؟ اخلائ کو جموی طور پہ ای عرحبہ یٹ ھھے زندگی
ٹش اور مال مشیل خرو برکت کے لے ۔ ٴ
رگوں کا ارشاد ہےکہ اگ رکوکی بہ چا ےہ اا کا زنگی اس کے مال یں
7 ہت ہو ا لکو جا یٹ ےسک ہک خری چہار شنیہکی با باں فرش نمازوں کے پور لئ
ای روک آخرک نماز (عشاء) پڑ نے کے بعد ای کہ ھکر ددع ذیلی مات سلام
جھکہ درتفحیقت آ مات ما رکہ ہیں گیارہ می پڑھ اور پڑ عۓ کے بعد ای یر و مکر
کے نے دوستولء ۶زیزوں اور اٹل ان کو پلاے۔ انثاء اللہ پودا سال ورست
رر ےگا۔
ملامقَولا مُن رب الرّجیٔم ۔
سَلام عَلٰی نوْح فی العلَمیْنَ ٠
لام َلی ریم ٠
ملام عَلی مُوُملی وَمَارُوْنَ
سُلام عَلی إِلیاسین ٠
سلام جیٰ تی مَطّلع الْفجْر ٠
وو
رق الاول
ہشم اللہ الرّمنِ الرجیٔم ٭ الْحمة لِله الِّیٰ انْرَلَ عَلی عَبْد
الكَِابِ وَلَمْ يَجْعَلْ لَهعِوَجّا ١ فَبملَتدربَأَمَا شَييْا مَنْ
لدنهوَبَقْرالّمُومِيين ال َعَمَلوَْ الصٌالِحَاتِ ان لَهُم اَجُرٔ
حَسَنا ما كَِيْر فِيْه اَبَدا
ما تھرمیں اس ارڈ دع ز ول کے لے ہی ںکہ مس نے اتے بنرے
کاب نازل فرما ی اور اس کے ان رکوکی ۶ اغمکیں رکھا۔( ہل ۔
کاب خممایت نی صاف او رکیل اورسدر جھ را نے گی طرف )دامت
گرنے وا ی سے ت اکہ الد کی طرف سے جوکمت عذاب (کاٹروں 4
زگ ہونے والا سے لوگو ںکو اس ) سے ڈراۓ اور جو اییان وا لے
اور می مل بھی ارت ہیں ا نکو اس یا ت کیا خ وخ رکی در ےکہ ان
کے واسے الد کے ہاں بڑا اج شی کہشے ہے۔ جس مل وہ پیش
ر ہیس گے“
رق الاول کے فضائل
الائی لق مم کے انار سے ی ہتسر ینہ ہے۔ وج یب اا لک ہہ بیا نکی ای
ج ےکہ جب ال کا نام دکھا گیا تذ اس وقت رب کی فص لقی یو
راس کے فا اور عو کو رع دن کے لے درا نے اس میرم
عیاع ہے گر ای کی ا گل سی سے اص ات کس ھا 1
- تی
سو ےس سے سک
سطت'. _ے سے ے۔-طظٔ مت
کی الل تی علیہ لہ ول مکو پیا فرمایا-
جیما کہ الہ رب العزت ع ز ول کا ارشاد عایغان کلام الندش ریف ہیل بے
ا ےگحبوب اگر چم نے مس پدانفر مانا ہوتا و پھم ا سں کا ما تکو پیدرا ھی نف ماتے تو اس
آی شری فک یتیل لچ پیدرئ موب رب العا مین ای باہرکت اور باسعادت ہین ٹل
ہولی۔ عام طور پر رسالت اب صلی اث تال علیہ وآلیہ و عم کی ارم ولادت باہعادت
32ر لاول بمطالتی اب یی 71ء شی مکی جالی ہے جک ہجار مب اخطلا ف بھی بایا جانا
لت و
تن ازا یت“ مصنف مول نا تیم صد لٹی صقر 603 بر اور ”رح اللعاین“
مصیف موا نا تماضی مجر سلران منصور بوری جلد اول کے صف جم 21 9ر الاول 1س
ام أغیل (واقہء ساب ئل سے پیا روز بعد) بمطالقی 22 ابر یل 571 لم بفرست
8 بری بوقت کپ صادق جن وع غاب سے بے پیدا ہوئے۔
اس کے علادہ جناب سید امیرعی صاحب نے 29اکمت ۹510ء جکہ ورپ کے
اک مشش پورمورغ ہری ونل 20اکت 70 ءککت سے۔ علام تی نے ا پیا کاب ببرة ضف
<صے اول کے صن مم 171 مرمصر کے مور ببیت دانع مود پا شا لگی کی خقیقا تک بنا پر
جار ولادت ۱20ب یل 1ء پاے۔
ولادت 9 سو اللہ تا ی علیہ وآلہ لم کی ہر چار جا ب
خوشیاں منائ یگنکیں۔آپ کے خاندان مم بھی حد دوج خوشیاں منائیلئیں وجہ ا کا گی
کہآب کے والد ماحیر ححخرت ععبدادڈد بین عپرالمطلب کا انال چند مادننل ہو چکا تھا۔ چنانہ
ج بآ پل ,0,۶ ماندا نکوگی نے و ھی لوگ بڑے می مسرور ہہوئۓ ۔
بڑی مور ومحروف رواےیت ےہ جب ہت رسرکار دہ مال صلی اللہ تما یٰ علیہ
وہ وعلم ۲72 پک ااواہ یکو گی تو وو نی ے حدرود ہوا۔ اگر چہ بقل بعد میں یریم
روف ال رت صلی الل تا لی علیہ وآلہ ول مکی عخالفت کے باعث مردود گیا اور اس گیا بیو
بھی ان دوفوں کے پارے می کلام اش ریف میں سور؟ٗ ای اہ ببھی نازل ہوئی۔
راس وقت وہ اپتنےمپقی یش کی ولا د کی خر نکر بے خود ہ وکیا او اکا
نے کے آزادکیا۔ جب امواہب عالم تکفریس ع گیا کی نے خواب یش دبیکھا اور ا ں کا
عال ١ ال ھا۔ ال گے جمڑا ماک یرکف ری بجردے گل ووڑںٌ کے ورون ال عز اب یں ٢
ہوں۔ ہا ںگر ہے ات صروریی ہے ہر پچ ری رات یں عم خخیف ہو جایاکر ی ے اور ے
یر بس نے انی جن انگیوں سے اتی لوٹری وآ زادکیا تھا ان انلیوں سے بھی جھار لی
ہے سکو چوس لیتتا ہوں۔ اس عذاب میں ای فد رخحخیف ہو جال ی پناس
شف بات ےک گر وہ ایۓے یی جیئ ےکی فرر ومنزللت سے ا نکر کرت و پچھمر
اس کا ٹرکان بھی جنت الفردوس کے مین باغجات ہہوت ۔ اگ رحنل انگیوں سے انار ہر نے
ۓ قاراف بش قد ر ےتیف گی ےو اس کا بپھ ڑا کا منقام بہ وکا جو ای ری زندکی میااد
مصطف یی ریم صلی الثد تما ی علیہ وآلہ عم عقیرت وا ام ماج سے۔ نگم اس وی
تک دشیہ پرگزنیں ےک میلادکی برکات ہرس یکو نعیی ب نہیں ہوگتیں اس کے لئے
اج انور رپ ہے کرک سی الد تھالی علیہ ول ولم اج اگ رر تا ٗے۔
موچ شریف صف ہر 513 پر درج ےک حضرت عماس رضی الل تعا ی عد
ھراتے ہی نک ایک صرح یں ہوا کہ سرکار دو عال مکی الد تھا لی علیہ دآلہ وع مکو ىہ الا ٹْ
یکر روف ال رجیم صکی اللہ تھا ی علیہ دآلہ و مکی تحریف دصیف میا نک جال ے۔
اب بھلاکوئی ات کہ مہ بدیع تکس طرح سے قرار دبی جا عتی سے۔ اگ رتمہاداکوکی ہزریک
اں دنا سےگمزر جات تے تم ہرسالل ال کی اد منائے ہو ہم نے مو مکی یکن کہ انم اں
کا جواز لا ارے بھای مو رات تاب مکی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ عم کا میااد مناتۓے جس
سکوم برع تک ہک اپینے ل ےکنا ہکا سامائن پیداکر تے ہو۔
میا دمنا نے کے ار میں اولیا ءگرام او رم کے ارشادات
کرت وی صف سر 45 پ اور یرت , صف ہر 100 پر امام لو وی علیہ ا7
کے استادگرائی ححقرت امام ابو شمامہ رم الد علیہکا ارشاد رم ےک ہ ہمارے ز مات ہکی انی
ایاروں وہ افمال ہیں ہک مولد ا فی صلی ادا ی علیہ وآلہ عم کے روز اتخقار گے
جاے ہیں ۔ نمی صدرقاتء بھلائی کےکامء ز یینت وخوکی کا اظظبارہکیوئکہ اس میں نفراء کے
ساتھ احسا کر نے کے علادہ ا کا اظجار ےک میاادمنانے والوں کے دلوں یں ٹیک رم
رفک اریم فی اما ی علیہ ولہ عم یی حت یں ہے اور ال تَا ٰیٰ کا 2ئ7 ہے
جوکہ اس نے ن یکریم روف ال رت صکی اللہ تما لی علیہ وآلہ ول مکو پیدا ف اک ا ل کات پہ
اسان ٹرمایا ے۔"
حافظ الیل یٹ نظرت ازن انز ری علیہ الرم.ۃ کا ارشاد انو ار بین خراہب الد
کےصف مر 28 یرم ےک ” جب ابد اہب کافر جن سکی نذم تام الشریف یش نازل
ہوئی تق سرکار دو عا لا رسکی اللہ تھی علیہ لہ ول مکی ولاد تکی خی منات ےکی خیک جنز ام لگئی
شی اس کے عزاب میں رر ےتخخیف ہوگئی تے ن یکر یم روف ال رج مکی اللہ تا ی علیہ وہ
ھی امت کے اس موح رکا کما عال :وکا چو سرکار دو مال صلی ال فا ی علیہ لہ مم کی
ولاد تکی خی مناجا ہو او رآ پکی عحبت مس صب مقدور خر جکرتا ہو۔ جھےکم ہے انی
جا نک کہ الیل درم سے ا سکیا جۃ ہی کیہ ا کا ۓ نف یلیم سے جنت تم 9
دائحل فر ما گا“
' امام سخناوکی علیہ ال مت کا ارنیشاوگرا بی سرت جبطی صص سر 100 اور سرت نوئی صفہ
ہے .ہے ض ووققر ےہ پر رف پے گػس سے ز رت غص ظا تر
ہے بعدشجرو ہوا۔ پچھر پییشرملمان ہرطرف اور بڑے بڑے شہروں میں میاادمناتے ہیں
اور ان راوں یں ہ رکم کا صمد ےآ کرت ہیں اور میا دش ریف با نکر نے کا اما مکمرتے
ہیں۔ میاادش ریف کا ہت سے الن بر ہر ما تل ورججت نازل ہوتا ات
انوار حیصف ہر 29 بر حخرت علامہ لوسف من اس ایل مہا ی علیہ الرتمت کا
ارخُاو یں رۂ ےک ہش ملمان ولاوت اک کے ہب می ںحمفل میاا ومنعتق زکرتے یں
اد ایک دوسر ےکی دگو٘ ںکرتے ہیں اور اس ما کی رانتوں می ہش مکا صد ہکرت ہیں
اور شی مناتے ہہ تی زیاد ہکرت ہیں اود میاادشریف پڑ ھن کا بہت زیادہ اہقام
کرت ہیں“
یرت نیدی جلد اوی کے صف مر 48بر خرت امام جوزی علیہ ال مم ارشاد
فرباتے ہی ںکہ میلادش ری فک ایک تا شی یہ ےک سال ران ر ےگا اور مراد میں کو ری
ہہون ےکی خوخ ری سے۔ بادشاہوں میل سے بس نے پیلہ ہل میاا دای کا اجتما مکیا ود
مظفر ابوسعید شاہ ارٹل تھا۔ اس کے لے متاز عا یم دین حافظ امن دح نے ای کاب
حوان ”مولد البشیر النڈں “ ہر یا۔ ٰ
ادشًاہ نے تو٢ ہوکر ا ںکو اک زار د یتار لور نو ران یل کأئۓے اور ساب نی
میلاد ای کا بھی اچتما مکیا۔ اس کے بععد دہ بابندکی کے ساتھ رک الاول میں ملا
ریف کا اجتھا مکیا کرت تھا اور اس می میم الشان محاخل کا اجما مکرت تھا۔ وہ ایک
ببادرہ دی ہتع_مندہء عا لم اور عاول بادشاہ تھا_ ال کا دور اق ار عو یل تھا۔ اس کا اغققال شر
کا یل 630ھ مل ہوا۔ وہ سرت و عاداء کا بہت ا تھا تھا۔"
امام جوزیی علیہ اعم کے کا بیان سیرت نب وی صف مم 45 کی پرورں ے
کہ ججھے ان لوگیوں ت۵ تایا جک میک مفر کے دستزخوان ررتفل میا وشرین کے موم گ
حماضر ہہوتۓے ےک اس کے دسترخوان پہ پا راریگرلیوں کے نے ہو سرہ دیں جرار
را ء ایک لاکھ پیا لی من ء اورسیں ترار پیا لے علودے کے مموجود تھے اور میاا و یل میں
اں ے ہاں مشاہیرہ علاء اورصوئی مرا تک یمک تگھی_ وو ان سے حا گلھت
عطا رتا اور وورا گفل میلادخوشجویات سلگاج تھا ۔فل میلاد پر اس کا تقر نأ قحن لاک
٠
ے-۔ . غ عح ہے 'چھص
نآوئی عدیثیہصف مر 129 پر ائن تج رگی علیہ اللممیۃ ارشادف مات ہی ںک ”انل
میلاداور اذکار ج ہمارے ہاں کے جات ہیں ۔ان اکر جھلاگی تل ہیں جیا ۔
مقہ یی لک رک اتا طے پا لسلسم کر سک ال
علیہ دآلہ دع مکی دح می نتقی کلام خوش الیانی کے سا تھ پڑھنا او رسلیا_"
ردارن لو کی جلد دو مخفبُم 26 پر ملا عبدالئ عحرث دہادیی رج الثر علے
شر ماتے ہی ںکہمیلادش نی فکرنے والوں کے لئ اس میں سند ےکہ جو شب میاا دخوشراں
مناتے ہیں اور مال وذرخر کرت ہیں۔ شی ااواہب اکر چکاف تھا اورتر ان مد ٹش ا
ی مممتٹ ہیں سور ازل ہوئی گر ا قکوبھی اتی لوڑی کے دوو یکو آخض رت صلی اللہ .
تا ٹی علیہ دآلہ دم کے لئ خر کرن ےکی وجہ سے جزاد یگئی تو اس ملما نکا کیا ال ہو
ک جوحت اور خی یس 7 اور او رمیا ورك لف میں ال رك کر سقات
ویش اھرین میں ششاہ و ی الد حرث دبلوی علیہ اگ رم٠ کا ارشاد رۂ ہے کیہ
میں حا صر ہوا اس میں میں ج کہ معظمہ میں مکان مولد شر یف ۳۰- ہو ری تی۔
با رو سں رن الاو لیکو اور کر ولا دت شرف اور خوارتی عادت وثت ولاد ت کا رھ
جات تھا۔ یل نے دبیکھا کہ ایک بارگی یھ افو ار اس مل سے طا ہر بد ے۔ میں نے
ان اوار میں حاع لکیا نو مج معلوم ہوا کہ وہ انوار تے ملائکہ کے جو اڑیی عحال مت رکہ
ٹش حا ضر ہواکر تے ہیں اوربھی انوار جے رححت اہی کے_“
عابگی احداد الد ماج رگی علیہ الرحمت” فیصلہبفت صلی“ کے صصف مر 5 ثرماے
ہی سک فی رکا مضرب بہ ےک تفل میا د میں رکم تکرتا ہوں۔ بللہ ذر لء برکیا تب ھکر
مضعتق بچھ یکرت ہہوں _““
”نشم ا راد“ کے ص ف کم 87 0ھ مود شریف تام ای مر می نکرتے
یں ۔ ای نر ہمارے واسے ج تکائی ے_“
اکم احداد یی کے صف مسر 93 پر ارشادفر مایاکہ ”اور ہمارے علماء اس زمانے
مس جو پ لم میں آنا سے ہے مھا ۔رتڈے دے دس میں ۔ علاۓ اہر کے لے عم باطن
بہت ضمردریی ے۔ بدول ال کے بپلجھ درس تکییں ہو۔ فر مایا ہمارے علاء مولمدش ریف ہل
پر _ یم سك لئے لے یر ےں ۓغ .]ےم ىق گر ے : _ سے سوا ا
موجود سے پچ رکیوں اما تشددکرتے ہیں اور ہمارے واسلے اتباغ ین بی کائی سے“
مارک ہین ہکا مبارک عبادات
یرم رف ارم اللہ تال علیہ وآ لہ وع مکی ولادت با معادت کا دم
بھی اور وصال اک کا میا ینہ ہون ےکی بد ے ٥ہ رق الاول کے فضائل و درمات
بہت بڑھ جانے ہیں۔ ہزرگوں کا ارخٔاد ےک عم رئنع الاول 2الریقم الاول روزامزہ یں
رکعت واٹل او اکر والو ںکو زیارت یکرمم 7ے اج صلی ال تما ٰ علیہ ولیہ عم
نیب ہوٹی سے اور اس طر ع لکرنے والو ںکوخواب مم جن تک بثارت ل عالیٰ
ہے۔
ترکیب ہیں با نک یئ ج ےکہ ہر رکعت می ایس اکیاسں ھرحبہ سور ٤ اخلائل
پڑ سے اور جب رٹنیس تام اداکر نے نو ان کا و اب تفور نچ یکر صلی اش تما ی علیہ
وآلہ مکی روح افر ںکو پر یکر نے کے بعد قام صا کرامء جا لین جع جا لبتین,
صلائ امے اور اولیا مۓ کرام کی اروار) متقدس کو بھی لد ےکمرے۔.اگمر میں روز
کڑ ھن کی طاقت تہ ہو یارہ روز یش دو جن مرح ہی پڑ لیا کرے۔
فضائل شود یں کاب الاواراد ٹل ر ےک جب رق الاول شرف کا
مبارک چا ندنظ رآ قے اس را تکوسولہ رکعت فو اٹل اداکر میں۔ ال لک کیب وں بیان
7 ےک دو دو رمک کے اداک میں اور ہر رت میں سور فاتجہ کے ب|د سور ٤ الا کو
مین مرجبہ پڑھیں۔ جب قمام رکعتو ںکو اداکرلیس فو پچ راس درددش لی کو ایک بتزار مر
و
لهُمْ ضلِ لی مُحَمْد ن اي اي رَمَة ال وَيَرَكئُ
ای رع مات 12 روز کیم لکرمیں یجن یکم ری الاولٰج یارہ رن الاول۔ ابا
لککرنے والو لکو یقیا زیات رسو لکر روف ارت لی اشنا ی علیہ ولہ عم ذعییب
ہ ھگی۔ مرکو ں کا کن ےک پہعر می ےک نماز عشثا کی ادا گی کے بد ا ںکو سڈ ےکر سو
جانا جاہے۔
گے ہے قر یر سی کی یں ا رر جو ہیں و .ے لے
کشثزت سے پڑھنا جانے۔ زیارت رسو لکرمم روف الرتم صلی اللہ تما یٰ علیہ وآلہ یلم
کے لے بزورکوں نے ارشادفر مایا ےک اس مہ مقر کی تھام جارینوں مس جوجھی مردوزن
درج زل درودش لی فکو ایک زار الیک سو پچیں مرح بعد از نماز عشظاء پڑ کر سو ر ےگا اس
کوخواب یں صصرور ار ور زیارت ہوگی۔ ورووڈ لگ درن ذ ل ہے۔
ا للهُمٌُ صَلِ عَلی مُحَمّدٍ کَمَا صَلَیْتَ عَلی اِْرَامِیْم وَعَلی ال
الیک ردایت ٹیل ال رح آتا ےکہ اگ کوک بھی عرد دزن اس ایک کیہ ٹش
ورں) زل ورووشر ا کو سوا ا کو رت بڑ ےکا و اق ا سک ومور او رص لی اللہ تما ی لے
وہ وع مکی زیارت مقر سیب ہوگی۔
لصّلو وَالسلامْ عَلََک ي رَسُولَ الله
لا شیرمیاا ویصمل یکر صلی اللتواٹی علیہ وآلہ ول مکی حد ور یں ہیں اور ہے
جس نتر بازی ما دکھلاوے سے حاص لنیں ہوگگتیں. ان فضیانوں اور سعتاد ںکو حاصل
٠ر کے لج بنرےکو اگۓ ول رعش مصطلی کی ا ا کر ا .یب میم و برک
ال بات 2 ٔے دل یس سرکار دو عا صلی اث تما ی علیہ دآلہ وع مکی محبت
مب زان نہ ہوسعاوت وئضل ےکا حول کن جیب
ادرکھنا جا ےک جس ط رح رزق تا مکھانے وا ل ےکیا دعاکو بارگاہ ریو بیت مل
بولیت اض میسن ہوئی ای ضر عبادات کی تقو لیت بھی تصول رزشی علال کے ساھ
مرو ے۔ اب مآ تے یس مواشل میااد ا ما میلادمشی ربق اااول مم ٹواٹل اور ورود
شریف پڑ نے سے بذرگو ںک اکنا ےک زیارت سرد رکا نات مکی اللہ تی علیہ ول عم ہو
انی بر7 خیای بی ہےک۷ہاں یش بھی ودی شرط لا زمآلی ساب
اگ رکوئ یتنس مر رک ریتفل میاا ومنعتق دکروا تا ے اور بی خیا لک ےکا نگ
اد یکیو ں کیو ینس ہوںی ا یک کوئیخن تام وعلال یسکیٹ بھی نکر ے اور در ہاڑا
نواثل پڑھ کر رہ خی لکر ےکہ ا سکوس رکار دو عال صلی الل تھا ی علیہ لہ وس مکی زیارت ٹ
نیب نہیں ہوئی۔ اب اگ ر وہ یاخیا ل کر نب ےکہ بے طریقہ تا ای گلےا ہے اس ضرع و
ےے ا سے
1
لی رع کرت ےک جوبھی مردو زع ۱7 م وعلال میں مر کر ے او رواب
می رسو سکریم روف دلرم سی لے تال علی وہ مک زیاد تک تراہاں ہولو ۳
0)3
بشمائل الرحمٰنِ الرٗجیٔم٭ اَلْحَمْد لِلہ الّذِیْ امطرَا قطاء
الرْٰحُم من سخاب الْمَغفرَة بی َيَاضْ لوب ال
الْمَعْرِفَو بِفِیْضَان) انوار ا اِلٰه الا اللَه مُحَمّد رَسُوُل الله
سخَائ مَیْ رب لِسَان لان یجواھرا گار اه اك
از ہر ق و ق-ھْ
الے تک رسول الله ُبعَا مَنْ شر سور الْعَارِفیّن
شف اَسْرَار لا اِلٰه الا اللَه مُحَمّد وشول الله
تما ریف ای اللد کے لے سے جس نے مخت کے بادل سے
ربمم تکا ین یرہایا کہ ائل مت کے ولوں کے پا لہ طیبہ کے
قِضان اوار ے زئرہ و/وجازہ ہوں۔ ماکی سے اس ذات پا ک لاہ
جس نے لا الہ الا الله محمد رسول الع مہ طیبہ سے کے اذکار
سے ہت ری نکیا۔ ما کی سے اس ذا تگ اکہجضس نے عارٹوں کےسینوں
کوکھول ویا_
رق اثال کے فضائل
اسلائ تق یم کا چوتھا ینہ ہے۔ اٹل سنت و ججماعت شس اس میک بڑی قرو
منزات پان الا ےکیولکلہ اس ماو مقر میں جضورسیرج خوت الائلعم رصضی الد لی عنہ نے
دصال بایا تھا۔ وج نحیہہ ا کا جج ون یا ن کا جا ی ہ ےکہ جب ال کا نام جب کیا کیا و
سرے _ٔٗ۔ ر سے *. ےم
27 ںار کونماز فرش ہوئی۔
یبودیوں نے ال اسلام پرجین طرح ےت رکا اہ کرنا رو عکیا اور طور طت کہا
گج ےج ےک پیم لو البّر ے پنر یرہ روصت ہُلء ہما ری لاب سے او رتھہہار یکو ی کاب
یس اور ما رے لے و ہف کا ون میں سے بک کس مارے سل ےکوئی و یں“ چنا
الہ رب العرت نے کلام الد ریف ہیں سورہ جمعہ نازل فر ماک رگویا ا نکی گر یب ود
فرما دئی۔ الیل تما ی نے ارشادفر مایا:
یا اھ الذِیَْ امَنوٰااِف نودِیَ لِلصُلوة مِْ یُوُم الْجُمْعََقَاسُعَوٌا
اِلی ذکر الله وذروالبیع ذِلِكُمْ خَْر لَكُمْ اِنْ كَنتمْ تَعْلمُوْنَ ٠
اے ابیمان والو! جب ججعہ کے دن اذاان دگی جائے فو نما زکی طرف
جلدیی کرو اورخ پر وفروخت تر لکر رو_ یہ کیا ھہارے جج کر مر
ہے اگ رخ عم ر 2ے ہو"
رت ابو ہریرہ ری اللہ تا لی عنہ روا تکرتے ہی ںکہفر مایا رسو لکرم روف
اریم سیل ارتا یٰ علیہ وآلہ عم ن ےک لوم ھعہ سے ریا دہ ہز دگی وا لے دن مل ےہ سورحخ
لو ہوا عمروب اور سوالۓ جنن وا کے ز مین 4ہ ہر گے والا جا اور تمہ کے ون سے
ڈرتا ہے( کیوقکہ قیامت ۶ مم ےکو مھ ہدگی) اور تھے کے رو زمر گے دروازہ ے رو
رش آنے والوں کے نام ترحیب سے کھت ہیں (اول نمازی لیا ہوتا ےکہ ) جیے اونٹف
گی شرمای دۓ واڑا 2 وہ و 0ء ء27) ودۓ والاء یسا ما زی ایا ہو
س ےک یما کہتکی کی قربا ی ککرنے والا ہو اور پھر تمام نمازکی الیےے ہوتے ہی کہ جھے
ان ےکوراہ دا ٹیش خر کر نے والے ہوںل۔ جب امام خطبہ پڑ نے کے سر جات
ےلچ رکا خر پیٹ دئے جات میں“
ححخرت ابوسللمہ ری الد تما یٰ عنہ نے عخرت الو ہربیہ رشی اللہ تما ی عنہ رے
ردام تکیا ہےکہ رسو لکرمم صکی الد تعاٹی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادف مایا کہ یترب ون
2 یس سور طلوغ )ا سے وہ بح کا ران ہسے۔ ال دن اللہ تَا یٰ نے نضرت آ1 وم علیہ
للا مکوضلق فرمایاء ای روز اا نکو جنت میں دائل ڈرمایا۔ ای روز آ پکو زین پر اجا را گیا
اور ای روز قیامت پریا ہوگی۔ اس روز ا کگھڑی الی ےک اگ رکوئی من ا ںکو اے
اور اث نما یٰ ے ال وشت پحوطلب کررے و اللدتعا یٰ اں ا وضرور عطا / ما ساد ۱
.ہس حضرت اب وسللمہ ری القدتواٹی عنہ نے ححضرت عبدا سد بن سلام ری اڈ تھا لی عنہکا
قو لعل فرمایا ےک دہ متبولی تک گھڑیی دن کی آخری ساعت ہوٹی سےکہ ج٘س میں
ححخر تآوم علیہ السلا مکوقلیت کیا گیا۔'
تضورحوٹ ااانشمم رشھی الڈد تاٹی عنفرماتے ہی ںکہ اب وھ ری اللتوالی عدہ نے
ا نے وال دکی روایت واعاد ے میا نکیا ےک ححقر تک کم الڈد وہہ نے فرمای کی جم ہکا
رن ہو سے لو خٍطان جتڑے کرو لی کھڑے ون میں اور اواو ںیو ہازاروں گی
طرف علاے یں جیلمیروں کے دروارزوں ہت مد میں آ نے والوں کے ۲م
ہراب کے حاظ سے کھت جاتے ہیں۔ ییہاں ک کک امام برآھ ہہوتا ے۔ جو انام ے
رب ہوکر نما موی کے سا تج خططہ تا ے او رکوٹی لو ا تکمی ںکتا اک کا دو ہر۱۱ ہوا
سے اور جو امام ے دورز مک ر ای کے سرا تج تا ہے او رکوی لو با ت کی ںکرتا اک ا
اج ہا سے اور جوکوئی اام تس0 لو با کرت سے اور خما موی اخقا ربی ںکر ان ض
ا گ گناہ ہوتا ے اور ا ںکا بم کال ہوتا۔“
حطر ت تفر بین خابت ری اللہ تقعا ہی عنہ نے خحضرت عابت کا ثول بیا نکیا ے
کہ اللد تھا ی کے پچھوفرشت چا ند یک خختیاں اورسو نے کےطلم لے ان لوگوں کے نام لکحت
یں جو جح کی رات ما دن نل ۳ 1 رت
ق مت جار بن عمبذز ا رش ی اللہ تما یٰ عضفر مات ہی ں کل نیس ے خودستا رسول
الڈی٥لی اللہ تعالی علیہ دآلہ ویک منبرشریف پرفرمارہے تک لوگو ا مرنے سے پیل اللہ سے
لو ۔کرو اور رکاوٹ دا ہہونے سے لہ نیک اعما لکرنے جج کرو اور ذکر ابی کی
مت سے ال رش کو چوڑو جتہارے اور اللہ تَا ٰیٰ کے درمیان ے جا کر اور اہ رطور
بر تیر تکروقمکوزیادہ اج بھی عطا ہہوگا ءتہاری تریف وذ صی فبھی ہوگی او ہیں رزت و
اف بھی عطا ہوگا ۔جھل دکہ اللہ تمالٹٰیٰ نے جح کی نمازتم پر اس مین ٹس اس جگہ اس سال
امت تک کے لے فی لم یکردی یت
گر
کرنے یا تقر خیا لک کے بح ہکو ایی حالات میں تر کفکر ےکہ اس کا کوگی حائگ ہو خواہ
عادل ہو ذاسنن تو الد ا ں کی پر بای دورکن لک ےگا اور تہ ال کےکام میں ب لت دےگا۔
و نمور سے سوک ا ےت سکی نہنماز سے نہ وقو نہ زکوۃ اور نہ ری ے۔ نمور سے سوک
ے7 وٹ یکوکوئی برکت حاص٥ لنییں ہ وی جب کک لوہ نکر کے۔ اگ ر فو کر ےگا تو ال
تما ی بھی ا سک نو .قبول ف رما گا“
حضرت ابونصر نے ایۓ وال ھکی روا ےت واسنادے پیا نگیا ےی ٠ ال
بن ما لک ریشی الل تھا ٹی عن ف ماتے ہی ںکہ رسول ال صلی الد تالی علیہ وآلہ عم نے ارشاد
شرماا کہ |/ ہھُعہ کے روز الد تما ی کی طرف ےچ جھ لاک دوزیء روز سے آزاد ہہوے
ہیں۔ بحعہ کے ون رات مل میں کھنے ہو نے ہیںے۔ ہ رکھنٹہ یل جچھ لاک دوزگی چو ووز رج
کے شخمق کو نے مہ ال یکو ووزںٔ سے آ زا وکیا جات ےد
تو رححوٹۓ اک ری آ7 حق یے انی وضًاحہتث ہیں فرمالی ہج کہ
'حدِث فرکور کے دوصرے الفماظہ اس رح ہ ں کہ دا کے ہ رکھنشہ ٹٹش جھ لاکھ دوزگیء
دوزرمٔ سےملنع جاشب الیل تھا ی آزاد ہو تے ہیں۔ الد تھا ٹی ا نکوآزادکرتا سے جو سب کے
سب فامت کے ون ووزںٌ ع22 ہو نے 7راب تمعہ کے داع اور جع کی رات 2ر7
چوٹیں کھے ہیں ما نکوئی اعت از ی نہیں کہ ھ لاک دوزی جو دوزرغ کے مم ہس مناب
الد رر ووزںٌ ےا زار ہیں ۔-
رت ابو اڑا ورواء ری الد تعا لی نہر ماے ہی ں کہ رسول اکر صلی اللہ تما یٰ
علیہ وآلہ وعلم نے ارشادفر مایا کہ جوف بجع کے روز جح کی نماز جماعت کے ساتجھ بڑھتا
ہے الد تتھاٹی اآں ے گے :7 تُ مول کم ا بک ریا سے اور اگ ای چچلہ بی ھکر دو نماز
ھ رجھی جاعت کے ساقحد اداکرے فو ال کے لے عمرہ کا ذا ب بھی ہہ جاتا سے او اگر
ای لہ ر کر نماز مضر ب بھی جماعت کے ساتھ اداکرتا سے ےکوٹی نز این سک وہ اللہ
تال کیا بارگاہ عالیہ سے ططل بک ے اور الیل کربیم ا سکو عطا ےکر ے >“
ڈیہ ضا کا یں پا ا خ4
نبایا ادراول وت ٹ مسج شس چلا آیا اور امام کے قریب ھا او رکوئی ہے ہودگی نی ںکی تو
٢ 7 ہے مسر َ
۹40
سسسجسجعًسسسھے۔--۔سصی---.۔
سس ہسسی-کسو---۔-۔ہھ۔
جا ے۔
۱ حطضرت ایام نسن لعری علیہ ال حم نے فرت الو ہربیہ ری اللہ تا ٹی ع نکی
روای تن لکی ےک رسو لک ریم صصکی اللہ تا ی علیہ الہ ویلم نے رچھے فر مایا کہ ”نہر جعہ کے
روزس لکیا کرو اگ چہ 0 اتا متا ہوک ہیں اڑا ان روز گی خورال در ےک رخ ینا
.ےت
بضس فت کا مان ےکہ بجحعہ کے روز اپتا آرام اوردنیادئی لزو ںکو رلک ردے
نز ےک وطا لف اور عیادات میں خووکومشخول رھے۔ دپہرے نما زعص رک لم دن کے
مسائل رکنشکو ہو نے وا یٰ اس اور جنر و لصاح کی مال میں شک تکرے۔عص ری ماز
سے ن ےک رنحرو بآ قب لین مضر ب مک تج واستغفا رک و رت میں توعیت
کے سا تھ اور ورے رات ودان یں تھو ای نیک وارے۔
لا لے إلا اللہ ؤَخْدَه لاشر یُک ذ٤ لَۂ الَمُلّک وََه الْمْدُ
یحیٰ ویمیت وھو حی لا یموت بیدہ الخیر وھو علی شی
قدیر( دہ مت)
لااله الا الله الملک الحق المبین( وم.)
لهُم صَلٍ علی مُحَمَد عَبِْکَ وََسُرٴلک الٍٍي اتی
(سومت۔)
ما شاء الله لاقوۃ الا بالله.(٭م2)
حعد الیارک اور ووبھی رب الخ رکا عد الپارک بڑا دی ال اور سعادت والا
ہوتا ے۔ مر رت علی الرلضی اگرم الد وج کر فرماتے ہیں کہ رعول ایٹوصی اللہ تا ی علیہ
وآلہ وعلم نے ارشادف مایا کہ بحعہ کے روز جھ بر درود زیادہ پڑ ھا کر دکیونکہ اس روز اعمال
]تی وا کو دوگ اکر دیا جا تا ہے اور مہرے کے ال ھکر بے ۶70 وسل کی وعا کیا کرو“
ع کیا گیا کہ نیارسول لص ی اللہ تھالی علیہ دآلہ رصم ! جنت ٹل وسل ون سا ے؟'“
ارشاوث ایا ”وہ سب سے او یا درجہ ے اور وہ مرف اک کی ب یکو حوصل ہوگا۔ بے امیر
مم بط سس ت٠ر ۱سح ۴٢٤
پیکریم صلی اللہ تھالی علیہ لہ وع مکی خدمت اقدس جس حاض رتا ک ہآپ نے ارشادف میا
وخ مر بن کو گے ہی م2 درود بڑ ھے گا۔ الد تا ی ر7 ری کے کگتاہ
محاف فرما دے گا ٹس نے عر کیا ”ارول ارس٥ ی الل تا یٰ علیہ وآلہ وم ا آپ پ
درود سے بڑھا جائے؟“' ارشادفر ایا ۔'نوں پڑع اکرہ۔ اللھسم صل علی محمد
عبدک ورسولک النبی الامی اورانگیوں پر شا رکیا کرو-
مو رحواٹ پاک سرکار رصی اللہ تھا لی عنہکا ارشاد عالیشان ےکہ پر عابد اور ہر
ادف پر لازم ےکہ ہرحالی بیس ریا کاریی ہجو کی دکھاوٹ (جاہ پیندگی) اورخود چداری
(خودۂماکئی) سے بئکن طور پر اعقیا اکر ےکیوک ٹف خبیث ے او رگمرا !کن خواہشات تاہ
کن میلانات اور ان نذنوں کا سرچشمہ سے جھ بندے اور چا ورمضلق کے درمیان آڑ بن
ای رہیں۔ جب تک روب بدن شل ای سے ا کی تا می آفرغنیوں ے مامون جج ی توب
رت کاکوٹی راس تدکیلں_
82۵ ابرال اورصر لقوںلں کے مقام یں عاے اور جوا مو ورہن الع 1
ارت 0 ھئ۶) ہو اون سک شرارت اورٹر ےب کاراوں ےت بہت گن ال( یی
ہو اور ترجا ہوء ور زیادہ ۷ رایت تق ۶وہ نکی شال عال ہو اور ال ھکی عاب ے
مات موجود ہ وگ گنام سے موم ہنا ججارکی تصوصی تکیں بللہ بے صرف امیا ۓےکرام
کے لے محص وس ے۔ ہوت اور وڑا ت کا فرق ای سے ہہوتا سے۔ الد تھا ی ے ریاکاروں
اورشرت پندو ںکو ڈراا سے نف کی فوصت اورٹر ےب کار اوں سے تم کیا ہے ںی کا
روک سے ردکا ہے۔ مخالفت نف س کا عم دیا ےببھی ق رآ نکریم میس او بھی رسو لک رب صلی
ال تھالی علیہ دآلہ نم کی زبان مارک سے
اس ماہ اقم ںکی اکر برفضیلت ےکہ اس میں ائل اسلام کے لے نماز ہنوگا نہ
فرش ہولی تو ا ںکی ہبی فضیلت ےک ای او تضمو رواۓ اک سرکا رکا وصال ہوا۔ ا ر چہ
تار یش اخلاف ےگ اس بات پ بھی کا اتفاقی ےک ہتضورفحوث ماک مرکاز ری اللہ
حا کی ع نک دصال ائی ماہ ٹل ہوا تھا_
آ پ ضف دم سید تے والدگرا کی طرف ےآ پ کا شر) نب بچھ ہیں ے
خر
موی ابی بن عبدانڈر بن موی جولن بن بدا شی بین سن شی بن امام ین ریشی ایل تال
نہ بن لی النضح یکرم اود وچ کریج۔
والدہ ماجدہ کی طرف ےآ پ کا گجر؟ نسب بجھ اوں ےک ہی اللد بن عبدالقاور
من ام ار ذاطہ بعت ابو پر الک “گی من الو چمال :0 او طاہہر مین عبرالد مین الو
مال بن موی مین الو علاء الد گن جن ھھ بین امام لی عم لیخ بن اما نر صادق من امام با
متا امام زین الحابر یع بن امام تن بن رت لی الرن یکرم ایل وج ہکر۔
آپ کے مو فرزندان ذیی شان تھے اور صا زادگیء صاحججزادوں کے اسماۓ
گرا ئی ىیہ ہیں۔ ١۔ عبدالدہاب ۰ عبدالرزاقی۳۰۔عبدالہمارہ ۳_۔عبدالتزیء ۵۔ می ,
٦۔ابراؤیمء ے۔عبداللدہ ۹۔ مویاء۹۔ ما
آ پ کا چر1 ط یقت یوں جیا نکیا جانا ےک حخرت جن عبدالقادر جیلا لی مر ید
ابوسعی در خزوئیء مر ید جن ابواسن خل پکیاریء م رید جن ابو فرح رف سی ء م ریرش الواحد
الوا حضل, مریرفرت جنیر اہو التا ھمء یل اوک ری ء ریہ ۶ جیر بفرادء میا ت٘ ری
تع , مر یدن بصری مریدحضرت می فی اکم الل و چم ۔کری۔
آپ کے پاس ہمہ وقت لاتحنداوعقیرت وصول نل و برکت کے لے حاضر
مر اکر تے تے۔ اسی سلسلہ یش ایک واقہ اخبار الا شار کے صف نر 16 بر یم ےکہ ایک
رت ہتضمو حور اک سرکار ری اش ا ی عونہ جاش مسجد م۴ ل شر یف فرما جے اورلوگو ں کی
کر تحدادآپ کے اروگردموجو دج یک مع آ پکو چھینک آ کی ۔آپ نے جونی المد للد
کہا ے ہرخص نے مرک الد اور برقم رب کک آواز بلن دی -
۱ ہیواز خلیغہ وقت انید باللر کنل میس بھی سنائی دیں۔ اس نے اٹ مکی
آدٹی سے دریاف تکیا کہ رہش رکیسا ے فو اس نے بلایا کہ جات باک ری الد تھالی عن ہکا
چجینک ا یھی جس کے جواب میں لوک بول رہے ہیں۔ اود دعاسمگمات ادا کہ ر ہے
ہیں خلیضہ نے برملاکہا تق بی تو صلی حلوصمت سے۔
اخبار الا ہار کے صف مم 17 7 ےک آپ نے ایک مرجہ ادشار شرمایا کہ
”یں سال جک ترک دنا ہوۓ عراقی کے جنکھوں اور مبیرانوں ٹیس اس طرح پھر
۳ کسمم۴.٘..ے۔ ۲ لہ ٴ
سس .مھ جچ
1برروفت رک اور می ا نکوسی کی علیم د ہا کرتا۔ ای رح ایس سا لی کک ہیں نے چجر
کی نماز عشاء کے وظمو کے ساتجھھ ادا کی اور ندرہ سال یکک عشا کی نماز کے بعد ایک ق ران
کرش کرت را ایک پائؤوں رککڑے ہوک ایک ہاتھ سے دیو یکو کر عبادت
ٹیٹس کرد اکتا۔
آ پ کا دعظ اس ندر بپرتا شی تھ کہا سکو لے کے لے دور ونمز دک سے ٹراروں
لول ے انتا رکنے جےتے سے روایات سے موم 21 ےکآ پکی کس می چیا
اھ بنرار اشرادہ رحال الغیب اور جنات کے علا وہ ہوا گر تے تے۔ ہت سے لوگ اگ رآپ سی
کی ہجٹش میں انی جا نگنواتے تھ تو اتعدادلوک فور اسلام سے مشرف بھی ہوتے تے۔
اکھوں کی لورار اووں ے آپ کے وست اٹرں 0 بجعت تو کی اور (اتحراد ٍم
مسلموں نے اسلام قو لکیا۔ الل ارک تتھالی می ںپ کے ہو و برکات عطا فرمائے۔
گنا ہو ںکی محائیٰ کا نظ رمگر جم بنمل
گر سرد و نخان کی رہ خوا یل ہوک ا کے گناہ مجاف ہو جا شیں اور
ییوں میس اضافہ ہو جاۓ تو ا سکو جام کہ اس ماہ ممار کک مہ پندرجو یں اور
اخحیسو سس جار کو جار رکعت نما نل اس رع اد اکر ےکہ چررکعت مم ال مد شر یف
پڑ نے کے بعد سور؟ٗ اخلاص یا 3 رر میم الد الکن ال رم بے
ییا٣ لکرنے 0-7-7 :- نار غاپیاںلکھ دکی عا یں گی اور ایک ہزار
گناہ معا فکر و ہے جا شی گی گر نرےکو جا ےکم رصدق دلی ہے رلمٹیں او اگنرے
اور جب نما زتخمکھرے تو دعا رپ و تزارتقی قرو کر ہے اور الل لاق ےکرک اکر اتۓے
مناہو ںکی معائی چا ے_
7+3٦
ماد الاول
شم الله الرّحمنِ الرْجیٔم ٭ الْحَمة لِله الِّیْ خرف الم
ران الخفَلَة و كشق لَهُمْ الَسْتارَ نَحمْد وَنَشْکُرُه عَلی زعمہ
اٛسیْ مَلاتِ الاقطار. وَنسُوْبُ اِلَٔیے وَنَسْتَعفرَأِنْ جمیٔع
الحَطَاَاوَلا وَزرِ وَنَمْهَة ان لا ال الا اللہ رَخدۂ لافریک
٤ٌ وَنَةْهَد اي مُحَمَد اَعبْدُۂ وَرَسُوْلَهُ صَلی الله عَلَیْبِوَغَلی
الہ صَلاة وَسَلامًا دَآئِمیْنَ اِلی يَوُم القرار.
”نج ہے اس ال رک کہ جن نے علا مکوعلم کے ساتھھ بے ری وشرف عطا
فرای اور ہابت اور وقا رکی فلتوں سے ال یکو سر فرا نکیا اد رم کے
0 تُ رلوں سے خفلت کا زگ وو رکر ویا اور ان کے رلوں
سج بردے اتھا د ہے ہم ا کیم کر تے ہس اورشگر ببیا لا تے ہل
انی ان توٴں پ4 جب مارے جاروں طرف یں اور کم ا یی
جناب شیں فو ۔کرتے ہیں اور تام خطاو ں کی او رگمنا ہو ں کی مففرت
گے ہیں۔ مگواتی دینے ہی ںکہ اللہ وعدۂ ماش ریک سے اور اس کے
سو اکوئی معبو یں اور بمگواتی دے تۓ ہ سک رت مکی انل تعالٰیٰ
علیہ دآلہہ عم اس کے بنرے اور رسول ہیں اے اللہ الع پر اور ان
گی آال واصحاب پر درودوسلام نازل فریا۔'“
ھم م ٭ ھِہ وا سے گا !٦٠ےے ُ,.. .- رر ےج تق
۱
جب ال کا نام تجو یز ہوا قے اس وقت ایا سرد میم تھا کہ لی بی جم جانا کرتا تھا .ای ا
مق کی ٹھوریں جا رمع کوحفر تی ال نٹ یکرم اد وچ کر نود ہوئے۔
و ذ اس ماہ مم بہت سے فضائل موجود ہی ںگر اس ماہ مقر کی سب سے
کی فضیلت ہے ےک اس میں جضر تک یکرم الد چم ہکرئ) پیدا ہوئے۔ بلاشیہححضرت می
لت کم الل وج کرم ایکعقم الرعبت ستی ہیں تحضورمصلی اللہ تق لی علیہ دآلہ وم
کے ساتج جس ےر رس انل ق1 پکو حاصل تھا وہ کسی دوصر ےکو حاصمل مہ ہو سکا۔
حر لی الرضی 72723 رُ 1 تحضورصلی الل تما یٰ علے وا الہ کے جم ٣
پا اد جے او رآ پکی روش آتحضورکی اللد تعاٹی علیہ ول ویلم ہی نے فر مکی گیا۔ کردا
جب ہو ۓ و آپ نے اس وقت پشمان مبار نمی سکھول یھی جب کک سرکار دو عال مکی
تال علیہ دآلہ مل نری نی لےآے۔_
پ کا نام نا ئی اس مگمرائی صلی ہکن تھی ابو تر اب اور ابوائصن ۔آپ کے القاب
ے عدوضاب ہیں جن مم حیدرہ فا تجبرہ اسد اللہ سیف سیف القد زبان ذدعام یں -آ پکا
شجرٗ نب ہیں ےک رحفر تم النش یکرم ال وچ ہکریم جن ال طالب بن عبدامطلب
ان پپشھم بن عبدمناف ب نشکیا ب نکلااب بن رہ ب نکحب بن لوگی۔
آپ جی کا ماندان بیت الشرشریف کا متو لی وگران تھا۔ اپھی پکی عم رسعیر
پپار پوس بت یک ہآ پکوسرکار دو عال م٥لی اللدتواٹی علیہ ول وملم اس ےگھمر لے گئے
اورآ پک پرورس اور ت ہیت فر مانے گے۔ پچھر ج بآ خحضورصکی اش تع یٰ علیہ دآلہ عم ےے
اعلائن نبوت فر مایا فو سب سے پیل هپ دی نے اسلام تو لکھرن ےکا اعلا ٠ر مایا-
یس لوک کے ہی ںکہ جب اعلان نبوت مرکار دو عا می او تی علیہ لہ لم
نے ف مایا اورآپ نے ٹول اسلا مکا اعلا نکیا تو پکی عرتھوڑ ی بھی ییضض آ خر یں
تی۔ یہ بندہ نا جع ضلگزار ےکرعفل اون فراست ا تلق عمروں سےنیں پگ عطا
نے ری سے ہوا ہے۔ ۔ بات اگ رعمرزیادہ ہون کی ہہوپی نو پچھر ان لوگو ںکوعخلیکیوں : لی
نکی عھریس بہت زیادہ ہو چگ یں ۔ ا نکوو بی سعادت عاصل بی نیس ہو مائی تک وہ
مردود پہوگربروں میں لے یئ ۔
0ت 1 اور اپنا لعاب دنک نآپ کے منہ افدس شل ڈالا رما ری کرء ال
وج ہکری دہ واعدہ تی ہی ںکہجنھوں نے پیدا ہونے کے بعد اس وقت کک ہہنکھییں نہیں
کھول یگگیں جب کک ہ یکریم روف ریم اللہ تتاٹی علیہ وآلہ ول تشری فنھیں نے
آ ۓ تے نی آپ نے سب سے لآ" یہ سکھو لکر بکرم صکی الل تھا لی علیہ وآلہ
یمک ہی زیارت بابکا تکتھا-
ا بآپ خودنحورفرما می ںکہ جوجستی انی پیدانش کے چندرکھفٹوں میں بی دنیاکو یہ
نلا د ےک اس کے لئ اول وخ بچی جستی باععث عزت وھرمم سے و چھاا ا سکیا ص لآ مھ
س ش ا رای ہرس
کہاگر الس ماو میں بک حر یب 0 ضر ال گر ارک نال ا
رح می جا ۓےکہ پہررکعت میں سورہ فات٥ہ سے 07 اعلا"ک پڑ×را
سر والے پا یڑ ۓ وا یٰ کے جاسم ای میں وے برار اد بر ںکی ٹکیا ں لگ دی عات ہیل
اوراوورے نار کےگمناہ ماف کر دے جائے ہیں۔
ند نانعت زار ےکہ اس ماہ منقیس کے مان ھکو دک ھکر اگر لوسیلہ جلیلہ
ضر تی الرنض یکرم اد وج جک ریم دم اگ جاۓ و وہ صرور اھر ور ری ہوئی ۔۔ہاںل
فرحرق نیت حرط اومشن ہے۔ ال کے علاوہ اس ماہ میں میں ورو وخ یف لک وگ
بھی بت بت فضلت ۰
+0
ماد الال
پشم الله الرّخسن الرٗجیٔم٭ الْحمۂ لله ال تُورَقَْبَ
الْعَارِفِیْٰنَ بنوْرِ الشُھُودِ وَالعِرْقُانِ وَرَیسنَاََاوَع الْمَخِیْنَ
پِجوَاھر الرَّحْمَة و الْقرَانِ وَاَضَاءَ اَسْرَار وَاصِلِینبَجلِيَاتِ
الْحُضور الو جُدان وَطیب ارَوَاح المَقَرَبیْنَ بُوُح القّدس
َالْعَیان
فا رکہریں ال دکرمم کے لے ےکس ے عاروں کے ول مود اور
عجرفانع کے فور سے ہنور کے اور ال محب تک اروار کو رمت اور
عفران گے اہر ر نے عر مج نکیا اور وا صلوں کے اسرار حور اور وچران
ی ججیوں سے رون جے اور مر یوں گی اروا ں کور اورعیاںل ی
سٹو سے ممتطرشر مایا“
تمادی ال کے فضائل
اسسلائی لغم کا یھٹا ینہ سے ۔کہا جانا ےکہ جب ا ماہ کا نام بجوی نکیا جا رہ
ھا و اس وت شدید سردم وم نس میں پالی جم جایاکرتا تھا ا کا اخمرتھا چنا تہ اس کا نام
ہمادی اخ رکھا گیا۔ شاک اخلوقات صن نہر 45 7ر رس کہ اہ کی یکم جار 1
عفھرمت جرائمل علیہ السلام نہہگی رجہ سرکار دو مال صلی ال تعا ی علیہ وہ سم کے ال دنا
نےکر حاضر ہوۓ تھ تچ ہقاضی شھرسلیمان سلران, منصور اریہ رق الا لی نکی بی جلد
کے صف گر 6> یر کرت ہی ںکہ مکی دی 9 رتچ انا ی بمطالقق 12فروددیی 10ء کو بروز
چرپازل ہو رن
ظہور اسلام کے وفقت سسرنتا عھرفاروقی دشی الد تی حنہکی عمرسعیدلق سا 1ری
ی۔ آ پکو عراد رسول اللدص٥کی اللہ تاٹی علیہ وہ ولمچھ کہا جاتا ےکیوک ہآپ کے
مسلران ہونے کی دم رسول کرمم روک ارجم یی اللہ تما یٰ علیہ وآلہ عم ےے ارگاہ
مداوندیی یش کیھیا۔ روايات سے معلوم ہوت ےک ہآپ جا لیسو میں لمران تے-۔
اڈ سرن عر فاروقی ری اللہ تما ی عدکا قُول الام تارج الام شش ایک
انا لی ا: بھم موڑ کی ہت رتا ے۔ا 7 آپ کے ٹول اسلام نے منظلوم مسا نو کوکش یت
دی لو مکی نکی راو ں کی بھی حرام ہوگنی سکیوکہ ان کا ایک ٹر در اور صاحب
فی تآدیی ان سے :اصرف کہ جدا ہ گیا تھا بلہ ان کے سا سن سبسہ پلاٹی د وا رکی
ان دآ نکھڑا ب وگیا۔
مھ مین بویکل نے ایک ددایت اٹ کاب پعمرفاروقی ام میں حعضرت عپرالند
بن عم ری اللہ تعالٹی عنہ ےکغل کی ےک فرتعم ررشی الد تھا لی عنہ الام لانے کے
قرش کے سب سے بڑے پاقی اود ڑ ھدود یگیل بن مم رای سے اکچ اور
ا چاد رین ہوا چل پڑا۔ححخر تگمررٹشی اللہ تھاٹی ع بھی اس کے ہے یی پل دے۔
ِ گیل نے ہ مم کے ورداڑے ہکھرے ہوک چا لاک ہکا کہ ا ےگروہ تر لی
میں معلوم ہےکیعمرین خطاب ری ال تی عنہ بے دن ہیا ہے۔ بھی اس نے می
کہا تھا کہ سیدنا عمررٹی اللہ تی عنہ نے پکارکرف مایا کہ یہب ہےء مم تے اسلام لایا ہوں۔
یہ نت تی ھر بی بھٹرک ا ے اورآپ سے جھکڑنے گے ۔ححفرت عر ری ارڈھ تال ی عنہ نے
ان لوگوں سے خر ماک ہک لو جوتھہارا و لکرتا ہے بک نک تھا لوک تنز ب ہو سگئے۔
بی یس آپ 0 جب ہر ت کیل دو ھی ای فقید الشثا لکہ دوسر یکوئی
ال جار کنل ا ۔آپ نے جب مین طیبہ جانے کا ارادہ فرمایا 2 آپ کے
ات ھآپ کے ٹیں سا بھی تے۔آپ اورپ کے سای پیل 3 خو بک ہوئے پھر
مش کین کے جھوں کے ساسئے س ےگ رت ہو اق کحبہ ٹس جا جج ۔ بکتھ در کے بعد
آپ نے بلن دآواز سے پک رکر ارشادفر مایا کہ ”اگ رگ یک یہ خواٹشی ہوکہ ا یا مال
ا سے خروم بھ جائے یا اس کی یوکی بیدہ ہو جائۓ یا اس کے یج میم ا
اش واری ے ار مرے مقائلآ ے_'
اکا دلیرکی اور بے خوٹی جار عا لم می بہت جک دکعائی دی ہے۔ اسی لئے
ایک مرتن ہآ تحضورنصلی اللد تا یٰ علیہ ول عم نے ارشادفر مایا تھاکہ خیطان بھی عھر سے خوف
کھا ا ہے۔
بااشمہ می دلیری اور ہے توق ہیں آپ کے وور خلا فت یس بھی دا و
آپ کے وو ر علوصت میں ٹرر جات وس ای رر پگ بھی رکا اپ
کے و لیر ےہ فیصلوں کی کوںہ 3 2 ورپ جس سای دے ریا ہے اور انی اصولروں 7
و۶ اثوام نے اپنی وو مو ںکوسغوارا ے۔آپ کے اف امات کا شنتھرر خاکہ یھ اوں ےکلہ
آپ نے سب سے بے بس شور کا ظام تاخمککیاءصو بائی علونیں تام میں علوکی جح 4
بات گے ء ہر علاقہ کی ون کا انچارن مقر رکیا ءس مکارکی خرزان ہکا حگران ٰٰ مقر رکیاء
افلار کا م وی تا م کیاء امی ران عکومرت کے اخسا بکا نظام متعار فکرایاء صیغہ عداللت
تحار فکروایا گر ء افاء )نی فوے وۓ والا ا تتا ون بٹاتے واڑا ادارہ اعم کیا بیس کا
ص 00-10 تا ۔ن>ل_ 1 سک نے ٭ -' 07.0 وھ بے 8 ں لی ًٍٰ۔“ ُ ص٠۱
تح اع مکیا اور سب سے بڑ ھک کہ با قاعد ٥ سن اجرگ کا اجراءگیا-
36ذ وا لہ 23 ججری بصطابقی 644ء مم سآ پکو ایک می خلام یروز لولو نے نماز
پھر سے دورا ن مجر سے شد ید زش یکر داجس کے نیج می ںآ پ شبید ہو جئے۔
اس ماہ مق میں سدنا ابوبگر الصد بی رشی اللد نا ی عد اول شب شل پارہ
رھت اتل ادا کیا مر حے مین ہی ںکوکی خصو سور) میا رک کا وگ رکیں پت سے۔متنی
بی ان دکھائی رت ۲ آپ بعرازال نماز عشاء ا پچ رذرا را گر یی ہوی ۳ ان رلعتو ںکو
ادافر میا کر تے تے۔
اس ماہ ممق راس میں ہز رگوں کا کہنا ےک اگ عم جار کوون ارات نُک 277
نوائل اس طرخ ادا کر ےکہ ہر رکعت میں سور) فاجہ کے بعد سورٗ اخلا کو تیرہ رجہ
بڑھھ تو اےے مرد یا ایی عورت کے نا ہء اعمال میس ایک لاکھخیکیاں لک دی جال ی ہیں اور
ام می گناہ محا ف جرد جات ہیں۔
۶+۷
رجب ال رجب
٢ . پوت +ھ“ 2< فو ہے پر طً6 َ ھ
بسم الله الرحسٰنِ الوْجیٔم ٭ الْحَمْد لِله الَدِیْ تَوَحْد بالْمر
وَالْجَلالِ وَتفر د بالْقْرَةِ َالكُمَالِ لَه الذّاث الدائِمُ لا ییقی ال
وَجُهُ وَلَ الَمُلَک الْقائِم لَایَڈزم الا حَکُۂ
تھا کحریف اس ال شکر مم کے سل کہ جوعزت و جلای کے سا تج یکا
اورئر رت وال کے سا تو ثرد سےے۔ ای یی ذات اٹاں مہ رے
وائیل ہے ۔کولی گے اس کے سوا باقی نیس ر ےکی اود اہی کے لئے
7 ودائم سے ۔کوئی بھی علم ماخ نییں ر ےگا گر صرف اس کا
ر جب کے فضائل
اش رب مز تکا کلام انشش ریف ارخاد عالیڈان یئالم
ِنّ ِلٌة الشُهُوْرٍ عِن الله الا عَشَرَ شَهُرَا فِیْ کتاب اللَهِيَوْم
لق السُمٰوتِ وَالا رض مِنْھا اَرَبَعَة حُرُم ٠
مس روز ال کر یم وتیر نے ز مین وآ سا نکو پیدا فرایاای روز
سےکتاب اللدشریف میں مہو ںکی تعداد بارہ (مقر رک یگئی ) کے۔
یمن مس سے جا رعرممت کے بت ہیں۔““
ٰ عرمت کے جار مینےہ ہیں-
رج
و لفیر
۳۔- زی اہ
٣۴ مم ارام
ان چا ر یوں ) - + ۶س7 کالہ تما ی فرماج سے
کہ ان جا یتوں یش ائل اسلام مشرکین سے جک دققال نکر ماں اگکر دو خود ایی
کون شسکر سس فو پچ ران سے خوب جن گفکرو۔
ان ما ر ول ہیل رب ہلا تھمت وا منے ہے۔ رجب ورائل اب من
ے اور اکا اشتقائل لفظ' رج“ سے ےجس مك ممزظیم ہے۔ ع را ذبان اکب
حاور ہنی إولا جات ےکہ ”رجیب هذا الشھر.“ یی میں نے اس مد کر نتظی می۔
اس ساسلہ می لس ذو ںکا ىہ خیالی ےک نتر جج ب کا مع ہہوتا ےمجور کے
خوشوں پرکاخڈ ںکو رک ھکر ا نکی عفانظ تکر ناج کہ ا نکوکوکی نے نہ اڑے اور یا اس ل ےکک
دو زشن ہگ رکرھرنہ جا میں اسی رب یعس بن رگو ںکا خیای ےک ہت جج ب کا صعتی سے
ود ےچ حر درخ کوک اکر و سکو کے ے ہہ بگ رض کو کا خال
ھ تح دی اور تقر کیمھثر تکرتے ہیں۔ اسی مہی کو ش پر رجم تی حیطانو ںکو
سنکسما رک نے کا ہن ہبج یکم عاتا ہے جاکہ حیطان ملمانو ںکوگز ند نہ پا یں _ حضرت
فوث باک سرکار علیہ الرمت ک رشا کرای کہ رجب کے جن توف و
عاصل ہوا ہے بغی پل کے او رکرم حاصل ہوا سے بفی لم سے_
تصور می کر روف ارجم صلی اللہ تما یٰ علیہ وآلہ عم ے رج بی دو
صقات ہمان فرما ی میں اور ال کو دو صفات سے مقید ٹر مایا سے۔ اول لو رج کو
صسضسر“ فر مایا یئل قبائل معضہ رج بک مظعم گرم او رمزمت > زیادہ زور دا
کرت تھے۔ دوم عمادی ال اور خٌان کے درمیان "یں ہونے کی صضراحت
فرمائی ۔کیوک ہتتق مم جا رکا پکو اند یٹ تھا۔ جتص رع محرم ا فھرا مکی حرم تکو ماہ
ار ہت برل دا یا ھا۔ ای لے تفور اس صلی ال نَا ٰ علیہ وآلہ عم ےج
تصوصیت کے ساتھ ر جب معحخ رف مایا اور مادی ال و شعان کے درمیان ہو نے
کے سا تج مقر شر ما دب اور ا کی حم تکو دوام بنا اور پقنثرا یا
یی لوگوں نے رج بکو مھ رسکی ےکی وج تحیبہ یہ میا نکی ہ ےک ہشن لکافروں نے
اس یر می ای قیلہ سے لئ بددھا کیائی اور اللہ تعاٹیٰ نے ال بردعا کی وجہ ے ال فیل
کو تا کر دیا تھا کہا گیا سےکہ ا ہی ٹیس خظالموں اور ستگاروں کے ل ےکی گی بددعا
قول ہو جاٹی ے۔ اسی لے ائل جاہلیت بددعا فور خی س کر تے تے بللہ رجب کا ہی ہآ
جاجا تق الو ںکو بددعا د بت اود بددعا نا کاعیا بی لوڑقیگی_
حخرت نغحوث اک سرکار علیہ اللحمت ارشادفر مات ہی ںکہ ای ماہ شں اللہ تمَالٰ
نے حضرت لو علیہ السا مکو 2 یں سوار ہت کا عم عطا فرایا۔ شی ححضرت فوع علیہ
امام اورپ کے مب ساتھیو ںکو نی ےکر ھ ما وک پاٹی 7 نی ری حفرت ابرائی مک
کا مان سے ,2 یں یی ٹس سوار ہہو نے کا الد تا لی نے حخرت تورح علیہ السا ۳ کو
7 7 تھا۔ حضرت لو علیہ السلام نے رجب کے روز ے ر ے اور اگۓ اع ںکو بھی
روزے رک کا عم ارشادفر ایا۔ الد تھاٹٰیٰ نے آپ علیہ السلا مکو اور آپ علیہ السلام کے
ساتھییوں لی امتز ںکواس طوفان ےمفوطا رکھا اور زی نکونشرک نلم سے پا کک دیا۔
حطر تہ" بین سعد روایت خر ماتے ہ سک رسول یبرم صلی اللہ تعا لی علیہ دآلہ
ولھم نے ارشادف مایا کہ ”نسفو! رجب حرمت کےھم۲وینوں میں سے ہے حضرت فوح علیہ
الام ےکی ہیں اں ےے روڑے رھےھے اور ساتھیو ںکوروزے رک ےکا عم فیا تھا۔
محصیت سے پا کک دیا۔
اورک 20 کن ےک وجہ بھی جیا نکی کئی ےک مین ک ےتلم اور زل کو
لے سے دن یھر ہے اور م ون یی بذ دی اورثرف کوخوب متا ہے۔۔ مت اللد تما ی ہے
من کےعلم اور ذات کے ت کر ےکو سن سے اس مہ ہکو یتر بنا دیا سے ت کہ قیامت کے
روز م ون کے عم اور زبیل ون ےکی شبادت یضر دے کے بللہ مو نکی فضیلت اورحسن
روا رکا نکر وا نے ستا ہو ا کی شمادت قرامت کے روز ورے۔
ال ینہ شل روزو لک فخیلت
رت الو سیر خدری ری ال تمَالٰٰ عنہ روایت شر مات ہیں کہ رسو لکرمم مل
اللہ تھا ٹی علیہ وآلہ عم نے ارشادفر مایاکہآسان و زش نک پیدالنشی کے ون سے تی اللہ
تا کے نزدی ک ویو ںک یکتتی صب انددا ع کا ب اللہ بارہ می ہے جن مس سے جار
عتمت دالے ہیں ایک رجب ہج سکو اللندر کے رم کیا ہیی کہا 37 ہے اور ین دوسرے ہے
در ےآ میں یی ذیقعدوء ذی الم اورگحرع اھر مگر رجب الل ہکا گہینہ سے اور شعان
مرا ہی اور رمظان مبری امت کا پرد_ جوخنس ابمان ر کھت ہوۓ با مید اب ر تب
کے ایک دن کا 727 رج ےگاء 27 الد تا ی کی - رضامندی کاّمجن بب“ جالۓ گا۔ جو دو
دن رک گا ا سکو دوگنا ٹذ اب حاصل ہوگا اور ہ رص دنا کے پہاڑوں کے برابر ہوگا۔
ہو ر جب گے لت ھ7 ارتا یٰ ا کے اور ووڑ رح کے درمیان اک
مال کی میافقت کے بر ر طول خنرقی عائل فرمادےگا۔ جو ر جب کے جار روزے ر ےکا
انل تما ی ا ںکو ام ا ججتونء چرام اور ری ے اور 5 دمال کے تن سےمفویز رھےگا۔
جو رجب کے پا روے ر ےگا دہ عذاب تیر سےمفوط رےگا۔ جو چھ روزے ر کے
ا کا چر خر سے گت دقت چودعو میں کے سان کان را ردے
رگ یلک مامت ساد درواے ۷ نابز حا 7
ہجو ر جب کے اھ روڑ ے 72 ا ک ہمت کے ا تھوں درواز ۓےفھول
دئے حا میس گے۔ جونو رر ےم دو مہ طیبہ پکارتا ہوا قبر سے باہ رآ ۓ گا اور اس کا رر
جن نکی طرف ہر جم ا سے کے ےج وو برق سرن پا را سی یی
ایک بس رکروا در ےگا مس پر دہ آرا مکمرے گا۔ جوھگیارہ رج ےگا امت کے دن اداے
ا لکولی بھی دکھالی نہ دےگا۔ سصوائۓ اس کےکمہ جس نے اس کے باج ما اس سے
زان روڑے ر تھے پل گے جج با ر٥ رک ےگا ا لو اللہ تَا یٰ امت کے روڑ وہنلمتیں
پپہنا گا کہ ایک خلععت بھی دنیا اور دیا کی تام چچڑوں سے بت ر ہوا ۔
ہو ر جب کے تبرہ روزے رک گا امت کے روز عرش کے سامہ شی اں ے
کے اک خوان ایا جا کا وا میں سے جو چک گی جا ےگا کتھا ےگا اور ہے وثت وہ
ہوگا کہ اور لوگ ست مصییبیت 5 کپ( سے ول گے۔ جو 4 روزے رک گا اللہ تما ی
ا سکو اڑ نت عطا فرماۓ گا جوگی 1ک نے ری و کی کے دل میں ان کا
تو رگزرا ہوگا- جھ نرہ ر ےگا اللہ تما یٰ امت کے روڑ آں ے خوف لوگوں گت
مقام ہکن اکر ےگا ہو بھی مقرب فرش ایی مکل ای طرف کور ےگا وواں
سے کے گا تیرے لے خی کہ نے آ مین میں سے سے۔
حضورحفحوث اک سرکار علیہ ال رہم ارشادف مات ہی سک مم سے امام ہہبت الک نے
ای اناد ے بروامت ئن ا ز٣ یا نکیا ۔ رس ول امک اللہ تا یٰ علیہ وآلہ عم ے
ارشمادف مایا کن ]جس نے رج ےکا اک روزہ رکھا ا کے اک روز ٥کومیں ال کے روژڑوںلں
کے مساوکی راد دیا جات ۓ گا“
حصرت ااو ورراء ری الثہ تع ٰٰ علیہ سے ج ب کا نے رب ے روڑژوں 2
تلق دریاف تکیا تق آپ نے ارشادف بای اک تم نے "ہین ہکا بات و چھا ہے جن کا
جاہلیت کے ز مانہ میں بھی ایل اہی ت نت فی مکیاکرتے جے اور اسلام نے فو ا سکی عظمت و
فقیلت ٹل مر درج اضا ذف دیا ے_“'
حخرت عبداللہ بن ز بر رشی اللہ تما ی عنہ نے فرمایاکہ ماہ ر جب میں ج وک اللہ
تما ی ک ام ین ےء وخ سی می نک شی وو رکمرے گا پو ال ھدکرک) ا ںکوفرددیں یں
قزر رسای نظر فص رعنامیت فرما ۓ گا خحوب سن ل وک ر جب کی عمز کرو کے فو اڈ کر فور
ارت مکہیں ٹراروں ع مز میں عطا فرمالۓگا-
حضرت عق بین لام بن شس نے عرفوعا بیان فرمایا کہ رسول اکر صلی الہ
ا لیکو دوزرخغ ے ائی دو رکرو ےگا سا وو رک وا ین یی اب آشیانہ سے نگ لکر ہوا ۰
اڑے اور لوڑھا ہو نے تک اڑ سی رے۔ ہاں ت کک مم جا ئے ۔کہا گیا ےک کوا او
رس جک ص0 ےکویا کہ اگر 3 7 بس جک برای ار رے لو مقام آماز کے می وور
کے کا الا ٰ اہر جب ٹس خیرات مر نے وا لےکو ووڑ رٔ سے اس ا خی دو رگ دو ےگا
رت موی جن عمران کت ہی ں کہ شش نے خووحضرت اس ریشی اللہ تال عر,
من مالک سے سنا کہآپ فرمار ہے تےکہرسو لکر یم صلی الل تھاٹی علیہ لہ وسلم نے ارشاد
رما الہ جت میں اک دریيا سے مم سکو رج بکھا صا سے ای کا ال دودھ ے زیادہ
سفید او ر ہر سے ریا دہ تھا ہے۔ رج ب کا الک روز رک گا اللہ تما یٰ اں دریا کا 0
اسے پلاۓگا۔
حفرت الس رشی اللر تال ععنہ مع مالک بی کا ارشاد عالیشان ےکہ جنت میں
اف . ےکس دورٹ کے روہ دارولں کے علادہکوٹی 0 جا ۓ گا۔ ممحثرت الو ہررہ
ری ال تال عنہ بین فرماتے ہی ںکہرسول الش صلی اللہ تھائی علیہ وآلہ دعلم نے ارشادف مایا
1 ےج اہ رجب گے ولوں رس 7 لعمرا تکا بمعہ اور ہغفنتہ کے لو
ای کے سے فو سو بر کی عباد تکا ٹا بککھا جاجا ے_
ممرت زوالون معری علرہ ارم نے ارشاو فرمایا کہ رجب ممبتوں یس
گنا ہو ںکو تر ککرنے 2 گے سے شعبان اال پر طا عم کر نے گے گے اور ران
الس بارک عز تتنھیوں کے انمظار کے لے جس نے گناہ تہ چھوڑے اور طا عحعت کےکام تہ
کے اور رت تف لک امیروار نہ ہواوہ لقن نے بودہ اور تا لغ خرافات ےب
سخرت زوالنون معرکی علیہ ال رم بی کا بھی ار شا دگرائی ےک رج ب یت
م تبون کا گبینہ ہے شعبان پالی یچ کا اور رمضمان المبارک ن ل کان کا مہہ ے۔
اور ہرنفیش وی کا ما چو اس نے بویا ہہوگا۔ جس 7 وا ہ وکا و کے کے دن
حعد رجہ اش و یکر ےگا ال کا مان خلا واقحہ ما ہت ہو گا اورای کے سا تھھ ا کا اتجام
برا ہوگا۔
١ تحخرت سلمان فاری ری اللہ تعالیٰ عنرش ماتے ہی کہ شی نے خوو سنا کر تفور
ےس
ن ےگویا ہ۹رار میرل کے روز ے رت اور ہار غلام آزاد گے اور نے ماہ ر جب میس یھ
بھی خر تکیا تے اس ن ےگو یا ہناد دینادقجرات گئے۔ الکن اس کے لے یدن کے ہر ہر
ال ود برابر خیکیاں کل در ےکا رر و رھ بلن درے گا اور تا رگناہ محاف شر
77 اور مر روز کے روڑے اور چرروزکی ترات ص2 زار رح اور ہزرا رتھرے
کک ےگا اورال کے لئے مت کے احور زار مکانع اور نا رکوٹمیاں او رکرے گی رار ہوں
گے ہ رکرہ یی ٹر ار شے اور ہ رتیمہ ٹیل سور سے را رگا بڈ ھک رجور سں ہیں گی۔
اس ینہ یل عیاد تکی ففیلت
روایت ےک حنخر ت عم رن عبدالع زیڈ جج کہا موکی خلیضہ تھے نے حاع بین ارطای
ا حعدکی بین ارطاقتی حائگم بعر ہکو کر لکھا کم سال بھرریں ار ران نکوتصوضی طور بر حاو تکا
تام و انام رھ کیہ ان 7 انل درگ اق ربحعت کے دریا ہاتا ے۔ رج کی لی
رات: پُررہ رج کی رات ستاںش رمشمان ایارک کی رات او ری الف کی رانہت۔
حخرت نال بن معدان نے ارشادفر مایا کر سال ئھرش یا داش اکا ہیں
کہ جوتھی ان کے مقررہ نوا با ام رکر کے اورمظررہ وعد ہ کی تید لن یکر کے ان میں
اور کر ے لو الک رب ارت ا ںکوضرور مت الردوں بی وا لیککر ےگا ذہ بے
مہ ںسکہ رج ب گا لی راثے اور پا دن رات تر نماز پڑ ھے اور و یکو روزہ رتھے۔
دونوں عی دن گی راییس جج١ یس عرمادت کر ےتھر ون ہیں روڑزڑدے شر ھے_ نصف
شعبان کی رات اور ون رات شُل نماز پڑھھ اور ون روژع بر گے_ ای رب
عاشور کی را تکوعباد تکرے اور دن می روژع رجھے_
ایاررے ہاںل عام ور پ بر ھا ِ3 ےک لوک رات ئھر سو نے رج ہیں اوردن
آوروڑو رگ لیے کرت 0 دن کا ارعاد پر ےکہ داز تکوباد گر ےاددداع می
روز رییں لح ہزرگوں نے عحیاد تک نے وا ی "کب رانو ںکوئح ٹرمایا سے ا نکی ئل
تحرار ان کے مق یف 14 ے۔تخیل ان کا بجھھ رں ےک رم الأرا مکی کی رات
واشورہ گی بی فو راٹء رج کاب نکد دحل راتء متا رج بک رات
سے سے کچ ہہ ۔ سا پے ہے رھ وو جا ہیں ا8و ام ۶
یم اک ططاقی راتس مین 21,23,25,27,29۔
ای مر بذرکوں نے ائن ایام کے بارے می بھی بعد ا تن بیان فر مایا ےک
بن میں عمادات اور وطا کب ہیں ا سکی تفحیل یھ وں میا نکی ای ےک ہعفہ
کا دنہ عاشور وکیا دن ء لصف شعبا نکیا دن حمعد السبار ککا دن دوفو عیدرول کے دن اور
ایام ملومات َ زی اہ کے اتال دں رل اور لام حروردات شی ایام شر یںی۔ ان
سب شل سب سے زیادہ ا کر روز کی اور ماہ رما نکی یا نک یک ہے ۔کی ومک ہحضرت
اس ری اللہ تھا لی خنہکی ردایت ہ ےک رسو لکریح صلی اللہ تعاٹی علیہ وآلہ یلم نے ارشاد
فر مایا کہ اکر بحعہ کے رو زکولیعمناہوں سے بچا رہق بفنہ کے بای ایام بھی بھا ر ےگا اسی
رع اگر مہ رمفمان مس ار با پچراسمالل چا ر ےگا
طرت امام بے الثہ بن مبار ک ھی نے حفرت سلران فاری رض اللہ تعالی عد
سے مرو ما بیان فر ماک رج بکا چان رتضور نب یکر مکی اللہ توالی علیہ وآلہ لم نے دیکھا تو
ارشمادٹ مایا گہ اے سلان ! گر ا ہرد ی ليکولی صن مد یا عورت شیں ریس نزاز -
ریب سے ادا گر ےک ہر رکعت ہیں سور فُر ے بدرٹل ھو اللہ اعد تن مرت, اورٹل
ھا الکافرون ین مرجبہ پڑ ھھ و اللہ تھالٹی ال کےگمناہ محاف فریادے گا۔اور ا لیکو
پور ے ینہ کے روز ے ر کے وا نے کے برا بث اب عطا فر ما گا۔
اس کا آنندہ سال تک نماز پڑ ھے والوں شش شا رکرے گا لین سال جو رکی
مازو ںکا نو اب لگا ادرشبید بدر کےشل کے براجد روزانہ ال کےگم لکو بعد فر مات ےگا۔
لاہ ہردن کے روز کے عو سال گج رکی عیاد تکا ٹواب اس کے تل ےککھھا جا ےگا اور اس
کے ہجرار ددجات بلند کۓ عا میس گے۔
کرای نے رر ے ینہ کے روز ے ر کے اور بی نماز بی تو اللہ تی اا سک
دوز ئ سے ھا ےک اوراں کے لے نت لاز مکر د ےگا اور وو اللہ تال کے رب میں
أا جا گا۔ بے جبرائل علیہ السلام نے ا ل کی الع دی تھی ۔ حضرت جبرائیل عم
اسلام نے کہا 7 وآپ اورمرکوں اور مزا فقوں کے درمیان فرق پید اکر نے وا ی
شا ہے۔ منالی یما زکیس بڑ ے ہیں۔
ورڈ 5ح ً1 7 صج ےے و 3ص ٠ ٢ ۱ 10 فی ۰
ارول الڈی٥ی الد تھالی علیہ دہ ویلم یجھے تا ےکہ ٹس بینمارکس ط رخ اورک بڑھوں۔
فرمایا لمان اشروغ ماہ یش دس رین٘س پڑھھ۔ ہررکعت ش المدشریف ایک بارسور:٘ل حو
الد احد تین مرح سورة ٹل ان اکافرون ٹن عرتتہ بیو جب سلام مر چچکوتو پاتھو ںکو
انٹھا کر بڑھو۔
لا اٹ لا الله وَخْدَۂ لَاَربِک ذَۂذۂ لُک رَذۂ تن
کر و
یی وَْمیّتُ وَهوَ حَیٗ لا يمُوث بِيَدہ الَيْر هو عَلی کُلٍ
شی قَدِبْر ا للَهُم لا مَاِعلِمَا اَعُطَيْتَ وَّا معطي لِمَ مت
””الل تا یٰ کے سوا کوئی مو ہیں وک وورہ اش رک تقوب ایی
عکومت ہے۔ وفی صھ کے لال ہے وخی زن دی عطا فرماجا ے اور
ست دا ے۔ وی صاب جات سے ای کے ہاتھ میں 7
ے اور وی سب پچ ےک۷ رسک ے۔ لی جج مرو عط فرماۓ و ا ںکو
کوئی روک والا فی اور جو نہ دے ے کوگی دۓے والافییں او ری
مررت وال کچھ سے ال سکی مقدرت بھا یں عق
یہ بڑہ ھکر دونوں | تد مہ پمیر 7
چھر وسط ماہ یس دیں رگعتں اس رع بڑھ کہ ہررکعت می سورہ فاتمہ کے بعد
سور اعلاگک ین رح او رسورہ کاثرون نم ے۔ جب لام پچھی رلوو رولولں ہاتتوں
کو اٹھ اکر بڑھو
ا اِلٰة الا الله َخْدَۂ لَاضَریقکَ لَە لَۂ الْمُلَکٰٔ وَلَۂ الْحَمْد
تُحِیٔیٌ وَتُمِیٔث وَھُو عَیٗ لا َمُوُث بِّدو ایر وَمُوَ لی کل
شَیْء قَىبْرٌ اِللۓٌا وَاجڈا اَحَدَاصَمَداقَوَدا وِتّا الم يَِد
صَاحبة ولا ولا وََدَا
اط الام کے سا کا معو گر وی یی اش رک ے_ ا کا
افزار ہے وتی لیف کے زالن سے وی زندگی عطا خرماتا ے اور
وسی مدت دا سے وبی زگرہ اور لافا یٰ ےے۔ ای کے وست ڈدرت
ٹش ہر بھلائی ہے ای کے ابو یس سب بیٹھ ہے مود اکیلاء تھاء
ے روا٥ ے ہما یی وی ے تہ اوڑا و“
ںہ پڑ ےکر وولوں اتھو ںکو اتۓ گے پ چھیرے۔ یھ رین ےآ خر میں 7-
ریس باہو اور پررکعت میں سور فاتہ کے بعد سور اخلائص اور سورءٗ کافرون تن تن پار
بڑھو۔ جب سلام پگ رون اج ہاکھو ںکو انھکر بڑھو
ا الله الا اللّ وَخْدَه لاشریقک لَۂ لَۂ الْمُلک وَلَۂ الْحَمْد
'َسِ
مُجیٔیٗ وَبْمِیٔت وَهُوَ حَيٌ لا َمُوث بِيَدو الْخَيْر وَهُوَعَلی کل
فیْوقَدِبْرٌ وَصَلِیَ اللّۓ غلی سَیّدنَ مُعَمَد و علی آلے
لطٌاجِرِینَ وَلّا حَوْل وَلا فُوَةَاِلابالله
”ال نتاٹی کےسواکوٹی معبودکیں۔ ای کا تمام ملک سے اسی کے لے
رف ےئ زن ە٥کرتا ے اور وت ۶ج ے دای کے اتھوں یل
ہر بھلائی ہے دخھیا پر بر پر قادر ہے۔ الف کیا رحمت و مار ےآ تا مھ
س اللر تما یٰ علیہ وآلہ وھ پر اورآ پگ آل مر ۔خظظمت اور اوج
مم دانے۔ الد کے پیر ثہ سکوٹی قورت سے تہ حا کو سا
طاقت_“ ٰ
ان کے بعد ای مرادو انگوتمہارگی ریا ری گی ۔تارے او رتنم کے درمیان
انل تھاٹی سترخندقیں عائ لکر دے گا۔ ہر خندق اتی دی ہوگی جھےآسان سے زین کا
فاصلہ اور ہر رگعت کے عوئس نتمہارے گے ار ور نرار نی ر- 0۷-7) ایی
یف ووث نے ازوی اور صراط سے لا تط رحب و رہمارے لے مقدرکر دیا جا ےگا
ححضرت سلمان فاری ری اللہ تما لی عن فر مات ہی ںکہ جب تضور انور ی اللہ
۳ علیہ وآلہ وعلم ف رما گے میں اللد تھا لی کا شکر ادائر نے کے لے روا ہوا سحیدہ می گر
حرت امام پۃ ال لی رت اللہ علیہ ححخرت الس دش اللہ تواٹی عنہ بن مالک
سے مروعا روا تہکرتے ہی ںکہ رسول اللدم٥ی اللہ تھائی علیہ دالہوسلم نے ارشاد فک
7ت اش تا ی کا ید ے اور خعبان مرا اور رشان المبارک میری امت کا ید ے۔
مرک کیا گیا کہ یا رسول ال ”کی ال تی علیہ دآلہ یلم ال تائی کا مین ہونے کا کیا مطل
ے
ارشادش مایا کہ اس میں تصوصی مخفرت ہولی ہے۔ اس یں جانو ں کی حزاظت
کی جا ی ہے۔ ای مس اللہ تھاٹی نے اپے اخما مکی توب قول فرماگی۔ ای ہش ا
ووستو ںکو وگھتوں گے اتھوں سے ر ال ی دلا یٰ۔ رای میں روزےۓ رک گیا . کے لع
تم الد نما ی کے ژم ہو ایی کے من قگذش مگ ناہوں سے معائیء آئندہ عم ٹیل کہونے
وا ےگتاہوں ے قبراشرت اور یسا ہک مڑگا وی کے ون یی امش کو اہ ر ےکا
اند یش نہ رے گا۔ ایک تصف بوڑھے ن ےکھڑے ہوک حرض کیا۔ یارسول الٹ دم ی اللر
نال علیہ وآلہ وم ا میں لو ود ے ینہ کے روز ۓےکیں رکوسلم۔
تو ر اکر صلی الد نما یٰ علیہ وآلہ عم نے ارعُادث ایا . اول جار ایر ان
جار اور اتی تار کا روز رھ لیا کرو ٹم کو ورے کے کے روڑدے ر کے والوں کا
اواب لے گا۔ کیونلہ 7 7 اب 7ئ سے گر رجب ہے اول جع کی رات کی
7س رر ہنا۔ یہ دنیا رات ہ ےکہ جس سکو لالہ شب خا مب سکتے ہیں۔ جب
اول جم کی تا رات لژز عا یٰ سے و نام آسانوں اور زگیتوں سکولی فرش کہیں می
ک کعبہ اور اططرا فک میں محح نہ ہو جا شیں۔ ال وقت اللہ تما ی اۓ اللہ ری قزر
لہ فرماتا ہے اورفر اتا ہ ےکہ اے مہرے ملاکلہ بے سے جو جا ہو مانگو.. ملا کہ عو ضکر میں
ےک ہے امادے روردگار! بہارا حصور س جآ ر جب کے روڑہ راروں کو کی
دے۔ الد نا ی فر ما ےکہ شس نے ای اکر دیا۔ ٰ
اس کے بعد رسو لکرمم روف ال رجیم صصکی ال تعالیٰ علیہ دآلہ لم نے ارشادفر مایا
کہ جکوڈی رج بی پی مرا کا روڑہ 722 پچ رروزہ افظا رر نے کے برح شس
بتعہ یش مخرب اورععشاء کے درمیان بارہ رکعتتں پڑ ھے گا اور پررکعت یش سور؟ فا کے
ے ار رگنس اوارے۔
رکمتیں ار اکرنے کے بعد یھ پ 0م درود ی خج اور وں ہے۔
ا للّهُمْ صَلٍ لی مُحَمّدِ ن الٍَيٍ اّقَي وَعَلی اله وَسَلمَ
ار ای ک بد وکرے او ربدہ یل 70 مرحہ سے
مُبُوح فدُوْس رَبُٗ الْمَلامِک وَالرُوُح
چل دہ سے سر اماک 70 مرح ھے۔
رَبَ أَغفرٌ وَارحَمُ تَجَاوَزُ عَمًا تلم ایک اَنَتٗ الْعَریْز اعم
رر دوصرا بج ہکرے اور ال یرہ یں بھی صب سائ نی ھے۔ اب عالت دہ
بش ہی انز دی ل کیا بارگاہ جس اپٹی عاججت جیا نکرے۔اا لک عاجحت ضرورکی پورگ ہو
رسو لکریم روف الرتم می ال تعالٰ علیہ لہ لم کا ارخُار والیڈان جج کے
بھی مر ہو ا حورت اس نما زکو پڑ ھے الد تعا لی اس کے خما ما ہو ںکو نشی ر ےگا خواہ
ند کے جھاگوں کے برا بی کیوں ضہ بولء پہاڑوں کے باب ہی کیوں نے ہوں۔
قامت کے روز ا کی شفاعت سات سوگھرد الوں کے لے قبو کیا جات ۓے گی قب کی بی
رات یل اس نما زکا اواب شاف ہہرے اور ران کے ساتھ اس کے سا مآ ےگا اور
اس سے کے کا میرے بپیارے گے بثارت ہوہ ہرمصیییت سے تھے ات لگئی۔ مس
گا کون ہے۔ مد ک یکم جس نے تیر کل سے زیادہو نین شک لکسی ہد کی نہیں
72 تم تیرے ام ے زیادہ شی یں کا مکوکی سناء نہ تی رکی خو و ے (یادہ اکیزہ خوش و
جو 5
اب سے کا مبرے پیارے میں تی ری ا نما کا لاب ہوں وو نے فلاں
8وبو ری شی اک مل جآ سا جو یک مکی عاشت
پر یکروں۔تھاٹی میس تیرا موف منوں اور تیر یگ . ہ کو دو رکروں ۔ جب صور اسر اشل
چم کا جا گا مو میدران عیامت یں تیرے ح رپ سام میک نکر ربہوں گا 0 ہثارت ہو
اپیے مولاکی طرف ےکھی 7 تر ےبھ روم زہ ہوگا۔
ےت کے روز و کی فضلت ۰
حخرت خ ہب اللدشٹی علیہ اللحمت نے ححخرت الو ہریرہ شی اللہ تھا ی ع سے
علما یا نکیا ےکہ رسو لکریم صلی اللہ تما ٰ علیہ دآلہ عم نے ارششادھ مایا کہ جس نے
تا رجب کا روذہ رکھا ال کے لے بچھ ما کے روزے کھھے جانیں کے اور ای روز
حضرت بجر نل علیہ السلام بن ری ےک نازل ہوۓ تھے۔
عمبداانڈد بن عیاس ُ الل تھا عنہُح سے بی مد وسر کرے تے اورظر
تک نماز میں مشغول رج بر کے وقت ىی نواٹل ھکار رکجتیں پا رھ یمن کے ا مود
ہرراعت یش سورۃ فاتجہ کے بعد ایک ایک پار سور فلق اورسورءٗ الناس پڑت اور تن پار
سور) القرر رھ اورسورٗ اعلاک 50 بار پٹ حخ اور پچ رعصر کے وت مل دعا ہیل
مروف رت سے اور بیا نکر تے تےکہ رسو لکرمم صلی اللہ تا ی علیہ وآلہ وسلم بھی
کے دانع الیما کیا کرت تھے۔
صحفرت سلمان ارب ریش اللہ تی عنہ مان فر ماتے ہیں کہ دسول الثم ی ال
تماٹی علیہ وآلہ وعلم نے ارشادفر مایا کہ رجب مل ایک دن اود ایک رات ے۔ اگر ای
دن کا کوئی روزرً" رھے اورال را تکوعماور تکر ے لو ا ںکوسو روز ے رکھئے اور سو
بر نکی ) عباو تکر نے وا لے کا اب ین ۓے گ۔ ہے دن رات 21 رج بک ہے۔
انار کورسول گرم صسل الد تما ی علیہ وآلہ عم کو نبویت عطا ہوئی گیا۔ '
کر کر پر
شعبان اشم
ہشم الڈھ امن اریم ٭ الحمة لِله ال اْحَمة لِله
الشُوال وَجَمِیْلِ الا فضالِ. نَحمُدَه عَلَی مَا اَنعَم عَلَينَا مِنَ نمم
لا تخصی اَعَذَاڈ هَا و نَشُکُوٰ عَلَی مَا اَکرَم عَلَينَا مِنْ آ لاء لا
تَعَذ اَقْرَاذُمَا
تما تریف اس الد کے لئ ہے جوتھا مکمالی وصفات کے ساتھ
-02 ہے دورنشل وص ار نے والا ے بئروں ھ4 اورے افضال .
عنایات کے ساتھ۔ ہم ال لکی جھ با لاتے ہیں اود ا س کی معتوں پر
جن کم ما رک تم نہیں اور ہم اس کا بھی شر با لاتے ہی کہ اس
نے اپے بے شا رعلیوں کے ساتجھہ مکو بذ رگی دعزت عطا ماگ
شعبا نکی فضیلت
رت الونھر علیہ الرحن نے ححضرت اس رصھی اللہ تاٹی نہ جن ما لُک سے مع فو
روا گی ےت لرحضرت عا شر صد رق ری الد تعالی عنما فرا ی ہ سکہ رسو لکرمم صلی ۴
تعاٹی علیہ وآلہ وم شعبان کے روزے رھت چھ فو ہم کے جھےکہ ا بکوئی دن ناخ کیل
یں کے اور نان ج کر ے ےو م کت ےک اب اس اہ یس روز و یں ریں .۳
میس نے بھی نہیں دبیھا کہ سواۓ رمضمان ا سارک کے رسول اش صی اللہ تما ی علیہ ول
مم نکی 0ع ذ پپرے روز ے ر کے ہہوں اور یں غ ھی ہیں دبیکھ اک ہآپ ۰
ب03 _. ےج ) حم جم ھ هپ فطرہ سم بؾ>ج>- بے ا _ شر _. و٣۳ اب -بج--
تھا ۳0
جار نے تقر تکبرالقدر یی ااسف از ما ل فک رداعت ے بیا نک ے۔ .
خرت ابوٹھ رعلیہ الم نے اپے والدگرائی کی اسناد سے بردایت جحضرے عطاء
نا یہار ام الم وین سیر ام لم ری الد تما ی عتہا کا قٴل یا ن کیا ےکہ دسو لک مکی
اد تھائی علیہ دآلہ وم شعبان کے علاد ہبی لین ات زیادو روز نہیں رک سے
نے رمضمان البارک میں رکھج جھے اس کی ینہ ریہ ہب ےک ممرنے والوں کے نام شعان یں
زعدو لک فہرست سے کا لک مردو ںکی رت مل شا لک دئے جاتے ہیں ۔آ دٹی سفر
کرت ہے عالائکمہ ا کا نام مرنے دالوں ش شککھا چا چا ہوتا ے_
حخرت اس ری ال تھا عنہ جن مالک ددایت فرماتے ہیں کہ رسو یکر
روف اتی صلی اتال علیہ دآلہ یم سے انل ایام سک تمام روزوں ے انل اور
کےکمتعکس جب دریاف ت کیا گیا ارشاد عالیشان ہوااکہ رعغمان البار ککیلمتقیم سے لے
شعان کا روز رنھنا_ ٰ
رت سر ما مری ری الشد نتعاٹی عنرا فرالی ین کہ رسول اش لی اٹہ
تال 5 وآ لم کا حو مب رن گن ش ران کیا ہشن خی گ ہآپ ا کے روزو ںکورمقران
البارک سے سا دیااکرتے تے۔ حضرت عبدائڈر ری الد تھا ی عنہکی رواہت ےک رسول
اکر مکی لد تھا یٰ علیہ وآلہ سم نے ارش اد فر مایا کہ جونخحس شعمان کے خر دوشتٍ ےکا روڑو
ر ےکا ال کی مفقر کر دکی جا ےگی۔ لفظ آخری سے حضور اکرم می اللر تی علیہ دہ
لم ى ہرادآخری ووشت ہی سے سن پیرکا روز ال سے شعران گیا زی ہار مرادکییں
سے کبوککہ رمقان ایارک سے ایک رو روز لہ ا سس ۷ مکل روڑدے تہ
رر ما ہو و بی ممتوع ہع۔
عخرت اس ری الد تایٰ حنہ بن ما لن کک ددایت بیان فرماتے ہی ں کہ رسول
کر روف الرتیم صلی الد تھا یٰ علیہ وآل, مم کا ارد عالیشان ےک مہ با نکوشعران
کن ےکی بجہ ہہ ےکلہ رمظیان کے لے اس سے خی کر پپھوں فک نکی ہے اور رمغمان
مبار ککورمقمان اس ل کہا جات ہ ےکم گناہو ںکوجل اک رج مک ڈاا ے۔ یا ر ےک
ضُ کانصی ےط لا ڈاوا- ٰ
ت
جس مر ۱
رئا
یز شش سے چا رکا اتقاب فرمایا ہے گھ جار ٹس سے ای ککو ھن میا۔ اکلہ ٹس سے ما رکا
اتا بکیاہ چجرائحلء یکاہ ام راشلء اد زائح مہم السلام۔ چھرپاروں میس سے حضررت
جرائٹل علیہ اللا مکو جن آیا۔ اخمیاء یش سے چا رکا انتقا بکیاء ابرائیمء موکیاء مکی اور
7۴7 (زیہم الام )ء گر ان چارولی ٹس سے تضمور اکرم س اتا یٰ علیہ وآلہ وم کون لیا۔
محاب ہکرام میں نے ار کا اجیاب کیا ااویکر صد بی ء عمر فاروق :عثان شی اور گی ری
رضوان الد جم امصن, ران چاروں یس ےج میتی 7 ری الثد تر ٰ عشہکو
ہیں ٣ ٴ
ص2 مس جا رکرو ں کا اتا بکیاء مھ انحرام (خخانہکعہ) مھ انصی (بیت ٰ
ال مقر ںکی مسر انماء ھی شر فک مد (مہ نو ی) او رر طور_ ران عارول گیئر
س ےکعبش ری فکوجن لیا۔ ایام شل سے جار ایا مکوشخ بکیاء روزفطرء روز اف روڑع رف (لژتن
غ۲ دئئ) اور روز عھاشورہ۔ پھر الع ہیں ے روڑ کو جن یا_ راوں ہیل ار را٘ں شخب
بجی شب برات (شعبا نگ بند دجو یی شب ) شب قد رکی شب جمعد الیارک اور
بجی ان پادوں شی سے شب قد رکو جن یا
س٦کیوں میں سے جار بستیوں کا اتا کا کر معتظ, و07
اد دسما جدر ا مان پھر ان ہیں ے ڈص یا۔ پہاڈوں مل رے چا رکا اتا بکیاء
احد اور طور سڑاء ام اور نان مر انی و سے مو رکو جن لیا_ دلباّل 9 ےھ مار کا
انا بکیا۔ چو لعء مجھموںء نیل اور غراتء چھر ان یل سے فرام تکو جن میا۔ اسی طرح
مپیوں یس سے چا رکا اتا بکیاء رجب: شعبانء رمفان او رم انھرامء پچ ران یں سے
شعبا نکو ٹن لیا شعبا نکوحضور 1ر لی ال تی علیہ دآلہ عم کا مین قرار دیا۔ یل جس
طر تضور اکر می اش تال علیہ ول لم نام انیاءے انل ہیں اس رح شعان کا
ہین بھی تما مگہینوں سے انل ۔ ٰ 1
رت ابو ہ ریہ رشی اللہ تع ٰ عنررداعت بیائن ف ماتے ہی ںنکہ رسو لک ریم روف
اارتی صلی اش تا یٰ علیہ دآلہ یلم کا ارنماد عالیغان ےک ۔ شعبان مرا ینہ ے اور ر جب
اد تما ی کا اور ری امت کا۔ شعمان اگناہوں کو دو رککرنے والا اور راہ لطا۔
رمفمان کے درمیان شعا ن کا ہین ے۔ لوک ا لکی طرف ے غفللتتکرے یں عالاکک
رب العاین کے سا نے اس ماہ مس اع کا ٹیٹی ببوٹی ہے۔ میس پہن دکرتا ہو کہ اہے
امالکی گی کے وقت روزہ رارہوں۔-
ٴ عثرت اس رض اللہ تما ی عنہ بی الک ے رواےت ےک یتور اکر صلی ۴
تعالی علیہ دآلہ عم نے امشاد فرمایا کہ باتی مچننوں پر رج بک فضیلت اڑسی ے می
دوسرےکلاصوں پر 1آ نکر مکی فخیلت اور بائی لڑوں رشان یقت ای ے یی
دم ے تھا َ( ا یاء پیر ری فلت اور دو ے کمیوں پر رضمان کی فضیلت ای ےکی
ی موق ہاش تا ٰ ی شقیلت۔ ٰ
خرت الس دیشی اللتاٹی نہ ارشادفماتے ہی ںکہرسو لکریم روف ارت لی
ال تھاٹی علیہ وآلہ وعلم کے صا کرام جب شعبا ن کا جا ند دکھ لیت فے ق رآنن مجی ری حلاوت
یں میک بھ جانے اور اۓ الیں کی زکو؟ یا لج جرف او رین 1وی بھی اہ
رمغمان کے روزے رکتے کے مقائل ہو جا ہیں ۔ اس رع رکام ٹس قیدر بیو ںکوطل بکر کے
یمن کرش ری عد ول ای پر حد لنگاتے یی مرا و وگ رنہ ال عکوآزادکر و تۓے اور وداگر
ث لے کا دے اور اگر ووہروں رھ ض بہوتا و رصول اکر لیت ہاںل تک کہ رمخمان کا چا
دک لیت نوس لک کے اعکاف میس ججٹھ جات _
ححضر تحوٹ اک سرکار علیہ ال7 ارشادشر مات می ںکشمان شش اخ توف
ڈیںءشیء مہ ب ا اود ن۔ ان میں شین تو شرف کا ے۔ عین عل وکا_ با ب رکا اور نون فور
کا۔اس ماہ مل ہے 94 عطبات اللہ تماٹی کی جاب سے کروں رازل نے ہیں۔
اس پش 1.] ورواڑ ,کول دیا جا٢ ےء بی ازل ہوئی ہیں گنا ہو یکو رک
کیا جانا ےء خطاوں کا اتا رکیا جاجا ےہ رسو لکرم صلی اللہ تی علیہ دہ یلم پر درود
شر فکیکشثز تک جالی ہے درود ےکا ىہ اص مین ہے۔
تضورحوت اک ر٘ی اللرتناٹی عنہ نےکلام ان شری فک آینۃ میارکہ ان الله
وَمَلاگکیب مُصَلُوْنَ عَلی اي فَااُھا الِّْنَ امَُوْا صَلوا عَلَيْه وَسَلَمُوْا تَسْلَيمَا
گے ارے شی بوں ارشادفرمیا ےک الل تھا 1 پ-- - 9 وص سڈ یٹ اور
سے لو کا سی ےعرادہ دعا اورءا-
صحفرت ماب رش الڈدتعاٹی عنہ نے اس بارہ ارشادف ما کہ اش تھا ی کی طرف
کر ریو سے مک کی نشی اور بدی سے بھانا اور لاک ہکی طرف سے صلوج تا من
ہے اجراداورنصرت اورمومنول کی صلو؟ ک سا ہے پروی اکر اورن٣م کریا۔
رسول اکر ص٥لی اللہ تھالی علیہ لہ نیلم کا ارشاد عالیشان ےک جو ایک ہار بجھ
درو و تا سے اللہ تھا ی ال بد پار رت شرماتا ہے۔ ال گے داش من دم وین ک
لے منزاسب ےک اس ینہ میں ہرگز زائل نہ رسے بللہ رمضان الپارک کے استقپا لکی
ضاری ال ہرم کرے او رش ےت کر کے گتاہہوںل ےے اگ × جاۓ- ماہشعبان
ٹیس می اللد تما یی کے ساس ےگرییہ و زادیکرےہ سو کر صلی اللھ تماٹی علیہ وآل, و لم کا
وسیلہ یڑ ےکیونلہ بی ہین ہآپ نی کا سے جاک د لی قھام ر رای درست ؛؟ جاے اور
ارول کا رکی کا علاحع ہو جااۓ- '
وت ا ل گر 001و زیادہ سے ذیادہ 0 اور زیادہ ے زیادہ روڑزڑے
یں
شب برات ٦
او شعبا نکیا ند رع مس جار کی ش بکو بہت زیادہ امت عائسل ے۔ اللہ تھاٹی
کا کلام دش ریف ارجاد ما لان ےکی
حم وَالِتاب الْمِیٍْ انا انز فی لَيْلوَمَُا رک
2 حم اورحم سے پچ اکنا بکیا۔ بھم نے اس (ق رآآن )کو برکت والی رات ( ہی
شعبا نکیا پندرعھ میں رات ) ش ناز لکیا۔ ٴ
سے۔ انل را کی حر ورح رتصصوعیت اور اکہت سے۔ ایل سنت و مات مرزلإںل ے اں
رات کو ری ری رات جا ال کر عماوت وریاضت مرج 2 اور ول رن ک من
مناتے ہہیں_ ٰ
کلام انل شریف میں اکٹ یو ںکو الد تبارک تما ی نے مبارک فر مایا ے۔ جیا
کش رآ نکی فرقا نحمی دکو بی مبارک فر مایا کہ ٰ
وَھٰذًا فِكْر مُبَارُک َنرَلَۂُ
بی ذکر (ق رآ نکریم) مرکلت والا نال گیا ہوا ہے۔ ججلیسا کہ ارشاد
بای تما یٰ س ےکہ ناز لکیا ہوا فو اس سے مش کیا نکی ال بات کا جواب تھا کہ ىہ ظام فو
(تحضور ی اللہ تما یٰ علیہ ولیہ عم نے خووبی اصز فک ےے۔ بی نہ صصرف ال دور کے
مشرکی٣ نکو من فو ڑ جواب تھا ملہج قیامتمترضین کے لے کاٹ ےک میکلا یی انسا نکی
تالی فکیں جللہ بے رب الھامی کا ناز لکردہکلام ماک ے۔
رآ نکری فرقان حیدکی بہت زیادہ برکتیں ہیں ہنی ا سکو پڑ ھن والا اود ال پہ
اعار ر کے 27 مراےعت "2 ے اور ووڑ بج 1- را مکر دی ای کے کات
مرف ائی کے لئ منص سکہیں ہویں لگ ا گا اولاد اور با٠ اجداد تک بھی بب ؤِنا۔
اکی مبار ک کلام کا صرف ایک جرف پٹ ھنے سے می دس خیکیاں عاص ہو جائی ہیں من
الام کے ے ا برغ سے بن ےکونیں تییکیاں حاصل ہو چا ی یا۔
تمور ٹیک ری روف ال رت ممصکی اٹ تا یٰ علیہ وآلہ لم کا ارشاد عالشان ےک جھ
دالہ دنم نے فرمایا کہ نصف شا نکی رات ال تال قرف وانےآسا نکی طر فی
نول فرماتا ہے اور سداۓ مشرک اور ول شکینہ ر کے دانے اور رشتہ وارىی مق کر نے
دالے اور بدکا رمرد وعورت کے ہرملدا نکوگخش وح ہسے۔
اب سال سہ پیدا ہوتا ےک ال تھی سے جن سے ما لی جاۓ 7 8
پیل ہگ ار شر ۓے کے یک عیادت و رات تی وہ طا ےہ
78
سفق کک ا مرک پا جرد ےا
کل ھئے_ می اسان ہوا حضوراقرس سی ال تالی علیہ الہ یلم شا دای باہرے ہیں
گے۔ جب میں نے حلا شکھرن ےک یکو سککی و میرے پاتھ مع رسو کر مکی ال تھا ٰیٰ
علیہ وآلہ وملم کے پائوں سےگمرا گ ےپ اس وف ت ببدہ ٹل تے_
میں ن کا پکی دعاکوسنا اور یا دک لیا آپ دعا شمارے ےکلہ می رے ٣م اور
ول نے تھے سد ہکیاء میرادول ھپ ایمان کھتنا ے۔ میں تتوری تو ں کا اق را کرت نہوں اور
اپ ےگناہو ںکا ار ارکرتا ہویل(یاد رہ ےکہ جس اس لئے فر مایا تھا کہ اعمت الما سے وگ رتہ
سو لکریم روف الرتم صلی الہ تی علیہ وآلہ وی مکی ذات اققر نے رکم کےگناہ سے
اک دہرا ے) میا نے ای جانا مرک مکیاء بج ہش رے ترے سوا گنا نہو ںکوکوئی
بے واڑا ہیں ء یں تیرے عذاب سے یی عق کی ء تیرکی مزا سے تیرکی رجح ت کا 7 02۰
غحضب سے تتکی رضا مند لک اور تھ سے متیرکی بی پناہ چاہتا ہوں ۔ یں ترک ریف کا
اعا من ںکرسماء وییاہی بھی یک ہے نے اپ شا مان فرباکی ہے
رت سید عائشہ رضی اللہ تعاٹی عنہا ارشادفرما ی ہی ںک ہن صادثی تک آپ
انی رکوع وبجود میں مشخول ر سے بیہاں ت٠ کک ہآ پ کے پاوں مارک متورم ہو گئے ش
اکوں اق دبالی ہل ی کنےگی یا رسول الص٥لی اللہ تواٹی علیہ دہ وملم ! میرے مال باپ
آپ پھقربان کیا ایل تھا ٹیٰ ن ےپ کے اگ لے پچ گناو دحا ففجیل فرماو ۓ ءکیا ال دب
العزت نے آ ے کے ساتحدا سی رح تہ نمی سکیا کیا ایا نی سکیاءالیا نٹ لکیا-
. ۱ ) خضورصی اللہ تعاٹی علیہ وآلہ وٗعلم نے ارشادفر ایا -ے
خنیا)! کیا یش گار بفدہ نہ بنوں ءکیاتم جائی ہوک اس رات کیا چھ ے؟ “جس
نے عو کا کیا ھی ے؟" ارشاد ہوا کہ چو پ اس سال یں پیا ہونے والا ہوگا اور جھ
تنس مر نے والا ڑا ا ارت می نک ا جاک کا _ لوگوں کے رز ای رات مل
بازل ہوں کے اورلوگوں سے اعما لیک پٹشٹی ہوگی| “میں نے حر سکیا ”نیارسول الد رک الش
ای علیہ الہ زلم کیاکی رعت کے لی کک ھی نت مکی جاے گ-' ارشادث ایا
یرم _ ہیں کب .. سے شا خد. ضص ؛؛
تال عنہا سے ایک رات تضور ب یکر روف ال رجیم صلی ال توائی علیہ دآلہ سلم نے ارشاد
فر مایا کہ ” اے ما ئش(ریی اللد تھالی عنہا )!ہ2 ا2ک ہآ جع کون کی رات سے؟ حضرت
عا کشر صد یقہ ری اللہ تما لی عنہا نے ع سکیا اللہ اور اس کا رسول بی پت سا نے ہیں _““
ارشادفر مایا ” آرحج نصف شعا نکی رات ہے ال رات مل دنا کے اعمال اور بنثروں کے
اعمالل اوہ اٹھاۓ جاتے ہیں۔ مڑی یی کے جاتے ہیں٠ یت یکل کی بجر و ںکی تقنداو کے
برا ال رات مل ال ھکرمم ووڑںٌ ے لوگو ںکو زا کر سے ۔کیا آ یی را تم بے
اجازت دوگی۔ سیلاو ما نکش نشی اللہ تھالی عنہا نے عن کیا ”تی ہا کیو ںتہیں _“
اس کے بعد رسو لکریم روف ارجم صلی اللہ تھالی علیہ وآلہ ولم نماز کے لئے
کھڑے ہو اورخقیف قیام ف مایا جن می سورۃ فا تہ کے سات ایک مچھوٹی سورۃ بھی پھر
آدی رات تک کدہ ہیں رسے۔ ال ۰ بح رآپ نے دو ى رلعت ار ث الٰٰ اوراں مُں
بھی تی رع تکی طرس مخ رقرات فر مکی ادرطو یل دہ مٹشس پل گے بی ہحبدہ اذان ٹج
جپ یا می دی رىیء مجے ان لیشہ ہوا نہیں ارتا یٰ ےآ پک روں یف کر کی
ہھ۔ م٠ یآپ کے ریب ئی اورآپ کے پائوں ائاں او چھوا تو آپ تے جک تگیا۔
کا نے سنا ک ہآ پکہہ رے ےک ننس تیرے عذاب سے ترسے عف وکیء
تیرے خغضپ تی رضامدی کی اور گج س0 تھا پاہ مامتا ہہوں۔ تجری ذات
افقرس بذرگ ہے یس تیر یتریف پور نی ںکرسکتا ۔ بھی تو نے انی شا کی ےت دی خی
ے۔ ٔ
نے عون کیا ”نیارسول ارڈ صلی الشدتھالی علیہ دآلہ ول !یٹس نے آج را تکو
آ پکو الما زگ مکرتے ہوۓ سنا کک لے بھی اس رع ذک رکرتے میں نا“ آپ نے
ارشادظر مایا 'اے عا کش (یشی الد تھالی عنہا )ا کیا یں اس کا علم ہیا“ میس نے ع رن ضکا
ی ال ۔آپ 2 ارشمادش مایا کہ پل رتم انکر تکو اٹچھی طرح یا دک لو اور دوسرو ںک وی
ڑ۔
ضر ت عبداللہ بن عباس ری اللہ تھی عنہ ایک یم الشان مفس رق رآنن تھے ۔آب
و تی مس رق رآ نگ رپ کے نام بھی مفسر آپ کے ایک آٴ زا دکردہ ام ححضمرت
یه برق کل اَمُر حَکِیٔم
گی ففیر یس ارشادفر مایا سکہ نصف شمعا نکی رات میں ۲1 ند بر کے امو رکا
انام اللہ تماکٹی فرما یا ے اورجھش زندو لکوم دو ل کی فہرست میس للے رج ے اور یت
الشریف کے عاجیو ںکوئھ یککے وج ےک اا لآ نے وانے سال شکو نکون کے
٤ .را ںآکھی ہوئی تعداد ۱ کی وٹ نہیں ہوتی _''
ححخر تجحیعم م نکسیا یف ماتے می ںکہ ال تما ی نصف شا نکی رات شش ابی
لو یکو ما حظہ فر ماج ہے۔ اس رات میں جم کو یا کک دبا سے ا سک و آکد تر ہال وہط
شعبان تک ماک و صاف رکھتا سے حضرت عطار بن ببار نے ارشاد فرمایا ”نصف
شعما نکی رات لو سال ٦ھرٹش ہو نے وا نے ا مورکی وی ہوی ے۔ چہتھ لوک سفرکو جاتے
ہیں عالاللہ ان کے نا کو زندو ں کی رست سے کال لک مردو ں کی ہر ست میں لے ویا وج
سے ۔کوٹی ا ک رتا سے عالائکنہ وہ بی زھو ںکی ا رست سے کا لک مردوں کے سراتھ
شال ہو چکا ہوتا سیب
شال چار راوں چر ھا یب ایک 027 رات دوس گی عیدالف کی
ت کو مم ری نصف شعا نکی راب ی لوس اللہ تھالی عمر اور رز تی لے ا ے۔ اور
27 والو ںکوبھی لے وج سے اور یی رات مرف مشنی ری کی رات ےے۔ انا واروں
رالان وکا ھا1 پا اذان م تک ۷د
ان لوگو ںکی مخقرت خی رہہ سے قیو لکیں یی جا ی۔
جب جوفھائی رات ہوئی تو حضرت ججرائٌحل علیہ الام آ ئے او رکہا ”ا ے مم صلی
اش تھا ی علیہ دآلہ سم ااۓ سرائارں کو اویرآسان کی طرف انٹھا ہیں“ جب س کو او یر اٹھا
کرد یکھا و جن کے دروازۓ کھلے ہو ۓ نظ رآ ہے پیل دروازہ پر ایک فرش نرا دے رہ
تھاک خی ہواس کے لے نس نے دا تکورکو کیا۔ دوسرے ددودازے پر ایک اور فرش
ار رہا تھا کن خی ببواس کے سل نس نے اس رات سد ہہکیا۔ تیسرے دروازے >
ایک فرشحۃ ندادے رپ تھا ۔خوتی ہو اس کے لے جس نے اس رات دعا گی-
چو گے وروازرے پر ایک ٹرش را دے رہ کی تی ال رات ڈک کر نے والوں
کوہ پاچ یں دددازے پر فرشنہ پکار با تھاء خوگی ہو اس کے لے چجھ اس رات شی الد رب
ارت کے خوف ے رویاء اب دروارزڑرے ررش ار رہ تھا خی ایل رات ہل
ملراوں سے لے سما وس رروازڑرے پر ٹرشت نا دے رب تھا ک یک اکوکی ے ا گے والاکہ
ای اف ری کی عاے او رآ تھوسں ررواززے رود ار رہا ھا ک ےکا ےکوٹی محائی
کا طل بگا رکال کےگناہ معاف کے جا یں۔ ٰ
می نے کہا ا باعل علیہ السلام ! یہ ددواز ےکس مک تھا ر میں ت۴
تفرت چبرائل علیہ السلام ن ےکہا اول شب سے طلوع ٹچ رک۔ اس کے بعد رت
ججر ال علیہ السلام تن کہا ا ول اشم“لی اللہ تما ی علیہ وآلہ وعم !ال رات ٹل ووژںٌ
ےکن جانب ال رہل نے والو ںکی تحعداد ب یکل بک جک کوں کے پرابر ے۔
ء
ہب برات
۹ ژ2 اک ری اللہ نما یٰ عحنہ ارشادش مات ہی ںکہ اس شل دو آزادیاں
ہومی یں اک آزادئی ہوی ہے برکھو ں کی آزادی اللہ تما یی کے عقزاب سے اور اولماء کی
آذادکی نامرادمھوڑ دی سے۔ ددایت میں آ نا ہ ےکہ رسو لکریم صلی الل تھا لی علیہ وآلہ
لم نے ارشادفر مایا نصف شا نکی رات جب ہولی ہے و ال تعالی ابی لو کو ما ح دکرح
سے و مومتو ںکو ہش دا ہے اورکافرو ںکو ڈشنل دا سے او رکیینہ رکھئے والو ںکو ال وش
کب پور ے را ےآ و ور اور دی
جس طرح زین پرملمافوں کے لے عید کے دودن ہیں ۔ اسی طرح آسان پہ
رشوں سے لئے عیددکی دو راٹش ہیں۔ شب برات اور شب فرر۔ مسلمانو ں کی عیر دن
ٹس ہوٹی سے اور ملاک کی عید رات میں فرش سوتےکیں اس لئ ال نکی عید را تکو
ہوئی ے اور اٹل ایمان سو تے ہیں اس لئے ا نکی عید ون میس ہولی سے۔
ہز رگوں کا ارخًاد ےک ال تھا ی ہے شب برا تکو نہ گر دیا اور شب یر رکو
فدہ رکھا سے ا کا وجہ ىہ ےک شب در امت ے اور ووزں ےآ زادگ کی رات
سے اس لے الد تھاٹی نے اس : پشیدہ رکھا بک لوگ اس رات کےھروسہ پ اعمالی سے
شی نہ ر میں اور شب اتمم اور فی کی رات ے۔ خیش یی اور نشی رات ے۔
تصول عزت اور ار یڈ عزا ب گا رات ے۔ نا ری اور نیش کی را ہے مل اور
اعراضی کی رات ےک یکو اس رات میں سعادت حاگل ہہ وی ے اور یکووورکر دیا عاتا
سے ۔ک یکو جزادی جات سے اور یکورسو اکر دیا چاتا ےہ یکوٹوازا چا ےکس یکوحردم
کیا جات سے کس یکواج دیا جاجا ے فک یکو جدا کیا جاجا ےہ بہت سے من دو ئے جاتے
ہو ںگلرکفن نے وا نے فلت اور ایی گی حالت شل پازاروں می ںکھوۓے پچھرتے ہں۔
7 7 کھوری ہوئی ہوی یں اورٹچرولں وا لے خی میسن فرے سب تخوردہ
رتے ہیں۔ بہت سے چجرے جنتے ہیں عالاکہ ا نکی بلاکک ت کا ز مات شر یج بآ دبا ہوتا ہے۔
بہت سے مکانو ںکی یبر ایی ہو جچگی ہو 2/5 0
ہوٹی ے۔ بہت سے نر ے ٹوا ب کا لقن رکت ہ گر عخزاب الع کے سا سے ےآ ہے۔
ہمت سے لگ خڑنوزی کے امیدروار ہو ئے یں اور نا کائی تمورار وی ہےے۔ بت سے لوگ
جنت کا لیقین رھت ہیں اور دوز اخ می آلی ڈے۔ بت سے ےیل۷ لفن ر کے ہیں
اور چرائی پیرا ہو عا یٰ سے۔ بہت سے اک عطا کے امیدوار ہو تے ہیں او رمصیبت سا ۓآ
عا یٰ سے اور بہت 0 کے تصولکی آ٘ئس لگاۓے ہوے مہ اور ہلامت
سے ا نکودوجا ر ہوا کس ہے۔
حضرت امام تن بعمری علیہ الرحمۃ جب پندرعحو یں شعا نکو مکان سے باہر
تخریف لا 3 آپ کے چرے سے الیم دکھائی دیا کہ جی ےآ پکوخہ ری د زنک دی گیا تھا
کی ج سک یصیتی سندری بے میں ٹوٹ کی ہو ا سکی معییبت میرک مصیبت سے بڑی
تھیں۔ جب دریاف تکیا گیا نے ارشادفر مایااکہ جیھے ات گنابہوں کا ین تق ےگ یکیو ںکی
طرف ے ان ریش ےک موم یں قبول ہہوٹی ہیں یا میرے منہ پہ ماردک جا ی ریںا۔
وا نف یا اع مال
ہز رگان دبین نے اس نما کی بڑکی ابعیت اود فضیلت بیان فر بای ہے۔ اس نماز
می سورکضیں اوا کی عالیٰ ہیں اوران میں سورةٗ اخلائ ایک ہزرار مرح کی 17 ہن نی
ہررکعت میش و ھرحہ سورة اخلائص ہڑڑعھی جائی سے سلف صانین اس نما کو اد اکر نے کا
تیضی اہقما مکیاکرتے تے اور اپنے ری بین سے گج یکہاحکرتے تے۔ ححضرت اما تن
ری علیہ الرمۃ کا بیان ےک ”جھ سے رسو لکری صلی الل تائی علیہ ول مم میں
ول نے با نکیا ےک اس رات جوفشل یہ ماز اداکرتا سے الڈد تھا ٹٰی ا لکی طرف سز
ارد ا ے اور ہر نگاہ میں سن ھا جمیں پیوریی شرماتا ےکن وڈ رن ماج تلناہوں
کی مففرت سے ۱
۸0
رمفان الہارک
2 ْ> ضظض <ج و غ 71
بشم اللہ الرحمٰن الرّحیٔم * اَنْحَمْه لِله الِیْ شَرَف الشھُورَ
بشَھُر رَمَضَانَ وََنْزَلَ فَْه عَلی عَبادِم الْفْرَفَانَ وَفَضْلَء کَامِلا
لی کل شَھُر بتلاوّۃ القُرّآن وََوَرَ وُجُوْةَ عَبادِہ وَالَلِيْن فامُوَا
غَلی العرّ اوِیٔح و التسَابیٔح باخلاص الجنان
ام تریف اس اللہ یا کک جس نے تام ۴یو ںکو مارک ہین
رمقمائن السارک کے سب شرف و بزرگی عنایت فر مائی اود اکی مبارک
عبت میں اۓ بتروں 202 لوں تفوا سے آ سان سے دنا >
از لک اور نممام کول پر اسے علاوت ش رآ نکرمم گے سا بہت
بڑیی فضیلت حاص لگ“
رمغمان ایارک ہے فضائل
اي الَدِبْیَ َمَسُوْا تیب عَلَیْكُمْ الضَیَام کمَا کیب عَلَى
اے ابیان والو! مم سر روزے فی گے ہیں 2 سے 2
(اان والوں) برفرخس کے 2 2 7,0 سے )سے چاو
ملرانوں کے لئ ہین سب سے ز(یادہ ام اورمروف بے۔ ال ینہ میں
اٹل اصلام بہت ھی زوقی وشول ے عیادات یں مشنول رج ہیں اور رك دنا میس ال
٣ ین کی وی چُ جا یٰ ہے۔ پری جار عالم ال یکو دوس ری لظیر جن کر نے بج امو
7 "ھًھ" - ج
مج کی و ہے رڈ ہت سس“ __ ضس نے چس۔ے ح٠۷ 8ف ,ٰشٔ. ہے ) غ؟)) اور
×× کوچچت سیوچی-ٹ۔
سرانمام دی رہیں۔
با ت گا بڑی می اہم ےک اس ہین شی عیادات مل روز زی ہی
تی گی جانی سے اورکسی بھی طر عم میں ہوئی۔ ای مہینہ میس آخریی عشرہ ایا ےکی
یش ائل اسلام بڑکی رغبت کے ساتھ اتکاف شس یٹ جاتے ہیں اور پورگ دٹیا سےضح
تل یکر کے اوث دک ریم کی عبادر تکر تے ہیں۔ ایی ای بھی محاششرہء توم ای بھی تھب سب
ہواثۓ اسلام کےکیں د ریکھا گیا۔
اسلام کے بہت سے فرقوں میں اگر جچہ بببت سے اختافات موجود ہی ںتگر بے ڈاحد
ھن ےک نس بر بھی کا انال سے اور تھا مسا ایک اس گپیینہ میس ال دک رم کی خوشفودی ی کی
اط رعباوت میں خودکومشخول ر کھت ہیں ایقیب ہنس فک اس گہیینہ ٹس عبادت و ریاضت
ہوی سے دوسر ےش یھی ینہ می سکیس ہوئی۔ و ےت و روزو ں کی بہت زمادہ فضیلت سے
مر اس گن ٹیش روزو ںکی فضلت بہت گیا بڑھ جا ی ے اور ال کا در ھی بہت ہا +وت
سوات
تضورحوث اک ری اش تالی عنہارشادف مات ہہ نک
”یاایھا الذین آمنو“
۶ی 7ف با ۶رف ا ے۔ ال ھکر کی طرف انی طرفت کے رلعہ سے
مرا کیک ہے۔ اگیء اکم موصول ہے متا دی نی جن طب معلو مکی تہ ا تما لکیا گیا
ہے۔ با ء طف ہہ سے مناد یکو ندا کی طرف متوح کیا گا ہے ال ینء ا مموصول ے
ٹس سےصی سالق حاسائی اور بل کی صح تکی رف اشارہ سے۔آمنواء جو سا لق
شناسالی شنلم او رما لب کے درمیا نمی اور جو راز اورک پکاتعل دوفو ںکومعلوم ھا اس
کا اطہارای افْظ سے و / با سے۔ممی انشد تما یکوجنسش بٹرول کا ایا ثرار ہنا اور یتروں
کو ھی انا ص سن ہو معلوم ے۔ میں اپاغمدار ہونا ایا راز اور ال وصف اور اں عق
ےکہب٘س سے شک مبھی خی داتف سے اور خاط ب تھی ای لے اسی وص ف کا وک رکر
کے نا کی گکئی یجن اے وہ لوگو! جو میرے راڑر جن ائمان ک لے مخحصرصس اوراۓ
قلب ود ماغ مم خلوئل کے ساتھ اس را کو رک ہو۔
کیا فی یا مقر رکیا گیا فرمایا کہ الصیاع نی روزہ رکھنا۔ ہہ د٥ل مصدر ہے جیما کہ
محمت صیام“ اورقت قیاماءلقت ع۶ پا شش صا مکا صا ےصی نز سے رک جانا اہر جانا۔
جیا کنصاعت ال رع ششنی ہوار کگئی امھ رگئی اورنصامت اخیل لژتئ یکھوڑے رک گے ما
ہر گئے۔ اسی طرئح صائم النبارجی 7 جبے دوپپر ہوئی یئآ آسمان کے
درمیا نپ جکرسوررح ہجو در کے لے رک جات 70 ماج ےک دا نک رگیا۔
صام ااریعل بندہ نامول ہ وکیا ا با تک رت کرت ےکھب رگیا۔ جیما ک ہام اللہ
مرف میں ےک
اَی نَذْرْتُ لِلرّحْمٰنِ صَوْمَا
جنی میں نے الل تھا ی سےآع خا مشش رہ کی نر یا مفت بای ے۔ ہے
آء مبا رر حطرت مر عأہما الام کے کے نازل ولیہ جب ا نکو رب تما یٰ ۓ
ارشادفر مایا کہ جب الع ےکوگی بندہ با مرن ےک یکو لکرے نے ا سک وکیدہ دی کہ
آم ا وں ک- ہو لے کیا روز 8 رکھا پ7 سے۔ بيم لہ ول یں مو تھا کہ لوک
ما وس رج کا بھی روہ راتا رنج ھھے_ ہزرگوں کا ارخار عالیغان یشک ہے ر9ز ٥
شر بجعت مجربی صلی ال تما یٰ علیہ ولیہ عم یں سے دی اسلام مں با جواز اور بڑا
ضرورت نما موہ یکو نا ا تر اور روہ خا لکیا جا ے۔
تضورفحوث ماک ریصی الد تما لی عنہارشادف مات ہی ںکسش ریعت میں روز ہام
ےک انسا نکھا نے 2 پروں کے اتال ے اور بمارٛڑے پر بی زکرے او رگناہوں
کو رلک رر رے۔ ج بکوئی بھی رہ ان اہر ے باز رتا ےو ا معحالہ یج ر ال کا ول
عمادان ت گیا طرف راک :”تا ے اور اں ک رعیان ہہ وفت اللہ تما یق کی طرف رکا رہ
ساب
یی (خم پر روزے فرش سے گے ہیں ) جیا کرتم سے یگ رنے دانے اخمیاء
اورا نکی اقوام یا امتوں برفرل گے تھے رحب ت کا دالہانہانداز ےکم یکم بے ز بد
یں سے بللہ بے صاشین کا طر بیقہ سے اور اس کے فو اد صرف اورصرف تمہارے لے ہی
7 سے آ رج ۔ یں پر ہے رر ےب )ا سپ اس کے یاثت
می ںک ا ں کا اجس رر ےس الد تھا ی بی مات ےک روڑہ دا رکا اجک ہے۔
تعفر تی ال یکرم اللہ وچ کری فرماتے ہیں اک روز ترک دوپہرے وشت
ج بک رتقور اکر صلی اللہ تما ی علیہ دآلہ ویعھم جج٠ ارس میں شرف فرماتے۔ میں حاضر
خدمت ہوا اورسلام عر لکیا۔آپ نے جواب ھرحمت فر مایا اود اس کے بجع اررشادفر مایا کہ
بی جب رائحل علیہ السلا مت مکوسلا مکہرر سے ہیں۔
علیک و عليه السلام یا رسول الله.
چرخ مایا :7- سے فرب جاو- میں اورث ےب ہ وگیا۔ فرمایا اےگی(رء الہ
وہ )!ام سے حضرت انل علیہ السلا مکہہ رے کہ پ ریہ می من روزے دکھ
کرو“
آپ نے ھنریل ارشمادشرمایا کہ لے دن کے روزہ کے عو وں زار ال ےھ
ساتھ ہے یا سب لوگیں کے لے ہس اعم ےب نے
فر 7 کم اشہے) م کوبھی ٹواب لگا اور جو تہارے بح دکر ےگا ا ںکو
فر مایا پا کیو ں یں تو خرت چب اتیل علیہ السلام ن کہا ک ہآپ ب رم ینہ شس تیرہہ چودہ
اور چنددہ تاریو لکو روز ے رکھا کر میں ۔ خر تک وم علیہ العلام نے ایا ہ یکیا و کہ
روڑے کے ساتجھ بی آپ 2 بن کا 1.)) ضحصے درسصت ہ وکیا دو ے روز ت
کے ساتجھ دو تمائی کا رت موک ہ وکیا اور ٹیہرے روزے کے ساتھ بی ٴوردے 0
رنک درست ب وگیا۔ ای لئ ان ایا مکو ایام مت کہا جا تا سے
اس دردایت سے ایک جات و ثابت ہو جا ی ےکہ اس کا تجات میں سب سے
پا روز خر تآرم علیہ اللطام سس رنا مم ای ںکو ہم مینی ایام نیل کے روزو ںکو ہم
فرص روز ے شارکیی ںکر سست اکر جہ ہمارے اکنثر زرکوں نے ال سی ابندکی صرور ہج
رس روزوں کے جوالے سے عم جب د یھت خی ںہ الدین من قبلکم ےون
سے مرا جب دا نے لوگ هراو ہیں فو یں حفضرت ایا من معمری علیہ ار اور و علیا ہے
کرام اورخیو کے ارشادات سے معلوم و ےی رہ در ائل صاری ٣ عساخَیں کے
بارے مل ازل وا ے۔ بزرگوں کا ارار والیثان سے لہ عیساّوں بر بھی ای رر
روزے فرخل کے گے جمے اور ا نکوگھی رمفمان المیارک کے مدع میں می روزے رکٹ
عم ہوا تھا۔ پیل پل تے دہ لوک اىی طرح روزے ریت رہ ےگمر جب پج حر گز رگیا نے
انہوں نے اس شل رروہر لکرڈالا-
و و ںآ مویمو ںی بجی ے :بب ان آوئررے شال ای ہولی اور ان
کے سفری محاطات مل جب رضنہ امدازی ہولی تو ان کے علاء اور پمیچوائوں نے یہ ٹ ےکیا
موی مگ ما اورم وکح سرما کے درمیان کا عرصہ روزوں کے لے مناسب سے چنا تچ انہوں
نے مموںم -.- روزے رکھٹا شروع کر د ہے اب اہوں نے ہہ اللہ ےم 22
رووبر لکیا کی چنا ان گی اناد ل مال ران 9لا وں روزول کا اضاذ دیا وں
روزو ںکی تحداد جا یس ہوگئی۔
۳ ات کڑیں رش نہیں ہہوئی لہ ال سے بھی آکے بڑی اور دس روزوں کا ری
اشاقہ ہوگیا_ ہوا او لکہ بن عرصہ کے بعر ان کے بادشا ہکو من ہک باری لا ہوثی ِ۔ایں
نب نے نزر ما نی کہ اگ ا کی ری ھک ہوئی تو روژوں می اک ہت کا اضاذ/ دےگا۔
مر لو ووہرے بادضاہ نے ان میں مر بر مین روژول کا اشاق گر دیا لروں اس روزو ں گی
تحرار ری ہدکئی _ منرت معیآم دکیا 0 ےک ایک رجہ نصارکی کے مو ہیوں یس ا جاک
اک گگی لگئی اور ے تحاشا جافور مرنے گے چناخضجہ ان کے بادشاہ نے ائییں عم دیا کہ
روزوں ٹل و روڑژول کا زی اضا فک دیا جائۓے لروں روزو ں کی تتدفوس اخ پ وگ
ترتتنصتی کا قول ےک اگ چہ یل سال کھ رروزے رکھوں تر میں پچ بھی کرک
والے ون لڑنی شعا نکی میں جارس کو ہرگ روز نیں رکھوں گا کیو ہکوئی ا ںکوشعبان کا
آخرکی دن ک ےگا او رکوٹی ا سکو رمغمان السبار ککا پہلا دن کے گا۔ ال گیا وجہ ہہ ےکہ
ہمارکی رب نصاریٰ بربھی ایک می ماہ کے دروزے فر کے لئے چے اور ا یک وی رضشیان
270 ے ینم کم دا ام اننہوں نے رخضان السمارک کے ہد کو خی تد مل
کر دیا۔ ا لک وجہ یہ بیا نکی جائی ےکہ پپیلہ ف وہ لوگ موی مگرما یں روز ےمم نکر
ورے بیع کے رکھا سی ےگ رپ عرصہ بح گا سے پگ ے بڑھانے ردے چناتچرا نکی
تنداد پیا ہہوگئی۔
بس ہزرکوں کا دال تھی ےک 7آ خحضورصلی اللہ تع یٰ علیہ الہ 2م ۳۴
ارت کر کے عریتہ نود دتش ریف لا تۓ و ال کر یم نے اہۓ حجیی بکرم صلی اللہ تال
سد اث ار جد جوا اک ار صا
کے روز ے فرص قرار دے دب ےگگر نزو بدر سے چند ایام ٹل رعضمان السبارک کے بیع
کے روزو ںکی فرضی تکا عم نازل ہ وکیا اہ لے وا ےج کومنسو کر دیاگیا۔
نس بزرگوں کا ہیا خیال س ےکہ رمضمان دراصل ال کر مم می کا نام سے اسی
لے سے شب ررمضمان جتنی اللہ تعالٹی کا ہی کہا جات سے ۔حضرت ای نے ابو عھمرو مین
الطزا کا ٹول اف١ لیک ےکہ رمفمان ابا ر ککو رمغمان ال ےکی جات ےک اس بیع
اوف کے ہچ ےگ رگ وید ےننس جاتے ہیں ۔ دوسرے پذرگوں کا خال ےکی
ا کی و تییہ ہہ ےک اس م۲ شکر یکی وجہ سے پچ رگھلے گگ ہیں ادرع لی زان مم
رمضا نگرم پپھرو ںکو بھی کت ہیں۔ بھی مز رگوں کا ول ےک ہ رمفمانع المبارگء
گنا ہو کو جلا دچا تی ویج ہے علا د یتا۔
رسو لکریم روف ال رت مصکی اللہ تالی علیہ لہ یلم نے ہم لوگو ںکوخطیہارشادف مایا اورقر ءا
کہ اے لوگو! خظرت وا[ا ہیۓء کت دالا ۶ہن وہ ا۷د کہ کک کے اندر اک رات ای
ہے جو ہنزارگپیتوں سے بہت ہے ھری بآ گیا ہے۔ الد تھاٹٰی نے اس میں روزے فرص اور
اںکی رانو کول قراردیا ے۔ جس نے اس ش ایک نُ یک با اس یں ایک فرس ادا کیا
اک اج ا سخ سکی رخ ہگ ین ےکی دوسر ےگ ہن میں سترفر ادا ٢ے وت
یہ ہد کھا نے سک اور یہریرٹ سےصیر رک ےکا ہین سے او ریم رم ک اواب حت
ہے۔ بی ہگہینہ ہعدددگی کا ےء ال ینہ یش موک نکی روزکی بڑھ جاٹی ے۔ اگ رکوئی کی روزہ
وا رکا روز افظا ر/رواۓ 1 روز کشا ی آں کے گنا ول یی معا اور ووژںٌ ے جات
کا حجب من جات ۓےگیا۔ اود روزہ دار کے روز ہکا ٹا بکم ہو لی رافظا رکروانے وا لن ےکو
لی روڑہ دارکی رر واب لے گا۔
صحا کرام رضوان الد امن نے عی کیا ء بھم ہیں سے برا کک أو مقدورکاں
کہ روز ہِکنال یکرایں۔ ارشاد ہوا کہ اللد تھالی تاب ا کو بھی د ےگا جھ ایک مجثور یا
ار ککھوٹٹف 0 ا اک تھونف دودتھ ے شی لک یکو افظا رکروا ےگا ا ماہ کا اول صہ
لہٴتء ورما ی حص منرت اورآ تی <صے دوڑ ںٌ ے آ زادگ کا ہسے۔
وص ا پا نر یا لام کےکام میس خی فکمرےگاء اللہ تا یٰ ا ںکو شی
در ےکا اور الکو ووڑ ٔ سےآزادکر دےگا۔ اس ماہ ٹیش ور پر ل بڑے امام اس
کیا کرو الن .وت ای ہی ںکہججن سے تم ا ر سکم ری مکو رص یکر لو ے اور دو ىہ
مہ سک اللہ تما یی نے جن نکی ورہُواس کرو اور ووڑ پٌ سج ان گیا چّاہ انو۔ ال گنن
می کی روزہ دا رکا یٹ تج رے گا اللہ تتما ی ال لک میرے حوشس سے ای کگھوف ایا
لات گاکہ بچردہ بھی پیاسا نہ ہوگا۔ لڑنی ال سکو پیاہ سنییں گ ےگی۔
دوسرکی دو یہ می ںکہ لا اله الا اللەکی شہادت اور الل تال ے ا مففا رکرنا۔ ان
ووثوں کے خی رتو تمہارے مل ےکوٹی عیادہ کا رکیل سے۔ ۶ ہرمسلمان کے لے انزجس
کردری ہیں۔-
حضرت الوسعیر خدری رھ ال تا ٰ عضرثرمائے ہ سک رسول یکر صئی الله تا یٰ
لت ھت ۔ لہ رہہ س :1 5 7 پا
اہ ے مجر بج رم م_۔_× سس“
7 ”روس
گے ودزوازےکخور نے عانے ہیں چک ہآ خ رکی شب رمفمان جک ندرکیاں کے جاتے۔ جوٹھی
عورت ما عرد رعضمان المیالر کک ای رات میں نھاز .۰ سے و اللہ تال ی اں ے پ رکرہ
کے وی ایک ہززار سات سو خیکیاں لک دیتا سے اور ججنت کے اندد اس کے لے ایک صرخ
اثو ت کا کان نیا زارد چا ےت نی کے سر تار درواڑے و ہیں اور رم دروازرے ے
سونے کے دوکپواڑ یاقوت مرخ سے تجڑے ہوتے ہیں۔
رضیان ایارک ے لے دن روزہ رکھے سے رمضمان شر یف کے خ ری دن
مک کےقھا م گناہ اللہ تما یٰ مواف ٹر رتا ہے اور آ نرہ رمضان جک کے گنا ہہوں کا
کفارہ × جات ے اور پر روزہ کے موس جنت کے انور ا کے لے ایک ئل مقر ہو
ما سے بس بر ار دروازے سونے کے ہو ر2 اور ٣ ے د(لئ ڈڑعط یک سز
نرارشرخۓۓ ای کے گے اتتغفا رر ے یں اور دنع رات ہل جا نے سححد کیا “و
ہے اس کے عو جنت کے اندر ا تما بڑا ساىہ دار درخت لگا ہحعمسوار سو بیس مک
اس کے بن جےگھوڑا دوڑ اک ربھی ال ںکی صا ف تکو لٹ ےکی سکرس ےگا۔
رت الو ہریہ ری ال تَالٰٰ عنہ بیالن فر ماتے ہی ںکہ رسو لک ریم روف الم
سی الد تھا ی علیہ وآلہ عم کا ارخاد عالیان ےکلہ رمفمان ایارک کی لی رات جب
ہولی ےو ال کر | : لو کی طر ف نظ ررحمت فرما سے اور جب الد تھا یی بہار ے :7
نظرفرماح یا ا ںلو۔ ُ عذا بکیں دتا۔ اللہ تا یٰ می سے روڑاشہ جزار ور را رآوٹی
دوزٌ ےآ ناوک دے جاتے اںا۔
عحخرت ابد ہریرہ ری الد تھاٹی عنہکی روامت ےکہرسو لک رم مکی اللہ تال یٰ علی
27 نے اریشاد شر مایا کہ جب رمفمان السبارک کا مارک مین ہآتا ے فو جنت کے
درواز ےکھول دئےئے جات خی اور دوز رج کے وروازرے بندك/ر د ئے جاتے 001
ٹش شیطانو ںکوبھی جکڑ دیا جا تا ے_ ٰ
خرت ابومسحود غفاری ری اللہ تھا ی عنہ مان فر ماتے ہی ںکہ رسو یکر یم
روف الرتیم مکی انل تھا ی علیہ وآلہ وعلم نے ارشادفر مایا کہ جو بندہ رخضمان ایارک
ک ےکک دن کا روہ رکتا ہے تو ا کا شکاح حوروں مم سےصی جور سے ا کک وک
سا کر ہے خی گا وو رر ےج اک دوہ ے۔۔> بے پچ ے۔ ہر ہے امہ
دہاں پ ۶ر کےکا مکرنے ۵ك 7 ا نرار حدم ت گار
مورٹس ہو ںگی۔ حور اتۓے ان نام دم تگاروں سیت اج وہر کے لگ ہوگی گار
دم ت گا رحورت کے ال سو کا ا اکب پبالہ ہوگکا بش ایک خائ ض مکاکھا: ہوگا گر
ہرلخہ کےآ خر میں دو لزت مسوں ہوگی ولقصہ کے شروع یش نہیں شی ای طر0 ممام
اوازبات کے ساتھ اس کا شوہ ربھی یاقوت سرغ کے حنت ر کن ہہوگا۔ مہ جزاء رمضمان
المارک کے پرروزہ گی ہوگی۔
حقرت عبداللہ بین ععباس ری الد نما لی عنہ فر مات ہی ںکہ رسول کر روف
ارجم صکی اللہ تھاٹی علیہ وآلہ وم نے ارشادفر مایا کہ رعفمان ال بارک کے داخلہ کے لے
جڑ گی مال او ریاودرٹ اک سال ے دوسرے سال ج کک عا یٰ ہسے۔ نی اہ رضھان
گیا بی را تآکی سے و عمش کے نے سے ایک ہوا بس کا ایرد سے چلتی سے اور مت
کے درخ وں کے کروں او رکواڑوں گن ژگروں لی ا رو گے گے سے الی آواز سی
تی س ےکجس سے زیادہائھیآواز سئے وانے نے بل بھی شک ہو۔
۱ اس کے بعی حور ین سقورکر نت ک جرد کے مک رکھڑیی جو چائی ہیں اور
آواز دی ہی سک یک یاکوئی ےک القد تا لی سے گ کو ماگے اور ال ھکر ا کا نا ہم سے
آروے_ رضوان سےکپتی ےن یی رات ہے۔ رعواان جوا ہکا نکیا
تن حسینا او رمضمان الار ککی ہہک رات ہے۔ مھ ول صلی اللہ تعا لی علیہ وآ لہ
وم کی ات ہیں ے روڑہ رکھۓے والوں کے لے جشت کے ورواڑ ےکھول دج ئےئے
ہیں۔ اے ما تک ! امت مھ رسول الڈصکی اللہ تھا لی علیہ دآلہ عم کے روزہ داروں کی طرف
ے دوز رج کے ورواڑڑے بن اکر و ہے گئ _حعفرت اتل علیہ السلام زشن پ برا کر چا اور
3 امت نے رود یکو د ٥کس ی گی رم از گیں۔
رمضان ال ارک ایا بامرکت ینہ ےکلہ ال گا ہر رات میں ال ھکرمم
ارشادث ا ےک کیا کوکی ما گے وا( ےکہ شی اس کا سوال ور اکروں کیا کوکی ت ۔
کرنے دالا ہ ےکہ یش ا کی ےہ تو لکروں ءکیا کو طلب گار مخقرت ےک مس
ا ںکومٹٹ دوں ءکو لی سے جو ای ےگ یکوقرض دے جو نہ نو رخ کاحتام ے اور نہ ہی
ادار ےگ را برلہدۓ والا سے اود گی کی نے والا گل سے۔
بکرم روف الرتم کی اللہ تھی علیہ دآلہ یلم کا ارشاد عالیشان ےکہ اہ
رمضان البارک شش روزانہ افظار کے وقت اللہ تا یٰ کی طرف ے ہزار ور جزار
دوزغ سے آزاد ہوتے ہیں ء عالاکنہ ان ٹس سے ہر ایک شد ید ترمن عذاب کا شن
)“و ہے۔ جب مع ایارک کی رات اور مد الہارک کا رن ہو ہے لو ہر سا ھت
الثد تما ی کی طرف سے برار در نرارآدی ووڑںٌ سے آ زاد ہہوۓ !یں من میں سے پر
الیک عخذاب شد یکا گن ہوتا ے۔ اسی طرع جب رمضان المیارک کا آخ ری روڑ 1ج
سے کے رمضیان ال مارک ا اول جار سے آخ ری جارخ کیک جمجنکٴس ٹر رآرٹی آزاو کۓ
جگئ ہدوت ہیں ا نکی جھوگی تعداد کے براجر لوک آززاد گے جاتے ہیں_
صحرت ابومسحود غفارکی ریشی اللہ تاٹی عحنہ بیان فر ماتے ہی ںکہ رسو لک رم صلی
انل تما ی علیہ ولیہ یم مے رم مان الپار کک 7 کے وقت ارشمادغر مایا کہ اگ رلوگوں
کومعلوم ہو سا تا کہ ماہ رمضمان مھ لکیا کیا مرکات ہیں فذ پچمروہ سال رٹل رعضمان رت ےکی
تنا کیا کر تے۔ فویلہخاعہ کے ایک دی نے عت کیا یارسول صلی اللہ تھائی علہ ول
عم کیا ارشادفرما ۓ۔ 7
تضمور او رص ی اللہ تال علیہ وآ لہ سم نے ارشادفر مایا کہ ماہ رمغمان کے لے
ما ورک جنت آراس ہک جائی ہے۔ رعفمان البار کک اول شب٠ زی سی عمش
سے ایک ہوا چی سے اور جڑے کے بپڑرو ںکولیتی ہے۔ حور یسل اس وقت ال ھکر یم کی ٰ
70 شس عرن سکرکی ہی لک اے باری تع ی ! ال ہین ہل اۓ بتروں ٹل ے
ہا ردے وٹ ےۓ مفمررش رما دے ین سے ا ربی میں ٹمنڑری وںل ودرا نکی آیھیں جم
ظط
ای رت لے :- ےئ ور ےق و .او و مر
2) کے یہ کے ا ندرا ں کا شا ں کسی حور سے ضرو رکرو تا ئ) "..
بھم اورا قگمذشنہ ٹش یا نک رآ ۓ ہیں۔)
معرقی نس تی اللہ تما ٰ حم رن الک روا گر ۓ ہی نکی سو یگ رب صلی
اش تا یٰ علیہ وآلہ عم نے ارشادشر مایا کہ رمضمان ار کک بی رات جب ہوی ےو
ای کر فور ال ریم جنت کے داروقہ رضوا کو پکارتا سے فو د ہکہتا سے لبیک ۔ الد جارک و
تعا یٰ ارشاد رما ےک اح کی امت کے روڑہ دارول کے گے مہ ری جن یکو راس و
راس کرو اورخوب ای رح یا لقن آرواوز ج کک رمضا نتم لہ ٤ھ جاےۓے پل
نکیا جائۓ-
آں گے عو ووژ رب کے واروئم ال کک ارتا ےو وج یکا سے لبیل ۔ اللہ
گرم ا سکو عم فرمات ےک اح کی امت کے روڑہ زاروں گی طرف ے-خے ووزں کے
وروازڑے بت دکر وو اور ال وشت تک ہر کھونے جا یں ج کک ہی نگمزرضہ جائے۔ پچمر
حضرت چ اتیل علیہ السا مک عم دبا جات ےک ہز مین پر اترواورسرکش شیطانو ںکو بانرھ دہ
کہ اح کی امت کے روژہ دارول کے روژڑول مل اور افظار کے وق تکوٹی خرا ی پر نکر
یں
او رضان المبارک ۴ش پر روز بوقت بر و افظطاری اللہ رب الحزت گا
طرف ے کی ٹروں او رکورنو لو ووڑ رٌ سے آ زا دکما جات ے اور ہر ر3ز ہرآ سان
اک نرادہۓ والا فرش پکارتا ےک کیا کوئی تو کر نے والا ہ ےکہ ا لک توب قد لگا
یا ے ۔کیاکوگی دعاکمر نے والا ےکہ ا لگا وعا قو لکی جا ےک اکوی مظلوم ےک
اللش تا یٰ اسں کی ردفرمائے کیا کولی استغقا رر ے والا ےک الد تھا ی ا سکو یل
دے اورک اکوئی مال ےک اکا سوالٰ اورا کیا ماے۔
حضرت تی الین تما لی عشفرماتے میں 20 سی الد تعا ی علے وآلہ
لمکا ارشاد عالیشان ےک اگ ر1سان دز می نکو اللہ تا ہو ل ےکی احازت عطا شرما دےکو
وہ رمفمان ایارک - رککئے والو ںکو جن کی شارت وت حضرت عبدالش بن ال
اک ہک روات ےک رسو لکریم روف الرتھ صلی اللہ تا لی علیہ وآہ عم نے ارشاد
مل دوگنا کیا جات ہے۔ جب شب قر ہوٹی ےو ریت جج اتل علیہ السلام ملائ کی
ایک جماعت کے ساتھ ات رت ہیں لو ہبی بنرہ ا عور تکھڑی اٹٹی ہوئی ے اور الد
کے کر میں مشخول ہولی ےل فرسے ان کے لے دج اکم تے کاب
سرپ و موا رت خر ناروں ب۲ الػٛ تما ٰ عدہ جب رضمان ایارک کا
ہین ہآ ت فرمایاکرتے ت ےکم رجاء یی ہین 2 راس رتجر سے اس کے دن روز ہ رک
کے لے ہیں اور ا کی رای عبادت کے لے ہیں یہت ایا ین ےکہ اس یں انی
زات پر خر کر نا گویا الل تھا یک راہ ییش خر کنا سے۔ شی بیہگہن تذ اس خرمی خر
ہے اس مم لکوٹی بھی جھونا یا بڑاصل یر سے نال ینوس ے۔
منضرت اوہ رہ سی اش تا یٰ عنہکا بیان ےک رسو لکرم روف ال رت عصلی الد
تما علیہ وآلہ وع م کا ارشاد عالیشان ےک م٥س نے ٹوا بکی امیر پر رمضمانع البارک کے
روزے رھے اور ال ںکی راو لکوعباد تکی اس کے ا گے پیل گناہ موا فکر و ہے جا میں
گے حخرت اوہ ربرو رنشھی الد دتما ی عد بی کی اک دوسری روا بھی ےکہ سو لکرمم
صلی اللہ تھالی علیہ دلہ یلم نے ارشادف مایا کہ میری امت میں سے جو سکوئی نب یبرے
گا ا کو د لکنا سے سا تگنا تک ٹواب لگا سواۓ روزہ کے۔ روز و کے مل قرب
کر کا ارخٔاد ےک روز ہ یر ے گے ے اور یں سی روز مہ ملق 4 دول گا_ روز ہ
دا رکھانا چنا دگبرہ و) لے کچھ وڑم راو
روز م لو ووزںٌ او رگُناہوں ہے بھانے کے گے ڈعال کی مان ے۔ روز ہ دار
کے گے دوخرشیاں ہیں ایک خی و اوت انطار سے اور دوس کی خی اے اللہ تما ی گے
لے کے وقت عائمل ب گی ایک ددایت ہ ےکہ نس اہ رمضمان المبار کک کسی بھی رات
یش اگ رکوی بھی :
۱أ آت سور مارک ہم کنفل نماز یس ہڑ ےم ووواں ہال اما ی آذفات و بلاوّں
سے جصسل تعال یحفوظہ و مامون ر ےگا
تضسورحوٹۓ ال ری اللہ تھا ی عنہ ارشادفر اۓے ہی ں کہ رمغمان الہارک کے
سے
محثت ضاد “نی الندتعا ی کی ذمےدارگۓء الف الش ت کا ے او رو ائء لو رکا جس .
ہز رگوں کا ارشاد ےک رمفمان البار کک ثال تام مہنوں مم اڑی ےک
یے سیع مس دل ہہوتا ہے یا انسانوں شس انا ۓکرام یا مستیوں می سک عبت الدجنس میں
دعا ل مین لو بے داخلہگیں لگا اور ماہ رمضان ا سارک میں سرنش حیطانو ںکو چلڑ دہا
جانا سے اور انیا ۓےکرام مگناہگارول کی سفار لکرتے ہیں۔ ماہ رمضمان خودکھی روزہ
راروں کی سار نکر ےگا۔ دل کی جلاء حفت اور ائان کے ور سے ہولی سے اور ماہ
رمغما نکی زبییت ف رآ نکر کی حلاوت بے بش ا اہ ر فان میں مقذرے نہ ہوئی تو پچھر
تس مہیعہ یٹس ہوگی۔
ہز رگکوں کا ارشاد ہکےے 7 بنرےکو جا ۓ ےک نوہ کے وروازڑے ہناد ہو نے 0-5
سی آ0 طرف صرں ۰- سے روح کرے اور 707 جانے جج لہ
یی ات ےگناہوں لو کہا ۓ تورم یکمرمم روف ارم کا ارخار عالٰیغان ےکم می ری
ات جب جک أ۵ رمضا کہ ذزصرت کک گلھت ی زلنل نہ ہوگی۔ افش نے عرن سکیا
ارسول ائص٥کی اللہ تال علیہ وآلہ وملم ! لم کشی؟ ارشادف مایا کرت فنص نے ام ےکا
انا بکیایاکوئی گنا ہکیا یا شراب لپ یا زنا کیا تذ ا ں کا رمضمان البارک متبول بارگاہ ای
یں ہوگا او رآکندہ سال کے رخقمان السیار ک کک اگر وہ م رجات گا نے الد ارک وتعالیٰ
کے ہاں اس کے سل ےکوی اعم نہ بہوگا۔
رمضان البار ککی اففلیت کے بارے مس بوں بھی کہا جانا ےک جیسے
حخرت 1وم علیہ السلام سید البشر تے او رتضور اکرم صلی اللہ تی علیہ ولہ وعلم سید
ارب اور رت سان فاری ری اللہ تا لی عنہ خمام ائل فارس کے صردار تے اور
حضرت صہیب ری الد تی عنر رد تمام رومیوں کے صردار تج اور ضخضرت سید لال
ری الد تا ٰی عنہقا مم عبشیداں کے سردار تے او رکک ہر مہتھام مستیوں کا رتا اور ببیت
المقدسں ہر وادی سے پر7 ے اور لوم تمعد تام ایام سے انل سے او شب فدر تام
راقو ںکی سردار ہے اورق رآ نکر تھا مکتابو ںکی سردار سے اور ق رآ نکر مم میں سورۃ
بیقر قمام سورتوں کی سردار ے اور ہورہ ارہ میں آ ےت الگری سب آیات سے مرک
: خر ِ ہے یا -.- پر ِ- 2 و ہیں 7“ و لصا ضس
اورحفرت موی علیہ السلامکا خصا ٴ لاھی ہر لاشی سے برت ہے اور جس ھی کے پیٹ
یش حفرت ٹس علیہ السلام ر ہے تے وہ ھی تیام مچھلیوں 0ے ۳۰۳۰.۰
صا علیہ الا مکی او تام اونٹیوں کی س کرد ہی اور براقی ہ رگھوڑے سے افضل تی
اورصحضرت سلمان علیہ السلا مکی ای تمام انیو ں کی سردارشی اسی طرع ماہ رمضیان
البارک تا ع عو ں کا عردار ے۔
شب فل رکی فضیلت
عیادات ت کے حالہ سے شب فور کی فضلت او ایت حر ررج ہے۔ ام 2
0+ +7 جح را تکی بہت زیادہ فضیلت واہمھتع یان فرالی ہے۔
حفرت ار ای ملا حر ت7 گل عیاللام او رض ت لئ علی ا ملام۷ 2 کر فر ا
اورخر مایا اکہانہوں ے 1 رس تک ان گرم کیا کپادت گ او دیی ح بج ربھی بافر انی ہیں
یں۔ بی نک رت سی کر رخ ہو
ایک دوسرا ثول حضرت کی بن ا کا یھی میا نکیا جات ےک با اصرابیل مم
سے ای تنس تھا ھ ہنرا رہمینو ں کک اللد تما یکی خوشفود یکی اط رجتھیار بند ربا اور چا دکرتا
رای ای ے نے ان مم سے جتصیا ری ں تھو نے تجھے۔ رسو لک رم روف الرج صلی ایر
تا کی علیہ وآلہ وم نے جب صا کے سائۓ ا کا نکر وف ماما تو صا کرام رصھی الد نا ی
یداد نازل ہوءتے رتے ہیں چکہ ان کین رات
طرت عبدااڈ بن عبااس رمسی ال تھی عنہفر ماتے ہی ںکہ رو ع کی صورت ایک تو ی الاڈ
انا نکی ے۔اں سر نے فرمایا ےک روح دو فرشتہ ہے جو قیامت
صومنات کے لے دعاۓے یر میں مشخول رج ہیں۔ حضرت جج اتل علیہ السلام بھی ہر
من عورت اور مر دکوسلا مک تے ہیں اوران سے مصاف ہکرت ہیں او رسکتے ہ سک گر
اطاعت میں صشخول ہو نو جھ پر سلام ہوہ اللہ تیارک و نتعاٹی قجو لکرے اور ترے ساتھ
ب لا یٰکرے ار و مگناہوں یل ا ہولو کے کر سلام و الہ ارک و نما یٰ تیر ےگا
معاف فر ما ء اگ رت خیند ٹس ہے لذ ہھ پرسلام بہوالل تھا لی تھ سے رائضی ہوہ اگ رق قب میں
ےو تجھ بر سام ہو تھے راحت اوررمت عاگل ہو
آیہء مبارکہ من کل امر سلام کا مطلب بی سے۔ نف پزرگوں نے ری کبھ کہا
یی لم لالہ ص رف اطاع تلژار بنروں کو سلا مر تے ہل او رگناہگارو ںکو سلام کیل
کرت ۔مناہگاروں ٹیس جو لوک شال ہیں وم ہچش٠ل خورہ شیموں کا ما لکھانے والے اور
کرت سے بجھوٹ ہو لئے والے بہوتۓے ٌٍإں- اب وہ لوک خود خیا لک کہ اگ اس
با مرکلت / ہین شی نوہ و اتتغفا رکیا جاۓ نے کیا ا نکی نہ بارگاہ البھی شش قجول نہ ہوگی۔ ہوگی
او رص ور ہو ری گور خرف چتر را 7 جا 8 کرعماوت میں مصروف بھوتنے ی سے۔
نا رمقمان ایارک کا مہ دن نو گناہوں ے ربائی دلا ۓء الش تا ٰٰ سے کے
ہو بے وعرو لیکو نجھا ےکا دیع سے اش تما ی کی طرف صدق دل ے یک جاے کا ہد
ہےہ قھام 7 برائیوں سے فےہکرنے کا یہ ہے۔ اگ بند ہکیا اصلاع ال باہرکت مہیینہ شش
نہ ہوئی اور وہ اش تما یی تاثرمايوں ے رورق پرا کر ۔کا پچ ربھڑا ان کے ول رکون
یق چرا کر ےکی اور وہک سے بچھلاٹی کی 7ء ہے۔
بنرےکو جا ےک دہ خیا لکھر ےک ہد ہکو نکی ۳ سے جو اس کے اندر مو چود
سے اور میودگی کا ا سی طرف سے امنظا رکا جم سی سے۔ .لو ص ریا خود ری او رہد
فی ے۔ مضورنحوت ائط حم رضی اللہ تاٹی عنہ خود برست انسا نکو خاط بک کے ارشاد
فرماتے ہی ں کہ ” اے ود برست انان تو جس عال میس ملا ہے اس سے جردار بہو چاء
فلت اور نیند سے بیدار ہو جاء جو مصیبت چھ پرآن پٹئی ہے اسے دک بھال نے اور بای
بد ہکو نے اور عبادرت میں مشنول روکر رخص تکر. استغفار اور اط عت 7۲۔ ائروز ہوء
شا کہ تیر انھی ان لوگوں میس شر ہو جاۓ جو انڈدکی رحمت اور عبربا ی کے طلہ گار ہیں۔
نے جخظزفط 5 سر جم ہر ھ تج . ے ےس أ ھ ھ و دہ
ا ے ہا ۓکر کےگمر بی و ارگ یک ھکہ بہت ے روژہ وار خر آکرہ سال روزہ ی شر رک
عھیں۔. بھی ہوسا ےل ہیدہ سال رمفمان المارک ے پیل ہی رجا یں۔ بہت سے
را یکوسو نے وا لے کی را تکونما زکییں کڑھ سس گے ھردو ری مردورکی ال کے پیتہ
نک ہونے سے پلہ ہی اداکر دىی جا نو بہت بی ال ہےکاشش میں بر ملوم ہہ جات
کہ ہمارے روز ے اورتماز س قیول ہو حجائی ہیں یا لو کر جمارے متہ پہ ماد دک جانی ہیں-۔
اص یں بھی معلوم ہو جا تا کہم بیس سےکون مقبول ےک پھم اس مبارک
او سے او رکون م رود سے ہم الس کی نز یی کرت ء رسو لکر صلی الد تا یٰ علیہ دآلہ وعلم
نے ارشادثر ایا ےک ہت ے رو رہ دار ا ےی ہیں جج نکوسواۓ بھول اور مال کے
روزوں سے چئھھ اور حاص٥ لکیں ہوتا۔ بت سے راتو لکونماز مل پٹ ھن وانے ہی ںکہ مین
کی نمازوں کا ساۓ بیدرار رے ہے اور چپ ھگھی تبیہ بر7 دکیں وتا-
فیا ان رَيَهِمْ ۸ مِنْ كَلِ مر
نی اس شب میں (فرحج) ان رب کےعم سے ترام تر بھلاکی کے ساتجھ
(نازل ہوتے ہیں) اب ہ وضاحت فرمائی جا رتی ےکہ می قمام 7 انعامات فر نت ازتود
ہیس ا رے بللہ ا س کا عم اورمضلق نے ا نکودے درکھا ےک وو شام ےکی کک میتی
ممام رات ٹس آساوں سے نز مین رآ شی اور باد تلژار بنرو لکو انعامات عطا کر یی
نیقی ان انعامات کے 7 اور زار وق لو ب۷ نے میں جو رات مل عمادت ورماضت
ہیں ول رت ہیں _
سلام هی تی مَطَلع الفَجْرٍ
یی بی رات مجر ور سای وا ی سے اور ظو رع رک اس میں سلای نی
لاٹ ہے۔ ہاں ضرور سلاصتی ے گر سلائتی و ان کے لے ےک جو لوگ را تکو
جا گکر اپنے مل وآرام بن کر عباد تک سی کے اور جو لول دوسرے ام ور ہیل ہے
207 کے یا وہ لوگ جو خواب خ رگوش کے عرے اس رات میں لوئن گے
ان کے لے پھلاکو نکی سای ب ھگی۔ دوسرے ہہ با تھی بہت اہم سےکہ اس رات
کوعطائ کیا جانا بہت ضردری ہے۔ اب بھلا ےکس معلوم بہوگا کہ ىیہکون کیا رات سے
اس ملہج ار بذرکوں نے فرمایا ہےکہ ا لک وآ خر دھائ یک طاق رانؤں
0ر بہاے اور جح مز رکوں نے بدا عشرہ می کہا ہے بیس مذرگوں سے بے
فی سے فرمایا ہےکہ بی ستا یسوی شب ہے چک رحعضرت امام مالک نے فرمایا ےکرین
کے اعقمار سےکوٹ ی بھی بات پاوٹ کیل او رآ خرئی شر ہکی تیام را بی برابر اانا۔
رت ام ما کے فذد یک اکس یں شب زیادہ قائل مج روے ہے۔ ای رب
یی ہز رگوں نے انیو ں را تکو تال ولاو یکیا ہے۔ مسیدہ عانٹر صربق ری اللر تما یٰ
عنہا کا بھی بجی خیال ہے۔حفرت ابوذررشی اللدتھاٹی عنہ ادرححخرت امام سن بعر نے
ید یں دا تکو باوڈ کہا رحخرت بلال رش اللہ تھائی عنہ نے رسو لکری صلی اللہ تما
علیہ وہ وی مکا ارشاوفل فر مایا سے کہ مو یل رات شب ثور تخب
رت عبدالش من عبال ری الد تا لی عنہ اورححطرت ای ی نکحب ست یسوم
سپ ہے جائل تھے ستاتیسو سس شب ہہونے کے وت شی ال ادنات ال عرےثش
مار کہا بیا نکیا جاتا ہے سںکوححفرت امام اھ نے ابی اسناد کے ساتتھ با نکا ےک
سخرت عبدالڈ رعمر رنضی الل تھا ٹی عنہ نے فر مایا کہ رمضان البارک کے1 خری عثرہ میں
لوگ ایۓ خوا ب۷ تحضورص٥لی الد تعاٹی علیہ دآلہ یلم سے باھ جیا نکیا کرتے تے اس >
سرکار دو را کی الثر تا یٰ علیہ دآلیہ سم ےَ ارشادخ ماما کہ مھے ایا معلوم 21 گنت
لوگوں کے خواب ستا تیسو مس شب سے ملق مات ہیں ۔ اس لے وی بھی شب ثرر
گیا چ ھکر ے وو ستا تیسو س ش بکوککرے۔
ایک رواےت ھی ےک ضعحضرت عبدالڈد بن عباسں ری الل تما ٰ عنہ نے مسدنتا
حضرت چھرناروں نظ ری اشقا ٰ عضر ےک ہا کش ے طاق عردوں پر جب عو رکیا و
ات ے زیادہ لان اح کی دوسرے طال مد دک یں بایا۔ چرخ مایا ک ہآ سان مات یل اء
زین سات یں ء را ٹش سات ہے افلاک يْ سیادے ہات یں مندر سہات ال صفاو
و7 کے ورمیان دورنا ہات مد ہے کب ہکا طواق ہات پار ےء 0 م سکنکریاں مار
مات بار ےه انمان کی 07 ہے اس کے یرے میں سات
راب ہیں مینی دوکان وو آ یں وونال کے سوراں اورالک من کا دعانہ-
دش ۲ ھرع مہ ۶ج : )ارز ھ نے لے ظ۴ ے_
سمات ہیں خرن فرح پڑھے نے سے سمات ہیل رہ سمات اخضاء سے بت ےم
کے دروازے سمات یں جم کے نام سمات او رج ہم کے ورجات ت سات )ُلء ا کا بآہف
کی احرار مات لوم عا مکی لات کے گے چاا یئ آن مدکی کا دوراشے سمات روزء صضرت
ٹف علیہ السلام خیل یش سات برک رےء ا مازو ںا رکعات ستر ہیں بھی عورہیں
بھی سسات تام ہیں اور سسرا لی عو ری بھی سمات نی ۶ام ہیں۔
روغ سورٗ در سے لفظ سلا کک تو فکی تنداد 27 ہے حضرت الوب علیہ
الام مات سای تک دک یل ر ہے سردکی کے خ ری ایام سمات ہیں رسول اکر صلی اللہ
تزاٹی علیہ دآلہ وعلم نے ارشادف مایا کہ میرک امت شش سات طرع کےا دمی شجید ہیں-
(ا) چجادش ہے والے
(9) ماع ون سے منے وا لے
رد( گل ےم نے وا لے
فرش برتی بت یئ وہ 2 کو ی5 رات جو /
زاریچوں لت تقر ما سوا تراسی سال (83 سال اور حجار یاو) سے انل سے کم لو عباو تکر
گے اور الہ تعالی نے 9و ہمارکی مغخفر تح کر دی یا لکر کے دوگ لکوی ترک نکر و یں
الین ہوکر یھر اور ےھر برباد ہو جا شیں۔
وأنّ وت پے-۔ ۲ کور ںای ہآ وك و
گت میرک عم رکال ہے چنا چ بھی یش ء لس اورخوائشمیں حاص٣ لکرنوںء جب زنرگی
کے نما ج کا وفت خر یب آ نۓ گا او پچ رن ۔کرلوں گا اور عیادت وہر یں مشخول ہو جاوٗ ل کا
اور تو کہ کے کیل و کاریی کی عاات شی عروں گا ای لے الد تا لی نے مو تک یگھڑزی
ااوں سے ارہ ری کہ یش موت سے ڈ رت مھ ہیں نیک اعما ل کرت رہیں وہ
اور ا مال صارٌ پر قاکم رہیں جاک موت ”پٹ رین عالت مج لآ ے اور ونا کی خشیوں ج
سا ھ سا بج ھا خرت میس بھی ال تما ی کی رت ے ع راب سے بی نا ان
شب فک گیا علاصت کے بارے بس بذرگوں کا خیالی ےک ان کی علامت ۔
ےک وہ رات انل صاف و بے ےکدورت ہوئی سے 22 شرصردہوئی سے یں
نے ا کیا علامت کے طود پچہ یرگ کہا ہ ےکم ال سارک رات ٹس کت نہیں بھو کت لن
کوؤں کے یھو سک ےکی آآواز می ںکبیں ہت _ یی کی کو جب سرن طلغ )کم ےو وہ بالگل
صاف اور اخ رکرؤوں کےطورع بہوتا ے۔
والله اعلم انصواب
صدرتق ءفط مکی فضلت
انکر یم کیم وت رکا ارشاد عالیشان ےک :
قذ اَفلح مَنْ ت گی وَِكو اِسْم رََهِ فَصَلٰی
فلا کی دو صوریں مز رگوں ے بیان فر ال ہیں می ہے دنا ہیس مصاب و
آفات سے تفوظط رہنا او رآخرت میں دوزغ سے خیات پا کر جنت کا ول دوسرئی طرف
یہ ےکم شی طاعح تک وجہ سے دنا شٹش برکت دسعادت سے ہمکنار ہوا اورآخرت شمل
بیشہ جنت یں رہنا۔ چیا کہ ارشاد بارکی تما ی ہےکہ:
ٴ قڈ افلح الْمُوْمَِوْنَ
می ایمان والوں یا مومنو ںکوسعحادت عاصل بوگئی ما لاح حاصل ہوگئی۔
اسیا ک ممپوم کی ا سآ یم میارکہ مل دکھا ی دیتا ےکہ:
ثو عظ>ے ےہ ۔ رط
قذ افلح من تز کی
لے جم ک“ ٠٢ا ۱١٢ر و او, ]/ ]اےد ےی ص.)., ہت ے کاو ۰ج /
رن ےکی تو یق لکئی۔ دو خیں نیب ہ گیا اورک نے ت کیہ نکیا می 17 تررف
او رگناہوں ےکبھی اي اع ما کو یا اک نہ رکھا اس کے لے کوک بھی فلا کٹ ے۔
جیا کہ ارشاد باری تما ےکہ لایضسح السمجرھون ژیگناہگار کے ل ےکوی لاح
یں یا یی ںکیگناوگا بھی بھی کاسیاب اورخوش نعیہ ب نمی ہوں کے ما ہو تج ۔
مفسرین والا ان نے آبیت ریف ھن ت ز کی کےفبیری معوں می پدرے
اتلا فکر سے فر مایا سے حضرت ععبداللہ بن عپاس ریشی اللہ تعاٹٰی حن ہکا ارشا دگرائی شر
ہج ےکن ان سے راو اد ےک جو ایمان کے رجہ سے شھرک سے یاک وصاف ہ وگیا۔ جخرت
ا سن بھری علیہ لت نے فربایاکہ جھ اپے کال سے صا بوگیا اود ال کے ا مال
تر تی ہوتی پک یگئی۔حضرت الوالاحوش علیہ انت نے فر مایا کال سے مراد کو د ہے
والے سے سے حضرت قمادہ اور تخضرت عطا رکا مان ےک ال آ یت ۓ مرا مرف
صرد ءنطرعراد ے۔
منرت عمبدائد بی عماس رش الہ اتا ٹٰی عنہ نے ارشادفر مایا ککہبچ٘نس نے الله تھا ی
کودآجد جانا اود با نول نمازو ںکواداکی اگوی ذکر اسم ربہ فصلىی یل ذکرائم سےعراد
تو حید اورصلو چ سے مرار ےصلو پنوگ نہ ححضرت الوسعید درک دی اللہ تال عنہ نے
ارشمادفر مایا کہ ذکر ام نے مر کس رہ زی رے گرا2 سے عیگا ہکو جا کر نماز عید
بڑھنا۔ حخرت ول بن جرائع نے فرمایا کہ رعضان البارک کے لے صدتء فطرکی وہ
حیت سے چوک نماز 2 لے حد) وی ہے۔ روز ہ وا رکو ؛ٴ ددم وی یت از رکھنے ے
لے رسول 3 ص٥ الد متعالی علے وآ نے لم نے صدقے مفط کو واچب ٹر ار یا ہے۔
گیا گے رم دار ےے روزڑہ ٹل ہ ای ججھوٹ: چچوریء چفل ری رہ
روزکی اور خوبصورت عورتوں گی مرف نا ہر نے سے جوخرالی پا ہوی سے انس کی علاکی
صددء - ے ۶ عایٰ ے۔ صدد عکطر مرکو ر متا وں کا فا رہ روژزو کا گل اور روڑوں
کی خرا یکی علاثی کا زر لوہ سے۔ ہس ططر بح گنا ہوں کے لے و وا ستغقار او رہو کے گے
رہ ے۔ درت یقت شیطان سی نماز میں ہو جانے کا جب ے۔ میں ید کو شیطا نکو
زیل و خوا رک رتا رہاڑے۔ اکی رب م"مناہہوں کا اور روزوں یل ببود ٥وی کا سب ب می
ہے ہے سے ہار وترآں سیطان وزہلںں وظار ر ے ےک ڈراہ ہسے۔
عیرالفر کی فنیلت
اکر چعمیدالفرمفان الاک کے برک ینہ مٹش شائ لک سگر یہ بلاش مین
کے 9ئ0 انشد بل مات یی طرف سے ععطہ حرور ہے اور ال یی رات یس بھی عباد ت کا بہت
ڑا رید ے۔ 2 مز رگوں کا ثول سک کہ انس روز ال دکرم اۓ پتروں اوروزوں می کی
کی عبادات اور مشنقت کا منااء احسانات اور یٹ بہا افعادات سے واڑتا ے وا لا
عید مناخ کی تع عواند سے ماخوے۔
ید روزالی لے بھی منرک اود ابکیت کا حائل ہ ےک ا روز بنیرے ال تا کی
الما ھت سے رو لکر صلی اش تا ی علیہ ولیہ لع مکی اطاعح تکی رف وج ہیں می
7 گل سے سفنت یی طرف۔ رمغضان کے روڑوں .6 ض اک روز کا ون مرا گر کے شوال
ک ک2 ون روژوں کیطرف رھ تر ہںی)۔ '
لف عی گی وج تی شع بذرکوں نے بیج جیان فرمالی ےک عیدکا روز وع)
70 دن ہے کیک اعما لگ جزا اود رید عایات کا ون ے
مومسوں اور موم نات یی وو ے آ زادگ کا دن ے-۔ ا روز ارتا یٰ 1+ ژو ےب و یر
جتلوقا نکی طرف تی تو رف رما ے او رکترور بد پئے آ سے اب کے ساس جےگتایہوں سے
پور درجوغ گکرۓے ہژیں۔
حخرت وہب من مب ہکا بیان ےک عیدالفطر کے روز اش ا ی نے حر کو پر
رمایاءطونی 1 درشت بوںاء حضرت جال علیہ اللا مکو وی کے لئ نپ ھ مایا اورای روز
فرکو نکی طرف سے حخرت موی علیہ السلام کے مقابلہ کے لے آتے والے چادوگروں
نے فو کر کے مغضرت عاگل گا۔
سرکارددعا ری اش رما ی علیہ ولیہ وسلم کا ارخار عالیان ےکی جب عیر الفط رکا
دن و سے اور م ومن نما نکی دای کے گے جا رے ہونے ہیں لو ال درم ان براظر
رت ظرماجا سے اور ارشمادشر مات ےکلہ اے ممیرے پُُرو! م مھرسے لے روزے ررمھے
اور میرے سُے نماز یں پڑھیاس تخہاری مخفر کر و یگئی۔ حضرت اس رضی اللہ تعالٰیٰ نہ
فر مات ہیں کم رسو لکریح صلی اللہ تھا ٹی علیہ وآلہ وعلم نے ارشاد فرمایاکہ جس نے اہ
رمضان کے روزے ر کے اللہ تال خطرکی را تکوا کا ات پچدادیا ے۔
اللہ تھای سے عم سے فط رک یس عکوفرشۓ زین پر اترک رگیوں اور چچوراہہوں کے
رھساوں ہکھٹرے ہوک بکارتے ہیںء ان کی آواز سواۓ جی دا کے بھی جو کی ےِ
وہ کت ہس اے امت مح صلی اللہ تاٹی علیہ وآلہ وعلم اتۓ ر بکی طرف آ3 تار +
تار ےتھوڈ ےم لکو بھی تو لکرتا ے اورٹواب زیادہ عطا فرماتا ے اورتہارے بڈڑے
گناہو ںکو موا فکر و جا سوب
جب لوگ عیدگاہ ٹس جا کر نماز عید بڑ نے ہیں اور دعاکر تے ہیں تو اللہ تا یٰ
مس کی عاج تکو پورا ٤ بخیراوری سواٹ یکو ا ںکا سوال پورا سے خی میں کچھوڑجا اورسی
گنا کو مواف کے خی رکہیں چھوڑتا اس روز لوگ مففورکر وا پیل لو ٹے ہیں_
صضرت عبدائلد این عبال ری اللہ تعاٹی عنہفر مات ہی ںکہ شب فط رکا نام شب
انعام رکھا گیا ے۔ فط کی ض عکو کم الب یر فر مجت زین برا رکرگیوں کے وہاتوں رکھٹرے
بک پگارتے ہیں جن نکی آوا زکوسواۓ بن واس کے س بعلو تی ے۔ اوک عیدگا دکی
مرف ئل عانے ہیں لو الد نتعا ی فزشوں سے بر ماما ےکم اے مہرے طاکمکہ۔ فر مت ۷۰-
کر تے ہیں ہم حاضر ہیں_
ارخّاد باری تما ی ہو ےکہ اگ عردور اپا کام را کنرے و 1 ۱
مر دوری وری عطا ثرما دے۔ ا بپ گل ارشاد را ےک اے میررے فرشتو ! میس عم
ک وگواہ بنا ک رکا بہوں لہ رمضان کے روزوں کا اور نماز ضُب کا ا ہیں نے اقُُ
نوشنوری او رگن ہوں کی مغفر کو منا دیا۔ پچلرشرماح ےک نے جھرے بئرو! ُگھھ سے
اگوہ انی عمزت و جلا لکشم جع اپ اس جاعت میں تم ج یھ ےآخرت سے لے بے
0۔۷ امو کی ٹش صرور روں گا اور جھ یھ ای دم کے سلملہ شیں او گج یں مہارے
لئے ا کا حاظ دکھوں گا۔ اپچی عمزت وجلا لک اعم !تم جب کک میرا لیاظط رکھو گے میں
تمہاری لخزئیں ضرور پت رہوںل گا۔ دوہروں کے سان تم کو رسوا کی ںسکروں گا۔
جا تہاری شش وگئی۔ تم نے بھھے رضا من دکر دہا اور شش حم سے راصی ہوگیا۔
خحخاویۃ .
یں اور ماہ رمفمان البارک کے ناعمہ پہ اس امم تکو اللہ تھا کی جھ چچتھ عطا فر اج _ سے
ںی بثارت روزہ دارو ںکوو ۓ گے۔
حر تبلی ار یکم اللد دج گرم ا ایک م 2ت عید کے روڑ ےکی رو کن سک
تھے۔ ایک تس نے عریل اگیایا ام من (رشی ال تال سا آ و میرک روز ے مر
ثراست داث نو کو اٹ ےک دہ عحید کے ظا ہرگ مبا سکود ھن اور بین دکرن یھو ڑکر
ای ہنگھو لکو بن دکر نے اود اس رو زکوعبرت اورغور ولگ رکی نظر سے دھے۔ لطور نے
روز ی کو روڑ قیامت قرار دے اور شب عید ط جا مھ نک کی آوا زکوصور پچھو کک کی
آواز خیا لکھردے۔ جب لوگ عید کے انتظار یل تار یکر ہے سو جات ہیں تو ا نکی
عالم تکو الما جج ےک جیما صور کے دونو ںوں کے درمیان خو اب متحی مو تکی حالرت
ہ وی اور عی کی کو لوگ ابنے محلات او رگحرول سے ملف احوال کے سا تھ طرب
رع کے رنک ب رت کلاس چس نکر مین میں و راک کا پا او ر٦ٴرائّ چرا چرا ہوتا
ہے۔ مکی حالت امت کے دن خیک لوگوں کی ہ وی وو خول وشرم ہوں ے اور
گنا ارم زدہ ہوں گے ۔ضقی سوار بیوں پر سوار ہوں کے اور ہرم وگنہ گا رگر تے
پڑت اوند سے من کلت با پیدرلی مل ہوں 7
۶۷و۸
شوال امکزم
ہشم الہ امن الرّجیٔم ٭ اْحمْۂ لله الِّیٗلميَمحَرٍی
َلَدا ونم يك لَه فَرِبٔک فی الْمُلک وَلَميکُنْ عة وَلیٗ مَنَ
الذَلِ وَكَبْرَهُتَکِیْرْا ١ وَاَفْھَد انل ا ے الا الله وَخْدۂ
َاضَرِک نے وََقْهَد اَم سینا وَمَوَْ مُحَمّدِ عَبْذہ
ورَسُوٌأ صلی ال عَلَيْه وَعلی آہ وَاَصَْابہ وَمَلمَ
”تما تئٗیں اس اللزوہل کے لے ہیں جس نے با نیس بنا اور
تہ سلطنت اور ملک میں کو اں ک رک )وا اورۓے لاعاری اور
عازھی کب سے ال کا کوگی کارساز کس بللہ وئی تما اور واور
قما مو قکی کارسازی را سے اور ای کی بڑالی اور نز دی یا ن گیا
کرو اور می يگواہی دبتا ہو ںک الد کے سواکوکی معبودنجیں سے وہ واحد
و یا ہے الس کاکوگی شری کنییں اور لگواہی دیتا ہو کہ جمارے
1 و صردار رت مر مصطظ صلی اللہ تما یٰ علیہ ولیہ و(م اں ے
بترے اور رول یں۔ الش تما یٰ آپ پر اورپ صلی اللہ تا یٰ علے
وہ یل مکی آل واصحاب > بہت بہت دروروسلام جۓ۔۔"
تہ اسلائی لفحم کا نے دسواں اور بہت اہم مہیینہ ہے۔ وج تحییہ ا ںکا یوں بیا نکی
جائی ےک درائسل بشول با سے ماخوذ سے اوراں کا صعنی سے انی کا انی د مک اٹھانا۔
عرب لوگ ان ایام یش ا گھروں سے بفرتض سر وتفمجع اۓ ا ۓےگھروں سے اگل
100
پڑتے تے۔ چنا غجر ا ںکا نام شوال رکھا گیا۔ بت
اس ما مق ںکی عم جار کوہی ائل اسلام روزوں کے بد خی کا تپوار مزا تے
ہیں اورا د نکوروڑزولں کے ات کے طور کر مممانے ہیں۔ رون سلرالوں 2 بڑے ووں
مس شر ہوتا ہے اوراں و نکو اہم عیر الف - کے نام سے یادکیا جاجا ہے۔ بھی دو دن ےک
بس و نکو ہم الم کیا 37 ہ ےکیوکگہ اس روز ال رکریمعیم وخ سے بنتروں رتو ل کا
نزول ف را ے۔
اں 00 رفقیلت ےکا کا پہلا روز ھی الیما مرک
روز نز ےک اس روز یکر می الال علیہ ال سم نے فط ری گی زکاہاکوروزہ دار کے'ہو
اور لفو رے طہارت نے ٣ 7 او ری نکی روزی بے لئ فر٘ س کر دی ہے۔ محعرت
عحبدالہ عباس ری اش تا ی عنہ ادشاد فرماتے ہی ںکہ” اس حدیث سے صدق ء فط کا
واچجے ہو معلوم ۸ سے ایوہ لشت میں فرص گے ان رازہ اگمرنے کے میں اور شر
ا یجاب کے اگ کلام شمارعغءشرگی اورلخوبی صمتوں م"ں وارو وو وہ گی یو
کے شری مسوں پرخال سے جات ہیں۔اسی لئ اکر اوقات ٹ یریم مکی ال تھا
و لہ یلم شریی اإکام بیان فرماتتے تھے نک لات“
1 مطلب ہے ہوا کر صدد ءفطرانمان جو لے وو قاتروں کے لے واجےيىی
ثراد دیا گیا۔ ایک و کفارہ اںکی خُلاوّٗں کا اور اک گی کا صول ان ے جا اعال سے
چتوروزہ ػی حاللت میں مزد ہے ہول اور دو وتوہ میا این یی روڑی کا مال کک ہ
رس روز رزل وافر حاص لکر کے تر کو دو رککرے اور ا یکو سوال کی عاجت یا تن
' رس لکریم صصکی الد تما ی علے و الہ وم نے ارشادفر مایا کہ ٭تفرا ءک رج کے روز
سوا لکر نے ےل اروں* مہا با تکا اخّارہ ےک اس روڈ م کین کے لے عی بھی
کن ہوک یکہامیروں سے ےکرخر یوں می تی مکی جائے یا ہکہامی لوگ ود دی خر باءہ
ماک نکوفطراتہردے و یں
معحید کے روز جس وقت ٹچ رکا وقت ہوتا ے نو ای وقت صر3 ءفطرواجب ہو چاتا
یں بھی دیا جا لکنا سے ۔ جس ہز رگوں نے عید سے ایک دو روز بی فطرانہد ینا بی مناسب
نیا لکیا ےکہ اس رع نادار لوگ عییدکا ا ھی ط رع اتا مکر کت یں۔ مہ بات گی ذ جن
یس ر کے والی ےک صدثےہ ءفط راس بھی لائم ےک مس نے ماہ رمضمان الپارک کے
روزۓگیں رچھے۔ فطاشہ ایک اض کو یا می٣ نآ رمیوں کو یا قوروں اکو می اف کر دیا جا سک
ے و ےے ایک جیکودینا زیادہ بہت خیا لکیا جانا ے۔
عیرالف کی بڑی تضیلت ے اور ائں روز اعت بنواناء ناشن اشنا یا رعوائاء
تس لکرہاء موا ککرناءع ہکپڑڑے پہننا اس روزصرف نیا نیس رانا کپڑا بھی دھوکر بنا
جا کا ے خوشبو لاہ نماز ٹر ابنی ق رج مسر مج اداکرنء نماز عیدکی اداشگی کے لئ عید
گاہ ما مر میں جلدی جازاء نما نکی ادا گی سے سے صدقہ ءفط ادا کرناء ایک راستہ سے جانا
اور دو ے راس ے واہل 1 اور نماز عیر ے ۵ جانے نف لے شی رن یکھانا تب
ے۔ ٴ
مو روایات مُل ١٦ ےک ۔عیدالفط کی را ٹکو عماوت کا بہت دیج ے او ر
بہت فضیلت ہے۔ اگ چہ ہمارے ال لو رد یکھا چا رہ ےکہ جکسی ان نظ رآیا لوگ عشاء
سے گی 07 / جال میں اور نماز چر کے وشت جو عی د کی کو ہوئی ےم چنر اول
کھالیٰ وہۓ ژں حالمائلہ اک دو روز 7 بکا ری مساجد ۲ ںگوباتل چھرن ےکو لی ں لت
ط ربق ہکار پالئل لی ے۔ وہ رات جو ہم تمضول ےج گے یی اح دا تکہ ۔ک گار وتۓے
یں اگروتی رات ام عبادت ی زار ںو بت سے فضائل کے جم مجن بن سج ہں)۔
ان الفا کو لھک مقمد ىہ ےکہ ہم لویل ہا اوقات پرے گی کی نت و
مشقت وریاضت وعیادت کے پلنر ایہء فضائ لکونحٹل اک رات ج چن رکھنٹوں میس می
ادالیٰ یس ضا کر ہلت ہیں۔ دی یکس رہم لوک عید کے روز ور یکر دیۓ :1
عالاللہ بہردات ودن لو عمادت می کے گے ال ی کا رات نے بنا ئے یں اور “یں جائے
کمہالنا مارگ سساعتو لکو ان لج رت جاشیش اورآغرت کے لے زادراہ تا رکر یں-
انل ما تر مکی دوسرکی بڑی فضیلت اس شش چھ روزے رکنا ہیں ء روایت
ےک نس نے بھی رمفمانع ا سارک کے ماہ مارک خر روڑے رک اور ١۱۵۱)
اس بارے م۴یل ایک حد ث مما رک سید نا ابو الاب انصاری رنشی اللہ تھا ی عنہ سے منتول
ےکہ رسو لک رم روف الج مکی اللہ تھا علیہ وآللہ عم نے ارشمادمم مایا کہ جن نے
رضضیان ایارک 000 کے سا تجح شوال کےپبچھی چچھ روز ے اھ
لا ے اں ت ےگویا ا سمامدیی عمر ہی روڑۓ رتجۓغ۔
اعادیث مبارکہ مم لجا ےکہشوا لکی کی را تکو یا پچھر بحد از نماز عید ان
نو اٹل کا بببہت بڑا درجہ ے۔ ت کیٹ یں یا نکی ےکہ جار ٹواٹل اس رح اداکھرے
کہ پر رکعت میں سورة فاتجہ کے بعد 21 مرح سور) اخلائکش بڑے۔ ایا لکنے وا ی
عورت یا عرد کے لے ال کر پہشت کے تمام درواز ےکھو ےکا عم د ےگا کہ جس میں
سے عاے دائل جاے اور یں کے لے تققام دروازے ووزرغ) ے ہن درد ے ایی
سیف
اس بارے مل ایک دوسرکی ددایت بھی موجود ےکس شوال کے پور ے مین یل
تی بھی مناسب وت می ںہ نھ رکنٰیس اس رح اد اکر ےکہ پ ررکعت می ضورٗ فا تہ کے
بح رسور٤ٗ اغلاگ ٦آ تمرم کب ھے۔ جب تمام رکتمیں ۷ وی اکر ےو پھر ااسبے سبحان
الله ڑ ھے کے بعد 70 مرجراس درووش ری کو پڑ ے:
ا للَهُم صَلِ عَلی مُحمَد ن الِْيَ ا تِي لی آیم وَسَْاہم
ارک وَسَلَمْ
بںگ لکوکرنے وا لے کے لے رتمتوں کے دروازےمعل جات ہیں اور ال کی
0 دنیاوکی حاجات پاری ہہوثی ہیں اور ہے دنا شس بی اپنا نت ولگ رد لیا ہے۔
و
ؤوالفیرہ
بسُم الله الرَحُمٰن الرحیٔم ٠ الَْمدُ ِلَه الَذِیْ خَلَق السمٰوتِ
وَالارْض وَجَعَلَ الظْمُمَاتِ انور ُم الِیْنَ كَفرُوْا برَيَهِمْ
یَعْیِلوْن هو الرِیٔ عَلفكُممَنْ طِيبٍ تم سی اَجَلا ١ وَاَجَل
مُسمٌی عِنْوه تم ام تَمْتَرُوْن وَمِمْ هُوَ الله فی السملوتِ فی _
لا رض ١ یَغْلمْ رکم وَجَهَرَكُم وَعْلمْ مَاتکيبُْنَ
تما مکمریف اس الم رع زویصل کے ل ےکم رجبس ےا ساوں اورزشین
کو پیدا فرمایا اور انمعیردل اور اچالو لک بنایا۔ (ان واخٌح نٹایو ںو
دک ھک ربھی) کاٹ اق بروردگار کے ساتجھ دوسرو ںکو شش ری کر تے
ہیں۔ الد می ےک جن ن ےت یی سے چیدا خر ا ر(تہاری عر
یرت رر اور عدت مفمردہ ایی کے با سے پچمر (باوجود ان
سب بانو لکو جا تۓ کے )مم ا لی وعدانیت شش فی ککرتے ہو
آسانوں اور زڑیتوں مُں وی | :- ۴ کھاادے ویر اور طاہر
اور چھ پان مکمرتے ہوس بکو جات ے
اڑا ئی لو کی کا گیارعواںل ٢بدت ۴ وا لے گبیٹوں مل ہے پہلا ہن ے
کس میں ٹل از اسلا مکھی نگ و جدلمنورع تی چوکہ ال عرب ا گہینہ ینک ویر
ان آررع تھے اورسواریوں سے ار جاتے تھے چنا نیہ ا ںکو ٹیٹھ جانے دالا گہی کہا جات
سے ے۔
4
یکر روف ال تیم می الد تھالی علیہ وہ وسلم نے ارشادف ماک
اکرمُوا ذِی الْقَعَدة فاه اوّل مِن شھُوْر الْحَرّم
ئن )2 7) بزدگی او رج زگ کرو و تعریت وا لگ یوں ہیں
ادل ید ے۔“
رسو لکرمح صصکی الد تھاٹی علیہ وآلہ عم نے بھی ارشادف مایا کہ ذی قعدہ ے
روزو ںکو بت بب گت جاف کہ ہناد بر لک عبادت سے بڈہ کر ہں_
رسالت باب صلی اللدتھاٹیٰ علیہ الہ وسلم نے بیگھی ارشادف ما اک :
مَْ صَامََوْصَا مِنْ ذی الَْعْذةکَمَبَ الله لَه کل سَاعَوِمِنۂ
َابَ حَجّ مَقَبُوْلٍ وَبگُل نفٰٛس یَنهْسْة الضٌائم قَوَا عق رََبٍَ
نین نس نے زی قعدہ کے یا محتزم مم سکی بھی دن کا روزہ رکھاء
ا تما ی ال کے لے بہرساعحت کے بولہ شی اک متول رںغ کا
ذاب اود اس کے برسااس کے بد نے جم ایک شلام زا دکرنے کا
ا ب ال وےگا_''
آ تا ۓ ناممارء ا عف وج وج ور کا مات صلی الل تقا ی علیہ وآلہ مم نے تھی
ارادر ابا ذ ا یرہ کے دوش کوروڑہ رکھنا اک راہ یرل گی عماوت سے کم پر لس
ٹپ یکر ررحعت دو عا لم ٢کی الل تا لی علیہ دآلہ وسلم نے ارشادفر مایا کہ ج ےکوی اول
شب یا اول روز ذئی قعد ءکو چار رتس اس ط رج پڑھھےکہ پررکعت شی سور؟ فاتہ کے بعد
3م ىہ سور خلا گی بچڑ ےک اں 2 گے جن ہیں اک لا کو ورای بزار حلات
بالات مرں کے بنا ے ای" گے لو نل میں ای مررخانے اکھرے ہوں ے اور جر
اک ٹیش ای نر کرت ول ےو ہ رت پر ایک کیک حور ہوک یک جا مر اور سوربع ال کے
آگے ما مھ پڑ جا میں گے۔
یکریم روف ارت صلی ال تال ی علیہ دآلہ دسھلم نے ارشمادفر مایا کہ اگ کوٹ بھی
ملران اس اہ مارک یس دو زاتہ درکعت نمازفْل بڑ ےو اں کے نامہء اعمال میں ایک
شید اور ایک رح کا ا ب لی دیا جاۓ گا- 2
ا خحضو رص ی اللہ تا لی علیہ وآلہ وعلم نے ارشادفر مایا کہ جوکونی ماہ ذکی قعدہ ے می
بھی ح ریت ایارک میں جار رمیں ال ضرع پڑهھے لہ پررلعت می سورۃ فاکہ کے بعد سورہ
خاش ایس اکیس بار بڑ ھھ تو اس کے نامہء اعمال مس خیرات اود ایک ںی منقبول کا
قذا بلک دیا اتا ہے۔
اک بای زبدوس تل آت ے ا ھدارصلی اللہ تما یٰ علیہ وآلہ عم ے ارشاد
فرمایا کہ[ سکی وجہ سے بندے کےگناہ معاف ہو جات٠یں۔ رو لکرم روف ال تی صلی
اللہ تعاٹی علیہ وآلہ وعلم نے ارشادفر مایا کہ جکوئی ماہ ذئی قعد ہکو ایک سو رکضتیں اس طرح
پڑھھےکہ پررکعت می سور؟ ذاتمہ کے بعد دں مرح سورة اخلائش پڑ ھھ نشم ہے اس ذات
کی کرجس کے قضہہ قدرت می مھ (صلی اللہ تھالی علیہ لہ لم )کا جان ےک تام
صخیرہ وکیبر و گناہ ال کے نشی دتۓے حا یں کے اور ول ہزارححلات بجشت ۴ں ا سکو عطا
سے جا میں گے ہج نکیا ددازگی اعاطہہ تاس سے باہر ہے اور شراب طپور اس کے ٹکو
عطاکی جات ۓےگیا۔ یسا کہ الیم وی ار شاف ماج ےکلہ وسقاھم ربھم شرابا
طھورا.
ال مت وا لے انرم ہیل لوں لو بہت سےا +م واقحعات روما پہو ۓ ص رف
چند نز رتارعین ہیں نی رنازن وہر میں رم ےک ای امت رز مکی بی ما رر کو ای مل
شای نے ححخرت موی تیم الد علیہ العلام سے وعدہفر مایا کہ امش سکاب عطا کیا جا ۓےگیا۔
یا کہ الد رب ارت کا ارخار ما لان سر٤ اخراف ہیں ےک ہ اور چم نے مم وی 3
الام سے میں ران ںکا وعدہ فرمایا اوران یٹ و اور پڑھ اکر پور یکر دمیں۔ و اس کے
رب کا وعرہ حایس رالوں یں اور ہوا۔ اور وی علیہ السلام ےت اپ بای بارونع علیہ
اللام ےکہا کہ می ری توم بٛ جو رے پاپ یکر رہنا اور ان گی اعلاب کر اورنہادلوں
یی راہ میں نل تہ دیتا اور جب نحضرت موی علیز الام صب وعرہ حاض ہوا و ااں ے
رب نے اس سےکام ٹر مایا۔
تی را لک مچھ یوں میا نکی جائی ےکر حخرت موی علیہ السلام نے ای قوم
سس یر وعدہ ٹر مایا تھا کہ الد نعحا لی فرعو کو ہلاگ نرہ در ےگا و وہ بن دک کاب 2 |۵"
2 7ام وطلال کے اہ کا مات )ں ے۔ نہ وس رب ال تا ی ان کاب ازل
رما ےگا گار کہ آ۶واں ا مم ڑ سے ہے زسںر عصس ےر بے
درخواس تک تم ہواک میں روزے رھ ۔ جب روزے پور ےمیں ہو کے وب نے
سو لکیاکہآپ کے منہ سے فدرے بوآتی ہے ذ آپ نے مسوا فک لی۔ اللد تی نے
شرمایا اے موی (علیہ السلام)! کیا میں معلو من ں کہ روز دار کے من کی تو و میرے
نزد یک میک ور ے زیادہ انی وٹ اہ ذکی قحعدہ کے بھی 070۳
آ پکوتاب عطا ہوئی_ ٴ
رویات سے معلوم ہوتا ہ ےک اکیا ماومحتز مکیا پا چو یی حجار کوححضرت ابرائیم
علیہ السلام نے اپنے فرزند ذکی شان حضرت اس ایل علیہ السلام کے ساتم لکر نات ہک کی
نیاد رگی۔ اکر چہ روایات ا۔۴ بھی معلوم ٤ ہےےگ مب . رہ فان ہک کی 0
خر تآوم علیہ العلام نے رشگیائسی او رب ری کیا تھا۔ یچ ر جب طوفان نوع آیا نے اس کے
بعرححخرت ابرائیم علیہ السلام نے ا کو پرائی جیا بر ازس فونفقی رکیا تھا۔
یا ممات فلوق ےت می رٹم ےک اس اہنت رم مکی دوس نار کوحضرت اس
علیہ السلام کو الد تما لی نے بھی کے پیٹ سے کال تھا ۔جخخرت عبدداقد بن عحباسل ری اللہ
-0 عدہ سے منقول ےک حححضرت پٹ علیہ السلام ے 221 ے عزا کا وعدہ ٹر مایا
تھا۔ بر جب ا نکی قوم نے فوبہ استغفا رکی نے عذزاب مس تا خر ہوئی۔ یوں حضرت بس
علیہ السلام 2 ہے ا یتور کے اور ورباٹی سم رکا ارادہ ٹر مایا اور اک کی >رمائروں
کے سا تح سوار ہہ و ٤ئ
دوران سفر کا ککست یھ رگئی جن س ما ظا رکوی سب معلوم نہ ہوا الس ز مائہ کے
صاب کے مطابل وہاں برلوگوں ن ےکہاکہ بیوں دکھاٹی دا ےک ہام شس اپ ما لک
با کا ہواکولی ام بھی سف کر رہ ے۔ جب ملک ا ںکووریا فیس ہیں الا جائۓ کا کک
تک تی روا ںنئیں ہوگی۔ ج بکوئی بھی تہ پولا فو ہہ لے ہوا رح ٹا( ہتاۓ۔ جب بار
پارقرع ٹیا لا گیا تق صرف حضرت ایٹس علیہ السلا مکا نام ہی للا چنا نچ ہآپ نے فرما ا کنہ ہال
ٹس بی ا نے ما نک سے بھاگا ہوا لام ہوں۔ چنا تح ہآپ نے خود ہی د ریا میں اتز نا و ل کر
یا۔ یس سی آپ نے وریا شش لاک لگائی نے ایک ڑسی سی بھی نے آ پکو الیم وخجیر
ٰ سے عم سے نکنل لیا۔ الس بارے م سکوکی بھی مصدقہ روابی تنئیں ملق یک ہاب کت کیا
سض _.. یز _ ہي .., نے قٗجیة ہ۔.۔ہا) .._ غضن ×ی لے وو رھ ہی سور
رو زع نے سسات روز اورئخل نے حا یس رو کہا ے۔
گراس بات پرجی جک یںکرآپ نے ھی کے ہیں شتآ اکر :
ا
ارام ین رب العزت نے کریشا رق لا ”اور ذوالنو نکو(ما ءکرو) جب چچلا فص می برا
ما نکیا کہ بحم اس ری نکر یی کے فو اندعیروں مس پکارا ۔کوگی معبودڑیں سوا ۓ
ترے ماک ے تج وکو ے کک می بی الموں سے ہوں۔ت2 ہم نے اس گا ہکا رکون لیا
اور ا یکوضیات پٹ اوراڑسی بی ضبات ہم مومنو ںکوہنشیں گے
رولت آ۲ ہےک تھی کے پیٹ مم رب ےکیوجہ ےآ پکا ضحم بہ تکتردر
اور نا زگ ت رین ہوگیا ایا ہ وم یا تھا کہ جیےکوڈی وزاترہ مت سے مک یکھای بہت
زوا دی ود اتی نل کوٹ ین ال ال رگا تھا جب گچلی نے آ پکو
کنزارے ڈالا ۳ الل تا ٰ ے اہال > ہکد ہکا درخت اگ دہ جو پ ) ۱رس ہکرت تھا اور پ
کوشھیوں ےتفوا رک کی ا کک ری روزاء وپال عاضرہوئی اور | آ پکودودھ د عا یٰ 7
سیکا مع دشا مکرفی۔ ال ئل سے ببت ہی جل دآپ کے بدان مبار کک یکھال مغبوطا ہوتی
کئی اود بای تن سرے سے ا گآ ئے۔ روایت ےک کد وکا درخت ای اہ کی سرہ
جار کواگا ما گیا۔
الد تارک وتما ی مس بکوگنانہوں سے کے اور کی کا مو ںکی تو ضی ی مکیل عل
:روید 7
۷
1110
" اسمسمسسوسو وس .تو
ىکًصٔیے ےم
ح-٭سسووسسمسسسوچووےچو“ سسہچے ہد
زی امہ
ہشم الله الرّحمنِ اریم ٭ الحَمْة لِله لی يَصْبلالْربَ
عَنْ عِبَادِہ وَيَعُفُوْاعَنِ السُياتِ ١ الم الْجَھُر مِنْ عِیَادہ
وَالْخَضِياتِ وَنَغْهَة ئل ال الا الله وَخْدَۂُلا شَرِیٔکَ ل٤
فی الا رض وَالسمٰوتِ وَنَكْهَد ان سَيَدِن وَمَوْلَْ مُعَمَدٍ
َبْدُه وَرَسَوْلَهإِلَی البرِیٔاتِ صْلی اللَهُعَلَيْه وَعَلَی الہ
َاَصْحَابه مَعٌ السْسْلِيْمَاتِ وَالتجیّاتِ اَمَابَعَدُ
”نما م ریف اس ال کر کے لے ےک جو اہی بندوں کی وہہ
قول فرماتا ہے اور ا نکی برائوں اور بداعمالیو کو محاف فرماجا ے_
-- یتو لکا طاہر اور دہ نام پاؤاں ے وائف او رآ گاہ ے اور
ھمگواہی دینے ہیں اس با تک یک اللدعمزویچل کے سواکوکی متبوونڑیں
وہ یا وس ہے زبتوں اور آسالوں سکوئی ا ک ٹر تمس اور
ھمگواجی ےت ہیں لہ ہمارے ہررار اور آ تا مجر مصطظ ص٣ ی اللہ تما یٰ
۱ علیہ ولہ عم ال کے بندرے ورسول ہیں تا تلوتؾا نکی طرف۔ اللد
تما ی ان پراورا نکی آل واحاب درود و سام اورتحمات می 2
نا زرل ش رمائۓ۔آ می !ٴ““
ذکی نہ کے فضائل
اسلائی مویوں می زی نیہ کے گی کی بے عد وصاب فقیلت داجحیت بیا نک
4 کے قرو ار ور تو وس و ای سز ار ہے ہے وس ھپ لے ارات آ و
"تہ گان ...اہ
نیادبی ارکان شی اود قر بای بھی ادا کے جاتے ہیں ارچ ہہ دونوں فرالخل صرف
سصد
ا رحمت سے وازا۔ ال وشت رت آم علیہ السلام عقام ۶رف تھے۔ع رفک ہ وج
تہ بی ےک عفہ یں حفرت آوم علیہ السلام نے ای گناہ یا شی کا اخترا فکیا تھا۔
1ر یس حضرت ابرا ئیم علیہ السلام نے درج ءخحلت "نی دوی کا دلج بایا-
ای رہ میں حعضرت ابرائیم علیہ السلام 2 24 ال ممانوں کا مانداری ہج
لصو ںکر دیاء انی جا نکورب تھا ی کی رسا وخوشنودبی کی اط رک کے حوال کر ویا اور
ا کشرہ می اپ لت کوقیالی کے لئے ہتس ند ےک ال تال 7
سی عشرہ مم حضرت مویٰ علیہ السلا مکو اللہ تا سےکلا مر نے کیا سعادت
عاصل ہوٹی اور آپ کیم الد ہے ۔ اسیا عشر) محترم میں حخرت راو علیہ امسلام کی خطا
7 ۔ یی دہ گشرہ ےک" من س کی دسوسں حا گا کو زول خ رآ نکریم
ران یدک ابتاء ہوٹی۔ بگوں نے اس روا کو درس ت تل مکیا -
ای مش )ہرم میں ببعت رضوار۔ ہوئی ا رت گاتیں
میک رکا درخت تھاء صھا ہکرام رضسوان نغ اللد مم ا شی نکی نحداد ترما چودہہ دہ سونگی۔
ان اکباز یں مس سے سب سے بھلے حخرت ابو سان اسعحدکی ری اللہ تزالی عنہ نے
ت کے لے با حھآ کے بڑہایا تھا۔
رت اوسحید خدرکی ری اللہ نتعاٹی عنہ جیان فرماتے ہی ں کہ رسو لک ریم روف
ارح صلی اللہ ابی علیہ وآلہ دعلم کا ارشاد عالیشان ےک تام پیتوں کا ردار ماہ رضان
ارس میش ای کننی گانے بجانے کا شوقین تھامکر جب ڈکی ال کا حجاند دک لیت تق چھراسی
روز سے روز ے رکھٹا رو کر ویتا۔ جب ا ںی اطزا ر] خضضور " 3 الد تا ی عاے
وآلہ وی مکوٹی ے آپ می اللہ تا ی علیہ وآلہ وملم نے ا سکوطلب فر مایا اور ارشادف مایا
ان رول کے روز ے رک ےکا ہے سل کیا باعث سے
ای اض نے عخ کیا ال الیّر سك الثر تع یٰ علیہ وآلہ و( م ۱ دع لو عحبادرت
اور کے ہیں اور میرکی بی خوایئل ےک اللہ تال ٰی ان کی دعا5ں کے صدقہ میس جھےکبھی
۶ کاپ ادے۔ رکار دو ما ٍ/ مکی اش تعائی علیہ الہ عم نے ارشمادف مایا کہ اے سو ؟۶
7277 رکسا ے لو ردن کے روڑہ* کے جس تھے سو لام آزادکر نے اور سو اونٹ خر با ی ٦
گے مم مر لی کو روا ہکر نے اور زا رکھوڑے ار یں سواروں کے لے دننے کے برا
اب حائل ہوا اورعرفہ کے روز کے روزہ کے عو دو برار فإام آزاد رکمرنے ء دو برار
اوٹ قربال ی ۓگ لئے نے اور رو زا رگھوڑے چاو ہیں سواری کے گے د ۓ کا ثواب وک
اورسال گر لہ اورسمال کر بحعد کے روز و ں کا بھی تو اب حاصل ہوگا۔
حضرت سیدہ عا تش صد یقہ رٹ اللہ تعاٹی عتہا فر بای ہی ںکہ رسو لکر نم صلی اللہ
تزالی علیہ دآلہ ول مکا ارشا گرا بی ےک نس نے بھی عمشرء ذی الج (ابتقدائی وس داجس )کی
سی بھی مارح کو رات مجھرعماو کی ف وی اں ے سر سال بر وعمر کر نے وال کی
کی عباد تکی اورجٹس نے عنشر) ذی اھ ہک اکوٹی روزہ رکھا تو گویا ال نے پورا سال تی اللہ
تا ی کی عیاد تگیا۔ '
اضیلت وا ی نماز ٰ
ححضرت لی الضی اکرم اش و جم ہکم ان فرماتے ہی ںکہرسو لکرم کی الل تال
0 ,+- - 7
۱ سم سز ۔ ھچ "٭ظ , خجىي جو ےر ۔ 2ھ ہے ہے ص ےم ڑھے ہم
کیٹ کعشرہ ذ کی ال کو الل کر نے بزرگی وفیلت عطا فر می ے اور ا سمش رہ کی رانؤ ں کو
بھی وتی عزت عطا فرمالی سے جو اس کے دفو ںکوہ اگ رکوئی منص اس عشر وک یکسی را کو
آخری تچائی صہ مم ار رکنس بہ تکیب ذہل پڑ ھے گا کب شریف کے رج کرنے
دالے اور روہ پا ک کی زیار تکرنے والے کے باب ا ںکوٹو اپ حاسل ہوگا اور اللہ
تزاٹی سے جو بجی ماکے گا۔ ال تنا لی عطا فرماۓ گا_
ایس پان روں ےکہ ہر رکحعت یں سورء فاکہ کے پور سور فلن اور سور با
ایک ایک مرحبہ سورٗ اخلا او رآ ہت اکا " ین جن بار پڑ ھے۔ جب نما نکی ماروں
: : مقر ںکلرا کو اوا آڑے
سے 1
اگ رعرفہ کے ون روز ر کے اورعرذ کی با کو بجی نماز بڑ ھے اور یی دعاککرے
اور اللہ تھا ٹی کے تضور یس بہت زیادہگرب و زار یکر ےت اللدتارک وتھا ی فر ماج ےر
اے میرے فرش ت ! گواہ رہ وکہ میں نے ا سکوچنشی دیا او رکعبہ کے حاجیوں شی ای ںکوشٹائل
گر ویا۔ فر مجن ان عطاے ای سے خوسں مہوت میں اور جو نماز ادا گھرے ال ںکو بثارت
سے 7راب
بی تی رع لکرتا ےک پیلہ دالی اموںل پر بڑکی بڑیی عیادتوں سے بوچھ تمے
اوران کی عمروں کا زیاد۱٥ك/ر حصرے عمادات ج5 یگزر جا ار امت جہ رسو لکرمم
روف الرتم صلی الل تعائی علیہ وآلہ وسلم پ الیل دکر یح خقور ال رت م کا بے پایاں اسان سے
کہ انس ن ےکم وت مم لک جانے والی عادا تکو در جک جو لیت عطا فرمایا۔ اب آپ
ائی نما زکو دک ےکک ان ار رکعتؤں ہیل زیادہ سے زیادہ آ1 دھا ھنٹہ بی صرف ب وکا
گر اس کی فضیل تکس فور ہے۔ بات صرف ہوئی ےگ لک رنے گی۔ اللہ تعالیٰ
عزوشل پئیں اپئی بارگاہ مم عاضر یک فے نق تیل عطا فر ما -
ہز رگوں کا ارّاد کے ×0 جو ھی اان دں ایام گی عمنت گرم اک سے۔ الیلد تھا ی
دیس نز یں عطا فر ماک ا کی عمزت افزا یکرتا سے۔عمرمیس برکتہ مال میس زیادیء ال و
عیال کی تفاظت ؛منا ہو ںکی معائیء تکیوں میس دوگنا اضافہ جا نک شآسانی ء تاریکیوں
گیا ردکئیء میزا نکو وز نی بناناء دوزخغ کے طبقات سے خجات اور جنت کے ورجات پر
گروان)۔-
اکمذدگوں کا ھی ارشاد ےک جس نے اس عشرہ می کی مکی نکو خی رات دی
ای ن ےگویا قرو ںکو دیاء ٹس نے ان ایام مخ کی بنا رک عیاد تکگاء اس نے گویا
اولیاء اللہ یا ابدا لکی عیاد تکیء جوعی کے جنازہ کے ساتھ ان ایام مں چلا گویا دہ
شہیروں کے جنازوں میں چلاء جػ ن ےکی مو نکو ان ایام یس لباس پپہنایا ا ںکو
الل تما ی انی طرف سے خلحت پہناۓ گا۔ جج ال زان میں کی علی میلس میں
شریک ہوا و ہگو یا اخیاء و مرو ںک یٹس میں شش ریک ہوا۔
جخرت وہب من عق ہکا بیان ےکہ جب حطر تآوم علیہ السلا مکوز مین بر اجارا
ہو
مج کر در یا ف تکیا کہ ا ےآ دم علیہ السلام ! کیا تھے لیف ہے حر تآوم علیہ السلام
نے عر کیا اے مہرے رب ! میرکی محجایت مکی ےہ میہر ےگناہ نے مھ ہہ رطرف سے
تی رک ہے۔ میں عرزت و ہعادت اور غلر و لق ک ےکھرۓ نا یکر وقریں۔ 7 اور مہوت
اورثا ۶2ا2 ول رکیوں ات گناہ پرگر یزار یکرولں-
الد رب الزت نے وی شوگ یککہ ا ےآ وم علیہ السلام کیا ٹس نے خاصس
کیا تحصوضصی طور پر تیری عزت افزا یک ں گیا ؟ کیا تجھ پر ابنی عحب تنییس ڈال ی؟ او رکیا
ھے ان ہاتھوں ےکیں نایا ور نے میر ےمم کے خلا فکیو ںکیا اور می ر ےحم
کو ھو لیگیا_ تو نے کیوگر می ری رعمت اورعز تکوفرا مو لک دیا۔ ابی عزت وجلال
کیم اگ ججری طرئخ لوگوں سے ز مین جم اور ہو اور دن رات مری عمادت نے
می مشخول ر ہیں۔ گح ہگ رحبادت میس ستی نہکر میں پچ رعیرکی نافر ما یگکر س نے یں ا نکو
نافرماتوں یا یل اجار دو گا_
بک نکر٦حخر تآوم علیہ السلا مکوہ پر کر ین سو یل رر ہے۔ ان کے آ لو ندی
الوں یش بے تے او رآ نسووں کے پالی سے باکیتزہ درخت ال کفآۓ تھے ان کے بعد
رت ج اتیل علیہ السلام ن ےکہا آ پکعب ہکی ططرف جا میں اور ارڈ تھاٹیٰ کےحم کا انظار
کم سیں۔ الد تعالی آپ کے عال پ رٹم فرماۓگا۔ دہا ںآ پکشرۃ زی ام کا اننظارکر ں۔
جے شر ہعتم ہوا و اللتھائی نے وئیجھگ کہ ا ےآ دم علیہ السلام! شھےتھہہار یکتروری رر 11
گیاء شس نے تی را گناہ محا فک دیا او تہارئی فو کوقو لکھا۔
کی فضیلت
عحخرت عبداند بن عباسل ری اللہ تا لی عنہ ارشادفر مات ہی ںکہ” ہم دربار
وی صلی ھ0م2-2 یش مم جود ےکلہ ملک مین سے ایک و لم جوا عبت
آگی۔ انہوں نے ع کیا بارسول ال صلی اللہ تھی عایہ وآلہ وسلم ! جمارے ماں باب
تی علیہ دہ دیلم نے ارشادفر مایا ک”نجو یھی عورت یا مد ربا عم رن ےک غوس سے
اپ ےگھر سے لا سے و اس کا جوبھی قدم اٹتا ہے اس کےمنا ہو ںکی لاف یذ جاجا سے
ایسے جیسے درشوں سے تن موک متزاں میس بج رۓے یں۔
وہ جب زواکلیز میں چا ے او رٹ لکرت سے و الد تا ی ا لک وگناہوں گے
اک وصافر دتا ےہ دہ جب قت ےکپٹزےتند اود جادد تا ے شی اترام بانھ لیت
ےو الشکریم یں کے لے کیو ںکو نا گردیا سے اور جب وہ کتا ےٍ لبیک اللھم
لیک و اللد ارک و تما ی جواب مج سکہتا ےک اے میرے بندرے میں تیرا کظا من ۸ہ
ہوںء اور گھے درا ہوں-
وہ ج بک عرمہ میں داخل ہو ے اور صفا و وہ کے ورمیان سج یکرت ہے
اور طواف ہت دشر فکرتا سے لو الله چارک وتا ل ا ںکوٹوں کے ساتھھ جوڑدتا
ےے۔ وہ جے ۶ر وفات میں قیا مکرتا سے اور ال کی دیما بل ہآواز ل ار ہو ی ہیں و
اش کر خفور ال ریم ہاو ںآہاوں کے فرشتوں رت کر سے۔اورشر ماتا ےک اے
مر ے فرشتو! اے می رےآسانوں رر نے والو! کیا تم کیل د مگ کہ مرے بندے
غمبا رآلودكء براگند٥ موء دور وراز راستوںل سےآتے ٹیں ۔انہوں نے اپنا مال خر کیا
ے اور انۓے جو ںکوبھی ایا ہے۔ ای رت وجلال وکرم کیم ء میں ان کے
کیو ں کی ناطران کے برو ںکوبھی بش دوں ما او رگناہوں سے اس رع یا کک
دو ل گا تھے دہ ماں کے پیٹ سے پیا ہو ہے کے دن تھے _ جب لو لع یاں یت ء
سر می واے او رک ریف گا زار تر تے یں و ری سیل عرس٠ ے الک منادی
ارتا ےک ہلوٹ جا تار ی مخفرت ہو گی
ایک روایت ےکہ ایک اعرا لی ء رسو لک رم وف ارم لی اللہ تھا ی علیہ دآلہ
7 کی خدمت افدرس میں حاض ہوا۔ اس نے بارگاہ نبوکی شی عر کیا یارسول الہ صلی الل
تعاٹیٰ علی وآلہ و لم ! ای سخ ہے ارادہ سے کا :مر یھے ںی نل سکاء مشش آزار نے ہہوں
(زیشنی اترام پپنے ہوں ) یج ےکسی اہی ےکا مکا عم عطا فرما ےک جن کے ذر یہ سے مس نا
کو با ری کے ٹا کو حاص لکرسوں _ ٣
اع را یکی طر فکا اور ارشادفر مایا ”'ابوٹمیں (پپاڑ) کو زرا دو 7 وٹیں ے
براببر بھی زدصرں ( >ونا) اشک راہ یش خر کر ڈالوء جب بھی تم عاتوں ای پک
یں ہل ھتے۔ پر ارشاد ہوا ”ھاگی جب تیاری شرو حکرتا ے تو جو چ زکھی اٹھاج ما
رتا ہے ال کر مم ہر ایک کے عو ا کی دس شیکیا ںلکھتتا اور ول گناہ مٹاجا اور ول
درجات بلن د/ ہے۔ جب اوئٹف پر سوار ہہوتا سے فو اس کا اویٹف جو بھی ال اتھاتا
سے نیا رکھتا سے ال ھکر اس کے بدلہ یش اتا بی ثو اب لے وچ ہے پھر ج کہ
ریف کا طوا فکرتا سے و نا ہوں ےئل جا ٗے۔
جب میدان عرفات مم قا مکرتا ہے و مگمناہوں ے نل جاتا ہے مت رام
جب قا مکرتا ہن گناہوں سے نل جات ےہ ج بکنکریاں بپچیکنا سے و مگزاہوں سے
تل جانا ہے۔ برفرمانے کے لد اس اعرالی سے ارشادف مایا ”نچ رس طرح 777
کو جا .تی کا قواب عائمل ہو جاۓے می مرکودہ بالا امورسراضجام د بے ایر
ححفرت یی الرنض یکرم اللہ وچ کر مم ارشادف ماتے ہی ںکہ نیش رسو لکرمم صلی
اللہ تَا یٰ علیہ وآلہ وع مکی میت مل طواق ہت الد شرلی فک رم تھا۔ مل ےُٰ دوران
طواف رسو لک مم می اللہ تال علیہ وآ لہ سم یی خدمت افدسس یں ع رت سکیا یا رسول الیل صلی
اتا ی علیہ وآلہ یلم !میرے ال با پآپ پرقربانء یک یاگھرے؟ رس لکر مکی ان
تائی علیہ دآلہ دم نے ارشاد عالیشان فربایا کہ اے می (کرم اللہ وج ہکرم)! (۔ ا
کھرے کہ ا لک فیاد ال تا لی نے ڈالی ہے ت کہ میریی اعت ک ےگزاہوں کا اجارا ہو
جائے۔
ہت حفرت یل الرنض کرم اولد وج کریم فماتے ڈی کہ شس نے عرخ کیا ارسول اللہ
ال تھائی علیہ دآلہ لم ! میرے مال با پآپ پ4 بالنء ہیدسنگ سیا ہکیسا ے؟ ارشاد
وا کہ سی رتھا۔ دنا یش الد تعاٹی نے ا سکواجارا تق سور جک یکرفو ںکی طرح جح
ھا سرکوں کے ہاتھ نے سے ا لکا سای گہرکی ہ گئی اود اس کا رت ڑگ
تحخرت عبدائقدائکن عبال می اللہ تعالی عنہ ارشادفر مات ہ ںی نیس نے خود
ول ال کی اللہ تھالی علیہ دآلہ وم مکوفرٴ تے سنا کہاگ جیت انرام پر ہررات اور ون
س6 رہ سج لِم .ِ٘ٛ٤9ڈ8ْ٘ وھ 75
لئ اور جا ا سکع بش ریف اکا فک رنے والوں کے لے _
حضرت ابو ہبہ ری اللد تما یٰ نظ ماتے ہی ںکتور یریم روف ارجم
صلی اش تما یٰ علیہ دآلہ عم ے ارسشماد عا لیشان شرمایا کہ مس نے کت ےکا 22 اور رج میں
نہکوٹ یگمنا کیا اور کوٹ ناف مالی گی اور نہکوئی ہام تکی نو جب وو لو کر جاجا ے تو اییا
ہو ےک مس رح رئش کے دع تھا مم گنا ہوں سے اک تھا۔
وم تر وی دکی فخیلت
لوم تر و یل دکی وم خلف بزرگوں نے خلف بیان رای ہے۔ ر0
درا گل کی ام کی آھبارں ک وکیا ما٢ ہے۔ ال روز جا جکرا مبک کر مہ سے نو لکر
مئ یکو جاتے ہیں اور وہاں آب زم زم خوب خبراب ہوک پٹ ہیں۔ اک لے ال
رو کو لوم تر وید جتنی خوب یراب ہونے کا دا کہا جات سے۔ ا کا ایک ون دس ےی
بھی بیا نک یگئی ےکہ اس کا مطلب خوب خور ولگ ہکرنا ہے۔ وجہ ہہ میا کا جالی ہے
کر حقرت ابراقیم علیہ السلام نے ٦ھ جار کی را تکوخواب میں د بیکھا تھا ک ہپ
(حضرت ایرائم علیہ السلام) اس کو ؤ جع کر رے ہیں کو سوج میں 2 1
او رگو رگیا ک گیا بےخواب شیطال ے یا رحالا۔
ای طرب دن بھ رس" جے رے۔عم> کی تارج ہوئی ۲ یب ےآواز لی کہ چھ
سپجوتم س ےکا گیا سے ود یکرو۔ اس وقت آپ علیہ السلام نے بپپچان لیا کہ خواب درست
ور اللہ تا یکی طرف سے ہے۔اسی لے فو میں جا رن کو یومعرذہکہا جانا ہے سی شناخ ت کا
دلۓ_ وم 7وی رگوروڑہ رن ےکی ہڑی فضیلت سے۔
وم عرذ کی فضیلت
الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت
لکم اسلام دینا (ا ماترہ)
نشی رج کے ون میں نے تہارا وین کائل لین یعس لکر دیا اود اہن
تو ںکو پور اکر دیا اور اسلا مکوضہارے لے بطورو ینف پبکیا۔'
بی دہ داع دآہےء مبارکہ ےکہ جو میران عرذات میں رسو لک رم می الل تعایٰ
علیہ وآلہ لم پہ نازل ہہوگی۔ ویے بائی سور ماندہق ھپ ہے م]شن باتی آیات من ہیں۔
ال آیہء مبارکہ میں جو دین کا لفظ استحال ہوا ہے اس سے مرادترام وعلال سے متحلق
ٹوانین اورنت ے عراو علاوہ دی رلمتوں گے بھی شال ےک ہآ دہ عرفات کے
میران میں صراوں کے سا تج ھہکغار اورمش کین ام لنہیں ہوں گے_
مم بآیت شریف الک آیت شریف ےک جس کے نزول سے بعد برگز یدہ
موا بکرام رضسوان انل ہم ایین نے سے چان لیا کہ رسو لکر مم روف ارت صلی اللہ تعائیٰ
علیہ وآلہ عم اب ال دنیائۓئ نا ی یس بہت زیادہ جلو فرماکھیں ر یں گی اخ کی وج نے
ال تاٹی علیہ دآلہ عم اس دنیائشتشریف لا دہ پورا ہوگیا۔
ال یت مبارکہ کے نزول کے بعد مارے آتا و موئٰیء باعث وجے وچود
کانتاتء ال البشرہ سید الین لڑنی مد رسول الل صلی اللہ تقالی علیہ دلہ لم صرف
1ایا ال دنا بش جلدہ فرا رہے۔ اس کے بعد آ پکو ر بکریم میم وخجیر نے ابی
لازوال رھت میس میٹ لیا۔
دنا گر ناروں کلم رگ الشر تال فی رین اف کبودی نے کہا کہ ای کا یت
رآ نکی آپ لوگ اکر بڑھاکرتے ہیں۔ اکر وم م پہنازل ہولی ہوئیٰ اور ال کا رور
نول کا بھی ہیں عم بنا و قینا م اس روز عید منایاكرتے۔' سیدن عمر ذاروق [نظمم ریضی
الد تھا لی ضر نے ارشمادشرمایاکے ىہ لاک وہآیت سےکو نکی ؟ “اس بودگی نے الیوم
اکملت لکم دینکم بی
سینا عم فاروقی امعمم رضی الیل تعالیٰ عنہ نے ارشادفر مایا ” نکئیں سب معلوم سے
نف روز اور مقام پ4 نازل ہوئی _ سنو! ہآ یت ما رکہ۶ ذف کے روڑ جرد الارک
کے دن نازلل ہہوی۔ م لوگ رسو لک رم صلی اللہ تما لی علیہ وآلہ ول مکی محیت میں میدان
فات یشنم تے۔ ا ری تفور ال ریم کا اھ لاک شک ہ ےکہ یہ دوخوں ایام ہارے لئے
می کے بی ہیں (حتنی روز جع السبارک اور یوم ر) اور باد دنا کہ جب تک روئے ز مین
1ا سر اس رر ص٦]ےرٴ'_ ىض _. ۱
تالامک دد رکرو رے۔آ خر ایک عرصہ کے بعد لوم مرخ ہی
کے ون انی ا +م طا کات ہوئی اور روأوں ےۓ ایک دو ےکو پیا نلیا ان کی طا ات
میدران عرذات شل ہوئی-
اک اور گی رواىت یہ کم کے سڑہ اہ علیہا امام ء رت ا باعل 5
الیزا مکو لی ےکر کی 1ں وت نضرت ابرا یم علیہ الساام موجودنہ تھے واج ںآ ۓے
عفرت ساروئٹہااللام نے بای اکدوول معلو مکہاں لے یئ حضرت ابر کیم علیہ
ص۳ دنو ں کی لا یس پیل دٌے۔ ان دوثولں ےآ آپ علیہ السلا مکی طاقات میران
ہیں لی حصفرت ا علیہ لہا سلاہ کے ساتمھ طاقات کے وقت ۔
حضرت جابر ریا ادا یٰ سو ہیں کر رسول م6 صلی الل تا ٰ
اص اٹ یک ١خ وں ےک ” رت عپراللہ 90 1
عنہ نے ارشادفر مایا کہ می نے خود نا کہ رسو لکریح صلی اللہ تھا لی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
کر فہ کے دن لا اپ دو ںکوم ”کرک اظرے دک ےج کے ھی
سح سے یو زع ضو کو رر ھت و وا
عمبدانشر بین عم یی اللہ تمالی عنہ سے عم سکیا ک کیا سب لوگو ںکوجنٹل دیتا ہے یا صرف
عمرفہ والو ںکو۔ فر مایا بللہ سب لوگو ںکو جو ابمان وا نے میں _
حضرت للنہ ری اللہ تھا لی عنہ بین عبدااشد فر ماتے ہی کہ رحو لک ریم مکی الل
ای علیہ لہ دعلم نے ارشادفر مایا کہ ”'عرفہ کے دنع سے (یادہکسی بھی دن شیطا نک
ول وخرار نے اور فیا ککیں دنیکھا گیا ء کی ونکہ اس رن اللہ تما ی کی رحمت کا
نول اور بنروں ک ےکنا ہو ں کی مخفرت ا سکو صاف نظ رآ ری ہولی ے۔ پال لوم بدر
ا کی ہے۔ صا ہکرام رضموان ال مم مین نے عمش کیا ارول الله یا عیب
ا٥ل الل تواٹی علیہ وآلہ وسلم ! ہم بد رکو انس ن ےکیا دریکھا تھا۔ ارشا دگرائی ہوا
ضرت جال علیہ السلا مکو ملا کو بلاتے و یکھا تھا
صضرت عبدارلد جن عحباس رشسی اللہ تا ی عنہ فرماتے ہی ںکہ رسو لکرم صلی الله
تی علیہ دآلہ دم کا ارشاد عالیشان ہے فر مایا کہ اللہ تھالی عرفہ کے و نگمو] لوگو ںکی و
سے نف رکرتا ہے او تصوآ عم ررش الد تا لی عنہ بکن خطا بکیا وجہ سے۔ حخرت عمبدا جن
عھرفادوقی شی الله تا ٰٰ عندفر مات می ںکہ رسول گرم مکی اللد تھا ی علیہ وآلہ عم نے ارشاد
ٹم مایا کہ سب سے بڑا ہجرم نوہ ہ ےکہ ج میدرالن عفات سے میسو کک جات ۓےکہ اللہ تال
نے ا کی مففر کی سکیا معن مرا ساس شرت ے عاکی کے ول 27 یی عازن
بدنا چا ےکہ ال کرمم فقور ال رجیم نے ا ںکومحاف ترما دیا ے۔
منرت عب راد جن عھر فا روں سی ارتا یٰ عنہ ارشمادشر ما ہی ںیک دوزع ذف کی
شا مکو ہیارے ساتھ سو لکرمم روف ال رجیم صلی ال تھا لی علیہ وآلہ وعلم نے تام فرمایا۔
جب مل ےکا ارادو فر مایا نو لوگوں کو امو لکرایا جب تمام لوک خماسوش ہو گے ذ ارشادفر ماما
کہ اے لوگو! مہارے رب نے ال 2 ؛. بڑا کم فر مایا کہتہارے نگوں 22
تھہارے بدو ںکوبھی ج بہجھ انہوں نے مانگا بنش دیا اور سواۓ با بھی ایا رسانیوں کے
ہار ے تھا م گنا ہو ںکو محاف رما دیا_ چلو اٹ کا نام ےکر چاو“
جب ہم مزدلفہ پچ لوگو ںکو ن یکریح صلی اللہ تھالٰی علیہ وہ وسلم تن ھہرا دیا
اور خما مو ںکرایا۔ جب لول جامس ہو گئ لو ارشمادشمایا گآ خ اں دن اللہ تا یٰ نےےمم ۶
رط ا لے ان ہس رہہ 00 سس حصے۔ َْٛ×ے
شر 7 ا اور تار ےگنا ہو ںکو محاف فرا ود ا اورغچارے رن ۵ج ے ہو ۓ ھی با گر
دۓ اور رر دۓ والوں کے وا کا بھی زم دار ہ وگما _ چو از کا اعم لیے"
ایک اعرا ی نے اٹ یک مھا رپٹڑ لی او مر ض کیا ا الل کے رسول صلی الد
تعاٹی علیہ دہ دعلم !نم ہے اس ال کا جس نآ پکوتن کے ساتجمبجوث فر مایا ےکوئی
صل ا اسر انج یں نے نمی سکیا اور ٹس چھوڈ یشنم بسعل فکھا تا ا ہوں۔ جن لوگوں
کیا ۶۲ آپ ےے بیاان ٹرمایا سےکیا میں بھی ان یں شال ہوں۔ ارشاد ف مایا کہ اگر تو 1 ارہ
ازس نو ایک ےکا مکر ےکا و گزش دگنا؛ ہش دے ای 0-۷
لوم عرفہ کے روز کی فضیلت
معررت زیررشی اللہ نتما لی عنہ بن اعم فرماے کہ رسو لک رم مکی اللہ تال
علیہ وآلہ عم نے ارٹادر اي کہ جوئھی عرفکوروڑہ رکم سے الف تچارک وتعا یٰ ا کے
ایک سال لے کے اور ایک سال بعد کےگمناہ محاف فرما دی سے حضرت ا وقیادہ کا ان
ےک فر مایا رسول اکر م مکی اللہ تھا یٰ علیہ وآلہ وملم ن ےکہ لوم عرذ ہکا روزہ دو سای کے
گناو ں کا کغارہ ہے ایک سا لگ شتہ اور ایک سال آتدہ-
وم عرثہ مہ عپادات اور دعاوٗل یی یلت
حضرت الوہررہ رشسی الد تععا ی عد فرماے ہ سک رسو یکر صلی الش تا یٰ علیہ
وہ وعم نے ارشادفر مایا کہ وشن عرفہ کے روز ظبر اورخصر کے ورمیان جار رتیں ا
ر یں سے کرت ےکلہ ہر رکحعت ہیں سورم نات سے بعر 51م سورج اغلاگکل بڑ ےو
اس کے لئ مار زار کیا ںاھی جات ہیں۔قرە نکریم کے پر ہلغ کے عو جنت مس
اک درجہ اتا اوضیا کیا جات 0 8 اع سو بر کے راستہ کے براجد ہوگی
اورٹ رآ نکمرھم کے ہ رر 7ف کے عون الد تما ی ا ںکوست رز جور سس عطا فغرمانۓگا۔
ر7 کے ساتجھ موئی اور باثوات کے برارخوان ہوں ے۔ ہرخوان یچ برا2
رنگ کےکھانے ہوں گےء لچی سن برندوں کےگوشت کے لوان ہہوں گے جھ برف
کی طر خحنرے شہ دکی طرع ٹٹھے اور ملق ککی طرع خوشبودار ہوں گے تہ آگ نے
ا نکو وا ہوگا نہ لو سے نے ء1خرکی لقسہ میں بھی وبی زا تعسو ہوگا جو پیل یں تھا۔
چرایک پر دہ گا۔جس کے باذوسرغ ياقوت کے ہوں گے اود جو و کی
یک اس کے مت ہار پر ہوں گے وہ ای ریدا رآواز سے زار ےکا جسیم ل۷ی
نے بھی اس سے ب ےی نہ ہ کی اور کی گا اے عرفہ والو! ھرجہا۔ پھر وہ ال جشقی کے
پیالہ مش٠ لگ بڑ ےگا اود ال کے ہر پر کے نے سے سن زم کےکھانے برع ہیں ے۔
کی ا ںکوکھا ۓ گا پچھر وہ رنہ بر ھا ڑکراڑ عاۓ گا۔
مرکورہ نماز پٹ ھن وا ل کو جب یر بی رکھا جا ےگا نے خ رآ نکمرمھم کے رف
کی وجہ سے ا کی قب رجمگا اٹ ےگی۔ یہاں کک دہ بیت اللدشریف کا طوا کر نے
والو ںکو د کے ےگا۔ اس کے لے جل تک اکپ ورواڑ م گول درا جا ۓگاء ان رروازڑرے
سے چولمہ جنت کے اندر اہن لے ٹذاب اورعزت دکھاگی د ےکی اس لے کے ےگا اے
پروردگارقیامت بر پک دے۔لشی جلدازجلد بے جنت مس پا رے۔
حعفرت کی ات یکرم ال وج کرحم اشادہ فرباتے ہی ں کہ رسو لکری صلی الل
تقالی علیہ لہ یکم نے ارشادفما کہ جوٹس یم مرکو ودرکس اس تحیب سے پڑ ھے
گا کہ پہررکعت میں سورۃ اہین مرجبرمع مم اللہ الین الرتیم پ؛ ھ نو اللہ رب ال زت
فرماجا ےک اے فرشت ! خ مگواہ رہ وکہ یل نے اس کےگناہ نشی دئے۔
جرب دعا میں
ہے مرو وو امس
دوسری دعا ہے ے:
هد َي لا لے الا الّۓ وَخْدَۂ لَاشَريِک لَۂ لها وَاحد
صَمَدا الم یتخذ صَاحِبَة وَلا وَذَدَا
ری دعا ہے ے:
اَشْهَد َي لا اِلٰه لا الله وَخْدَۂ لَافَرِیِکَ لَۂ لۂ الْمْلکٰ رَئۂ
لحم یُحْیی وَبمیٔ وَھُوَ عَیلَایمُوث بِیَدو العَروَمُوَ
چیا دعا ہہ ے:
9-0٤0 - -- ,1 ےاج ہو ہے جو ۔ ۔ و
حسبی اللے و کفی سمع اللہ لَهنَ دَعی لَیْس وَرَاءَ الله
منتھی
ایی دعا ہہ ے:
وَمھیاری ومماتی وَلک یارّبَ تراٹی اَللَهُم انی اود بک
مِنْعََذَابٍ القبر ومن شتاتِ الار ا للّهُم انی سالک من
خیر ما تجری بە الرٌیح
حضر ت می علیہ السلام کے حواریوں نے آپ علیہ اللام سے ان دعاوؤں کے
فضال اورثاب وریافت ص۵ آپ نے ارشادفر مایا کہ جونس بی دع سو مج ےک
اس کےضل کے براجد رورۓ زین پرکسی کاعمل نہ ہوگا اور بروز قیامت تمام عابدوں ے
زیادہ ا لک نییاں ہو ںگی۔
دوسری دا کے بارے مل ارشادفر ماما کہ جوخنی دوسری وع اوسومرج بے
گا و ا ش گرم عفور ال ریم انس کے لے تار رر نی نک کو جال لد د ےگا اور اج
گناہ ما در ےگا اور نت مشش اس کے دو پترار در جات بلند فر ماتۓ گا_
ری دا کے ارے می آپ علیہ السلام نے ارشادغر مایا کہ جن تیسری رما
کوسوعرمت مڑ گا پوس نزارفر جن دنا وا نے سان سے ات زکر ماتجھہ پچھ یلا کر اس کے
لئے دجائۓ رخزی نز گے۔
شی دعا کے بارے مل آپ علیہ الام نے ارشادف مایا کہ جوشٹس بھی چو
دعا بڑ ھھےگا تذے ایک فرشتہ ا سک دعائول اور التجا و لکو رب رک نکی بارگاہ عالیہ ش لے
جاۓ گا چنا یہ ال رم نیعم وخجی راس کے حال پ نظ رکرم فر مات گا اور الد تھی نے جس
بر نظرفر کی دہ بھی برلعیی بکیں ہوا۔ جب حخرت شی علیہ السلام کے حوار یں نے
24 دع کے ارے میں دریاف تکیا فو آپ علیہ السلام نے ارشادث مایا کل وہ و می ری
خصریس دم سے اور یھ ا سک نش رع کی اجاز ت کل رے۔
عفر تی الرن یکر اللہ وج بکرم یاان خر اے ہی کہ رسو لکریم روف الرجم
صلی اللہ تی علیہ وآلہ وم۶ ذ کی شا مکو اکر یر دعا فرمایامرتے تھے۔
اُلَهُمٌ لک الْحَمْدُ ما تقول وخیرامما تقول اللھم لک
صلوتی و نسکی و محیای ومماتی ولک یارب تراٹی اللھم
انی اعوذبک من عذاب القبر وفتنة الصدور وشتات الامر
اللھم انی اسالک من خیر ماتجری بە الریح. '
حر تی ال یکرم القد دج ہکر یح کا بین عالیشان ہ ےکہرسو لکریم صلی اللہ
تعاٹی علیہ دلہ یلم نے ارشادفرمایاکہ پیم عرفہ یس میری اور جھ سے بے قرو ںکی زیادہ
مر دم سس یوب
ا الله اللَّه وَخْدَۂلاشْرِیٔک لَۂلَۂ الْمْلَکُ وَذَۂ الد وَمْوَ
غلٰی تل شَيءِقَدِیْزاللّهُمْ اجعل فی قلبی نورا وفی سمعی
نورا وفی بصری نورا اللھم اشرح لی صدری ویسرلی امری
اللھم انی اعوذبک من وساوس الصدور وفتنة القبر و
شتات الامر اللھم انی اعوذبک من شرما یلج فی اللیل ومن
شرما یلج فی النھار ومن شرما تھب بە الریاح ومن شر بوائق
الدھر.
تور نیک ریم روف ال رت مصل اللہ تا ی عا ب٦ ہم ( نز ؛رخا وف ۴۱۷
وم عرذ ہکو ج بھی اۓے پردردگار رے ا گے سے خروم دبا وی خروم سے ددرت یقت تم 7
ای ۔۔۔۔ ا گے ہو جو کل سے کام کیں ۳ اور اےۓے ہدیار ے ا ہو جو
تمہمارے ما گے کا خحص کی ںکرتا اور اے عم سے ما کت و جھ بھی تمہاری الاو ںکو
فراموش کی ںکرتا نس نے اپ ےگھ ربیل رہ ۸ک رعرفہ کے دانع روز ہ رکھا تق گویا ا نے
ایک سال پیل کے اور ایک سال بعد کے روز ے ر ھھے_
تضورخوٹ الاگشلم یی اللرتعالٰی عنہ نے حضرت مکی الرنض یکرم ال وج ہک رم کی
ایک ردایت فر بای ہ ےکہ رسو لکرم صلی اللدتھالی علیہ دہ ویلم موم عرفہ شکھڑے ہوکر
قب کی طرف رغ افو رک کے دعا ککرنے والو ں کی طرع دونوں پاتھو ںکو پچھ یا کر جن مار
الیک پڑ ھکس پار بڑ ھت _
لا اڑے الا اللّ وَخْدَهُ لاشریٔک لَۂ لَۂ الَمُلک وَلَۂ الْحَمْد
یی وَیْمِیْتٌ بِيّدہ الخَيْر وَهُوَ عَلی کل شَیٴءِ قَبِیْر
اسں کے بحعدسو پار پڑھج :
لاحَوْل وَلافُوّةِلا بالھ لی الیم َْهَة آن ال لی
کل شَیْءٍ قَِيْر وَاِنٌ ال قد احاطه بکل شی علما
بچمراس کے بعد شیطان مردوررے ناہ ما گے اور تن مم کے :
ان الله هُو السُمِیٔم الْعَلِْمْ
پچ رین مر سور الا کے بے اور ہر علیہ مم الد الر نی اریم سے شروں
فرماتۓے اورآین ڑتخمکرتے۔ اس کے بحعدسو پارسورة الاخلائص پڑت ۔ اس کے بعد
تو ےر ٥ ٰ
ورحمة الله وبر کات
پھر جھ جا تے دعا ما گت _ ۱
رسو لکرمم روف ال رجیم صلی اللہ تما لی علیہ دآلہ لم کا ارشاد عالیشاان ےکہ چھ
بھی اس ط رع دعا کرتا سے و ر بکرم این فرشتوں سے فرماتا ےکک اے میہرے ف رشن !
میرے بن ےکوویھوکہ اس نے میر ےگھ کی طرف رع کیا اور ری بزرگی یا نکی 2727
ےے نے لی ککی اور رئیچ ؛ تح او رگلل کا انظما رکا اور چو سورت بے سب ے ریا دہ
کجھوں می دیپ کی اور مر ٰ ےق بب سی الیل تتعالی لے وآ آ۔ لم رورودوسلام چا 707
گیگوا مکرتا ہو ں کہ میس نے اس کال تو لک رمیا ء اس کے اج کو واج کر دیاء اس کے
اک اورنس مز تلق اس نے جھ سے سوا لکیا ٹس نے ا کی سفارل
اورک دوہرے سے نا ے:
بسم الله ماشاء الله لایاتی بالخیر الا الله.
بسم الله ماشاء الله لایصرف السوء الا الله.
بسم الله ماشاء الله وما بکم من نعمة فمن الله.
بسم الله ماشاء الله ولا حول ولا قوۃ الا بالله.
ال تھا ی کے نام سے الل نے ج جا با ہی ہوا۔سواۓ اللہ تھی ک ےکوی مبھلاٹی
یں لاتا-
ان تماٹی کے نام سے اللہ نے جو جا با دی بہواء برا یکوسواۓ ال تھا لی کےکوٹی
کی ںکرتا۔
اد تا ی کے نام سے اللہ نے جو ابا دوہی ہواہتھہارے 27 ونحت ے وو اللہ
تال ی کی ہی دی ہوئی ے۔ ِ
اللہ تعا یٰ کے نام سے الل نے جھ چا ہا دعی ہواء ہرطائت وقوت الد ہی کے
سا رج
نضرت عبدادند من عمانس ری اللہ تح ٰ عنہ فرماتے ہی کہ رسولکرمم روف
ارت صلی اللہ تما یٰ علیہ وہ عم ےے ارشادفر ماما کہ جو یھی اں دعا کو روزاد پٹ ےو وہ
ژوۓء مل , ری اور اگوا اور ہر نا گوار پچیر سے شما مم جک تفوظط و مامون ر ہے اور جو شا مکو
پڑ ھھے نے و کک ال کر میم وخ کی پناہ ہش رہے۔
حرت لی ضیرم الشر وج ےکرمم نے اشادمرمایا کہ پر لوم عف کو میدران
عرفات جس حفرت چ انیل علیہ اسلامحفرت مرکا تل علیہ الام جحقرت اس اش علیہ
اش تال ی نے جو ظا باددی ہوا۔ برا یکوسواۓ الد ک ےکوی وٹ ح نی سکرتا۔
قربائی کے د نکی فضیلت
انل رکری میم وخیر نے ارش ادف مایا:
انا اعطیناک الکوٹر فصل لربک وانحر ان شاننک
ے س 8ش خضخ۱.ےْ
مم بھم نے ہی یقیا آ پکوکوٹر عطا فربائی۔ ہیں این رب کے گے نماز پڑھو اور
شرما یکرو۔ یق تھارائشن بی نل وناعراد ے۔
حضرت عبداوڈہ بن عباس ری اللد تھی عنہغرماتے ہی ںک کوٹ سے مراد خ رکیر
ہی خی میں رآ نک ری بھی ےہ بوت بھی ے اور جمنت وا ی وو ضبربھی چو وسطا مت
ے روال ے۔٠ مس کا اثررون کو ھکل موتی ک ے اور سس ے وولو لیکتارول 4 اوت
رک ےگنید ہیں جس ک انی شہد سے یٹھااورکھن سے زرم ہے اورج کاچ خالص
مل شی سفی رکا فور او رکنگریاں موی اور رک ہیں و٥ ئ رر کی طر جھوارکی کے ساتھ روال
ے۔ اللہ تاٹی نے وو ضر اہن حبیی بکرم صلی ال تا لی علیہ دآلہ وم مکوخطا فرماکی ہے۔
رت مقاتل کا بیان ےک کوٹ وسط جنت مم ایک خہر ے۔ چوککہ جن تکی
تما خبروں سے زیادہ خ بیاں اس شش ہیں ای لے اس کا نا مکوٹھ ہے۔ وہ خجر جوی کے
ساتھ تی رکی رح روال ہے۔ ا کی مٹی خالیس مق کی ہکنکریاں الات و زمرد اور موی
٦یلا 893 ۳ ' وس ب070 سے زیادہ زم او رتچ سے زیادہ شی ری سے۔۔ ان کے
دوفو ں نار ےکھ و ھلے ہوتیوں کےکنبد ہیں۔ ہ رگنبد ایک فرسنگ طہا اور ایک فپرسنک چ ڑا
ہے۔ پ گنبد کے جار تارب رکی کیواڑ جس اور ال کے انکر ایک جور ہے نین کے ست رام
ہیںا۔
رسو لکرح صلی اللہ تھالی علیہ وآلہ وم نے ارشادفر مایا کہ شب مم راع مہ شش
نے جبرائل علیہ السلام سے و بچھاکہ گنی رکیسے ہیں ۔حخرت چرابتل علیہ السلام نت ےکہا
کہ یہ جنت کے افو رآ پگ زیااں ےگھ ہیں ۔کوٹ سے جار غہریں کہشت والوں کے
2 میں ان کا زگ رو رج شر میں موجور ہے۔ ایک نہ مال ی کی ایک دود ھکیاء ایک شراب
گیا اور ایک ضپرشہدکی ہے۔
فصل لذربک وانحر کی فیرش پزرکگوں کا ارشاد ہے کیاکی یی راد پ
ہ ےکہ پا چوں نمازو لکووقت پر اداکیا جاۓ اور باٹٰی کے دن جافو رکی بای کی جائےۓ۔
- و ں کا ہے ضیال ےک ہا سے ماد یہ ےک ۔عید کے روز نماز پڑ ہنا اورسئیٰ یں
راپ یکر بزرکوں نے ا کی تشم کہا ےکا سے ماد ہے ےک راس کی
ہےر ہس گھ ا مس اھ ھ ہے۔ چد ر٭ھ ,غطظفے..,
سی نکوقیل رر غ کک را ہے۔ .
ان شانشک ہوالابتر انل آبہ مک مہ ٹل ابر سے مراد عائ بن دال ے۔
واقعہ بے یوں ےکہ ایک رہ رسو لک ریم مکی ال تھا یٰ علیہ وہ وعم گیا جم کے وروازہ
سےکعبت الد کے اندر داقل ہہوے۔ اندرمش رین قرییش یھ ہوۓ تھے .آ پ کی کے
پا مگ ضہفھہرے اود باب صفا سے باہرنحل جھئے۔لوگوں نے داخل بہوتے وقت 2 آ پکو
یں دریکھا تھا گر باہر ھت ہوۓ دیکھا ضرورگر پان نہ پائے۔ عائ من دا بن ہشام
بھی ای وت ائرر راقل پور تھا شس وف تآپ باہرنل رہے تھ و ہآ پکو با نگیا۔
ید دہ زمانہ تھا ہشن دفوں میں حور اکرم صلی اللہ تواٹی علیہ دہ یلم کے
صاتزاداےۓےخننظضرت عبدالند ری الد تع یٰ ع کا اقال ہو چکا تھا۔ عرب لوک من س کا کوی 2
س وم ا ںکو ایش کہا کمرتے تے۔ عاضص مین وائل جب انور دائل ہوا نو لوگوں ہے اس ے
چھا کہ م کون تھا۔ اس نے بولا ایت رتھا۔ ای ناگوار بات پر الللد رب الھحزت نے ہہ سور؟
مبارکہ نال فرمائ یہ اے عیب آپ کا شع سی اثر کی ری اللر تا ٰ علے
وہ عم کا نام قیامت تک دنا ٹ شس کوٹ ر ےگا خجیکمہ عاصس مین دائل بے نام ونشان ہی
ال دنیا سے رخصت ہوا۔ پال اس کا نام لیا نے جاتا ےگر لطور ا ہا رنقرت تقر
مضرت عبدالد بین ث رما کا 7و اکر صلی اش تا یٰ علیہ دآلہ وم ے
اشمادفر مایا کہ اللہ تھی کے نز دیک قربالی کا دن سب دنوں سے زیادہ تظمت والا ے-
مروکی ےک رو لکرمم روف الرتحم مکی ال تائٰ علیہ وآلہ وسلم نے سبیدہ فاطمت ال رہ رضی
ال تھا ی عنہا سے ارشادفر مایا کہ اپٹی ھر بای کے جافدر کے پا اش ھکر جا اود اس کے یا
حاضررہو ۔کیوگہ تہار یک ہوئی ہنی تق بای کے خون کے پیلہ تطرہ کے من سے ہی
محا فک دی جائ ےکی اور ہہ بڑھو: ٴ
ان صلواتی ونسکی ومحیای ومماتی لله رب العالمین.
یکر روف ال رجیم صلی الل تال علیہ دآلہ لم کا ایک ارشاد عالیشان چٹھ یوں
مر دی ےک رت راوّر علے السلام نے عر کیا کہ ا الی! امت رر ول انشرص ی الل
تالی علیہ وآلیہ وسلم میں قربا ی کھرنے وا ل ےکا کیا اب ہے۔ القعمز ول نے ارشادف رمیا
جا نی ںگی اور و گناہ مٹائے چا میس کے اورویں درجات بلند کے جا شس ہے
رت داد علیہ السلام نے عو کیا کہ اگر وہ تقر بای کے جانور پٹ
ےگا ا کا یا اب ہوگا تال حا ا چا
اے داؤد( علیہ السلام )ا کیا ےکیں معلو مک ہق ربانیاں تی بروز قیامت بل صراط
سار کی سواریاں ول گی قرماناں اگناہوں اک وھٹا دن ؟لء بلاوّں ودٹح کرپی خیلء
ثرپائو ںکا عم دو رکیونکہ بین مک نکا فدہ ہیں جیے اسحاق ( علیہ السلام) کا فدیے تھا-
رسولکرمم روف الرت ص٥لی الل تعالیٰ علیہ وآلہ عم کا ارخار عالیشان یگ
ترماپی ہے جاور اھ مت کر وکیوملہ قیامت کے دن بجی تھہاری عواریاں شیں۔ ایک
ردایت ہہ ےک حقرت یکم الد وچ ہک رم نے یت میا رکہ یوم نحشر المتقین
الی الرحمن وفدا اوت فر ماگی اور پھر ارشادفر مایا ک وفد اك اونیٔوں بر سوار ہوکر
ی1 ےلین یکوگی ود جی جراعت ما علوم کی طرف ےآ سے اور لی صراط سے
گمزرنے کے لے ا نکی سوا یاں نی قربالی کے جافور ہی ہوں گے اس کے بعد ا کو
ابی اوضیاں دی جا می اکٹ کس یحلوق تے یھی ین گی ان کے سو ہے کے
کپادے اور زمر دک یمھیلیں ہو ں گی۔ بی اوشٹیاں ان کو جت بک نے ما جس کی 01
شر بک جا گر سر درواز ہکھلیٹا لس ا
ایک رواےت بھی ےکہ رسو لکرمم روف ال تیم صکی اللہ تا یٰ علیہ وآلہ وم
کا ارشاد عائیشاان س ےک خوگی خی بای کیاکر دکی وق بای کے جافو رک وٹ پچ کر
رام سے نھاز ادالکرنے کے لئے جائے نز وائیں دوسرے راستہ سے٦ حعخرت کبرالر
بن عمرریی اللد تھا ٹی عنہ بین فرماتے ہی ںکہ رسو لکرمم روف ال رت صکی اللہ تا لی علیہ وہ
کم ید کے دن نما نکی کی ادا گی کے لے ایک داستتہ سے گے اور دوسرے راستتہ سے وا ئل
تخرف لا ۓ۔
ا سکی ولف بنرگوں نے خلف بیان فرمالی ہے۔ جن بزرگوں کا انشاد ہے _
ہ ےک ا کی وجہ ہنی ہوکتی ےک رسول کر صلی شر تھا یٰ علی۔ لہ عم کا متصر زان
رہ ھا رمسلراتوں ہے ایا نی مکی وجہ سے مشرکو ںکو اۓ توزن کی گر دا نکی رہ جا ئے
ربیضس کا خال سر س لان ہے محصووصرف وائی کا راس معن کر ا ءکوا و ں کی
کثزت کے حول کے لے جانے کا راستہ طو مل اخقیار فر مایا اور واٗیں چو راستہ سے
او ےہ "
یعس بزرگ بی بھی سکجتے ہی ںکہ اس کا مقصمد می بھی تھا کہ ایک راستہ سے جب
می کی فبیل کی طرف ہے جک مو اور جبي وا لآ ۓ و ووسرے فبیل ہکی طرف جج
موک رآ ے تاکہ تام ا لکی عزت کیساں ہو جائے۔ وی بھی 1 تحضو رسکی اللہ ای علیہ
17 زبارت پ| ھث رںہم۹شت وہعادت سے۔ ال دک رم کا ارخٔاد ےک
یف بزرگ بھی کے ہی ںک۔عحیدکو جب رسو لکرمح صلی اللتاٹی علیہ ول وملم
ایک راست سے گے و اں ے مفصور یل یہ ہو گا کہ اگر ای راستہ سے وا آ 77
پہ تو میں شض تائل انسالی تخرمائی کوبھی روا رسک تھے دین اسلام ں چائورو ںکی
ترما ی واجب اورسنت ہے یہ ہراس انسان پر واجب ے جوا سک استطاععت رتا ہو_
۱ 1 خحضورس٥لی اللہ تما علیہ وآلہ لک ارشاد عالیشان ےکہ ج بعتشر٤ زی ا جآ
جا نوم ہیں سح ےکوی ترما یکر جا سے لو اج بای اورکھا لیکو نہ تچھوٗۓ _ . سی نہ مال
کٹاے اور تہ نےککواۓ اور شرتی فص لوا ۓ رر حدیث مبارکر ہے ٹس سے +.۰-
نہیں اع شی شیری کر دگی جائۓ۔
روابات سے معلوم ب و 22) کے چاوروں یس انل قر بای اون فکی پر
گا اور پچ ریگ ری کی ہے اس سلمسلہ می سکہا مات ےک ٹر ےکی عھمرابیک سال مات ےکی
ھرووسال اور اون فک گر پاغ سال جہن ما جے کہ ایک برا اک انان کے لے اور
وٹ اورگا ت ۓےکی ترما ی ٹںش سات سا تآری حصڈال 2 ہیں۔
قربانی کے جانور سے سلسلہ میں سفیدر جافورکو اٹل مانا جاجا سے رز رد اور بچھرسیاہ
ہوتا سے قربال کمرنے میں فضیلت و بھی ےک قربائی کے جافو رکوخودہی ذ کر ےمان
اگ رخوداٹچھی طرح ؤ0 نک رسک ہوو ؤ غکرواۓ وقفت ای چک موجودرے او رگیبر بلن دٹھی
بڑھے۔
۱ قربای کےکگوشت کے جن ےکر چائیش جن مم ایک حصہاپنے لے رک لے
دوسرا تص ۶ز یز رشع داروں کے لے او رتسرا حصہ عام مسلرانوں میس یم اکن جاتئے۔
قر بای کے جافورکو بے عیب ہون چابے مج ال شکوٹی جسانی ننس وئیرہد
ہو۔ چا ورول سےتصس پس چا ینک ینک یا کا ن کنا یی جس چاو رکاج ینگ با
ز اد ال ہوگیا ہو اور ال کی بڑلوں یں بک بھی نہ رتی ہو ۔لنڑا ہون_ لین جج سک یکوئی
سی بھی ٹا تک خراب ہو یا ٹوٹ ہلگ ہو۔ یناد یا گی ۔ککی بھی بتار یا ای جافو کی قربانی
نع ےکیوکلہ لے جافو رکا گوش تکھانے سے مارکا پیل ےکا شمد یر خطرہ مود ہہوتا ے۔
ہز رگوں کا 0 نہ ےک خر بای کے لے جاور اتھا میں کر جا بے اور ہش لو
بی ےک جانو رکوخودمی مالا جاے۔ خود ہالے سے ہہ ہوتا ےک جا فور کے سا تج بن ےکو
اور ای والو ںکو پت نست ہو جا ی ے۔ ای ظر0 عانو ری گر والوں کے سا تھ ماوں ہو
جا ے۔ پھر جب قربا لی کی جای ے تو پور ےگھروالو لیکو اس جانور کے پھڑرنے کا دکھ
۷و ے اور یی اض چ ےک ال تھا ی کی راہ میں ال حا و رکوثر یا نکیا عاے 2
بب تحوب اور ما ول ہو
مان یکمرنے کے لے مین دنع مضمرر با ۓے عانے ہیں۔ میم عمی کا ہلا دن اور
بعر ےے رو دن تل عی دی از پڑ کر بالی روح کرنا واجےی ے۔ فعضرت عم فاروں
کن حفرت علی اد عر رر اور ضخرت الو ہررہ رضران ا دم
ای نک روایات سے خجین د نکی تر بای کی تد بن ہوئی سے ٰ
رت باء بن عازب ری اللہ تمالی عنہ نے بیا نکیا ےک رسو لکرمم روف
اج مکی اللہ تفاٹی علیہ ول ؤلم نے ہ مکوخطاب رمیا اورحید کے دن نمازعمید کے بحدفر مایا
کس نے ہمارے ساتھ نماز پڑعی (جشنی عی دکی نماز) اور ہمارے ساتقھ تر بای گی۔ اس
ےج کیا ورس نے نماز سے پلقر بای کی دوگ ضکوشت تی ےق بای نیں۔
رت ابو بردہ ری الد تی عنہ ن ےکھٹرے ہوک رع سکیا کہ یا رسول ال صلی
ال تھی علیہ لہ عم ! نما زکی اداحنی کے لے آنے سے پل مس قربال یکر چکا تھا اور میس
نے بےخیا لکیاک ہآ کا د نکھانے یٹ ے کا ہے۔ اس لئ قربالی جل دک پی خودیگ یکھایا اور
پڈڑدبیو ںکومج یکھلایا۔ ارشاد ہواکہ وہ تشخ لگوش تکیبکری ہی ہولی۔ ال کے بعر حضرت
اب بردہ ری الد تھالٹی عنہ نے بای دوبارہ 9
بای کے بای دو ایام می بھی ہہ ضرد رکرنا چاہ ےک نماز ٹر کے بعد قربانی
کرے اورمخر بت ککرے یی مقرب کے در ترما ںی نکر کر ہے۔
۰ سی
بھی کسی یں ار پچ لوگکوں نے نمازعید بڑھ می نے بائی لوگوں برساقط ہو جا ی ےمان ار
سب لوگ بی نہ بڑ ھے پر اتقا ت یکر میس تو ام وتت پر لانم ےک النع سے جن کفکرے اور
اان - ہآادہ/رے۔
عیدی نکی نما زکا اول وت وہ سے جب سورع قدرے اوغا ہو جائے۔ تر بای
کی وجہ سے عیدا لان کی نماز میں عل کر بہت سے چک عیدا رم حا خی بھی کی ما تی
ہہےست
٤
کر کپ
)
227 0غ
7 0ل 000 000 70 19د
9020 و23